آئرش وزیراعظم کا خاندان اُن کی بھارت آمد کا منتظر
16 جون 2017ڈبلن میں پیدا ہونے والے لیو وراڈکر کے بھارتی نژاد والد جو پیشے کے اعتبار سے ڈاکٹر ہیں،برسوں پہلے بھارت سے مستقل طور پر آئر لینڈ منتقل ہو گئے تھےاور خود لیو وراڈکر بھی اپنے بچپن میں بھارت میں موجود خاندان سے ملنے باقاعدگی سے جایا کرتے تھے۔
اُن کی ایک قریبی رشتہ دار شوبھا ڈے نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بوری والی میں واقع اپنے آبائی گھر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں وراڈکر کی فتح نہ صرف تمام دنیا کے لیے بڑی خبر ہے بلکہ یہ آئر لینڈ کی فراخدلی کا ثبوت بھی ہے۔
شوبھا ڈے نے مزید کہا،’’ آئر لینڈ میں جمہوری اقدار قابل تعریف ہیں جن کے باعث لیو وراڈکر کو ملک کا لیڈر بننے کا موقع ملا۔ لیو بچپن میں بارہا ہمارے گھر ٹھہرے ہیں اور اُن کے والدین کو روایتی بھارتی کھانا بہت پسند ہے۔‘‘
آئرلینڈ میں پہلے ہم جنس پرست اڑتیس سالہ بھارتی نژاد وزیراعظم کی انتخابات میں فتح اس بات کا ثبوت ہے کہ ماضی میں قدامت پسند تصور کی جانے والی آئرش سوسائٹی کتنی بدل چکی ہے۔
انڈیا میں وراڈکر کے خاندان کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز اُن کے بطور وزیراعظم حلف اٹھانے کے موقع پر بھارت میں موجود اُن کے تمام رشتہ دار ٹی وی کے سامنے ہی بیٹھے رہے۔ آئر لینڈ کے نو منتخب وزیر اعظم کے 65 سالہ کزن شیکھر وراڈکر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا،''
آئر لینڈ نے وراڈکر کو مکمل طور پر قبول کیا ہے۔‘‘
شوبھا ڈے کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سن 2015 میں بھی اپنے آئر لینڈ کے دورے کے دوران وراڈکر سے مل چکے ہیں تاہم وہ اپنے کزن کے بھارت کے پہلے سرکاری دورے پر آنے کی منتظر ہیں۔