آئر لينڈ، قرضوں کے مسائل اور بڑھ گئے
13 جولائی 2011پرتگال اور يونان کے بعد اب آئر لينڈ کی مالی مشکلات بھی اور بڑھ گئی ہيں۔ مقروض ممالک کی ساکھ کا جائزہ لينے والی ريٹنگ ايجنسی موڈیز نے يہ خبر دی ہے کہ عالمی مالی منڈيوں ميں آئر لينڈ کی قرضے لينے کی ساکھ اور اعتبار ميں نماياں کمی ہو گئی ہے۔ اس ريٹنگ ايجنسی کے مطابق بحران زدہ ممالک پرتگال اور يونان کی طرح اب آئر لينڈ کے پرائز بونڈز بھی ناقص سمجھے جا رہے ہيں اور اُنہيں سرمايہ کاری کے ليے موزوں خیال نہیں کیا جا رہا۔
موڈیزکے مالياتی ماہرين کا واضح طور پر يہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ بھی حالات بہتر ہونے کا امکان نظر نہيں آتا اور آئر لينڈ کی قرضہ لينے کی ساکھ اور بھی خراب ہو سکتی ہے۔
ريٹنگ ايجنسی کا يہ بھی کہنا ہے کہ اس بات کا امکان مسلسل بڑھ رہا ہے کہ سن 2013 کے آخر ميں آئر لينڈ کے ليے يورپی يونين اور بين الاقوامی مالياتی فنڈ کے امدادی پروگرام کے خاتمے کے بعد جب آئر لينڈ دوبارہ نجی مالياتی منڈی کی طرف رجوع کرے گا تو اسے پھر سے مدد کی ضرورت پڑے گی۔ اسی ليے اس کی قرضہ لينے کی ساکھ ميں کمی ہو گئی ہے۔
اس خبر کا اثر مالياتی منڈيوں پر فوراً ديکھنے ميں آيا اور امريکی ڈالر کے مقابلے ميں يورو کی قيمت ميں کمی ہو گئی۔
سياسی حلقوں ميں ريٹنگ ايجنسی کی طرف سے آئر لينڈ کی قرضے لينے کی ساکھ کو کم کرنے کے اس فيصلے پر حيرت کا اظہار کيا جا رہا ہے اور يہ کہا جا رہا ہے کہ آئر لينڈ قرضوں کے بحران سے نکلنے کے ليے صحيح راستے پر ہے۔ آئرلينڈ کی وزارت خزانہ نے کہا کہ موڈیز کا فيصلہ دوسری بڑی ريٹنگ ايجنسيوں سے مختلف ہے جو آئر لينڈ کی قرضہ لينے کی ساکھ کے بارے ميں اچھی رائے رکھتی ہيں۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئر لينڈ اپنے قرضوں کے مسائل پر قابو پانے کے ليے ہر ممکن قدم اٹھا رہا ہے اور اس سلسلے ميں اُسے کاميابياں بھی حاصل ہو رہی ہيں۔
آئر لينڈ کے مالی امور سے متعلقہ بينک NTMA نے اس طرف توجہ دلائی ہے کہ ملک کے پاس سن 2013 کے آخر تک کی مدت کے ليے کافی مالی وسائل موجود ہيں۔ بينک کے مطابق آئر لينڈ کو اپنے قرضے کم کرنے کے سلسلے ميں برسلز ميں حالیہ اجلاس میں کيے جانے والے يوروگروپ کے فيصلوں سے بھی مدد ملے گی۔ اس کے مطابق يورو کو بچانے کا امدادی فنڈ آئندہ مدد کے سلسلے ميں زيادہ لچکدار طرزعمل اختيار کرے گا۔
يورو گروپ کے سربراہ ژاں کلود يُنکر کے مطابق اس ميں يورو بچاؤ فنڈ کی مدد سے قرضوں کی دوبارہ خريد بھی شامل ہوگی۔
آئر لينڈ کو، اپنے ملکی بينکوں کے مسائل کی وجہ سے پچھلے سال سب سے پہلے ملک کی حيثيت سے يورو بچاؤ فنڈ سے مدد لينے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ يہ فنڈ، يونان کے مالی بحران کے بعد يورپی يونين اور بين الاقوامی مالياتی فنڈ IMF کی طرف سے قائم کيا گيا تھا۔ اس فنڈ ميں مدد کے ليے 85 ارب يورو رکھے گئے ہيں اور اس سے مدد حاصل کرنے کے عوض آئر لينڈ کو بچت کے سخت اقدامات کرنا پڑ رہے ہيں۔
رپورٹ: ويورنر فرانک/ شہاب احمد صديقی
ادارت: نديم گل