آئی ایم ایف کا پاکستان سے ’فنڈنگ کی یقین دہانیوں‘ کا مطالبہ
15 اپریل 2023
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے شدید مالی اور اقتصادی مسائل کے شکار ملک پاکستان کو بیل آؤٹ پیکج کی اگلی قسط جاری کرنے سے قبل پاکستانی حکومت سے اسے ملنے والی ’فنڈنگ کی ضروری یقین دہانیوں‘ کا مطالبہ کر دیا ہے۔
اشتہار
امریکی نیوز ٹی وی بلومبرگ نے ہفتہ پندرہ اپریل کے روز اپنی نشریات میں بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے اسے دیگر ذرائع سے ملنے والے مالی وسائل سے متعلق ’ضروری یقین دہانیوں‘ کا مطالبہ کر دیا ہے، جن کے مہیا کیے جانے کے بعد ہی اس جنوبی ایشیائی ملک کے لیے پہلے سے طے شدہ بیل آؤٹ پیکج کے تحت 1.1 بلین ڈالر کی اگلی قسط کی جلد از جلد فراہمی کا معاملہ طے پا سکے گا۔
فنڈ کے پاکستان مشن چیف کے بیان کا حوالہ
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس بارے میں لکھا ہے کہ پاکستانی حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین ہونے والے مذاکرات میں یہ اتفاق رائے ہو گیا ہے کہ اسلام آباد کو جن مالی وسائل کی اشد ضرورت ہے، ان کی ترسیل کے سلسلے میں پاکستان کو اپنے ہاں نہ صرف سخت پالسیاں درکار ہیں بلکہ ان سخت پالیسیوں پر تسلسل سے عمل درآمد بھی کیا جانا چاہیے۔
نیو یارک سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پاکستان کی اپنے اقتصادی اور مالیاتی حالات بہتر بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
اس کے علاوہ آئی ایم ایف یہ امید بھی کرتا ہے کہ اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت جلد ہی فنڈنگ سے متعلق 'ضروری‘ یقین دہانیاں حاصل کر کے اس فنڈ کو مہیا کرے گی، تاکہ پاکستان کو جس اگلی مالی قسط کی ادائیگی رکی ہوئی ہے، وہ جتنا جلد ممکن ہو، مہیا کی جا سکے۔
پاکستان: عوام کے لیے زندگی کی ضروریات پوری کرنا دو بھر
03:19
This browser does not support the video element.
پاکستانی معیشت میں ’شرح نمو کم تر، بے روزگاری اور زیادہ‘
اسی ہفتے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستانی معیشت کی آئندہ کارکردگی سے متعلق اپنے جو تازہ ترین اعداد و شمار جاری کیے تھے، ان میں 2023ء کے دوران اقتصادی ترقی کی متوقع شرح مزید کم کر کے صرف 0.5 فیصد کر دی گئی تھی۔ اس سے قبل 2022ء میں یہ شرح نمو چھ فیصد رہی تھی۔
آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق اپنے تازہ ترین ڈیٹا میں یہ پیش گوئی بھی کی کہ اس ملک میں افراط زر کی شرح اس سال بھی بہت زیادہ رہے گی، جو تقریباﹰ 27 فیصد ہو گی۔
ساتھ ہی اس بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے یہ تنبیہ بھی کی تھی کہ پاکستان میں، جس کی آبادی کا بہت بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، بے روزگاری بھی مسلسل بڑھتی رہے گی۔
م م / ع ت (روئٹرز، اے پی)
دنیا کے امیر ترین ممالک - ٹاپ ٹین
قوت خرید میں مساوات (پی پی پی) کو پیش نظر رکھتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اعداد و شمار کے مطابق سن 2018 میں جی ڈی پی کے اعتبار سے دنیا کے امیر ترین ممالک کے بارے میں تفصیلات اس پکچر گیلری میں دیکھیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Ota
۱۔ چین
رواں برس برس اپریل تک کے اعداد و شمار کے مطابق قوت خرید میں مساوات کے اعتبار سے جی ڈی پی کو پیش نظر رکھتے ہوئے 25.24 ٹریلین امریکی ڈالر کے ساتھ پہلے نمبر پر چین ہے۔ سن 2017 کے مقابلے میں چینی اقتصادی نمو نو فیصد رہی۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Dufour
۲۔ امریکا
اسی معیار کو پیش نظر رکھا جائے تو امریکا 20.4 ٹریلین ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ امریکا میں گزشتہ برس کے مقابلے میں اقتصادی ترقی کی شرح 5.3 فیصد رہی۔
تصویر: Getty Images/J. Swensen
۳۔ بھارت
10.4 ٹریلین ڈالر کے ساتھ بھارت اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ کے مطابق بھارت کی اقتصادی ترقی کی شرح گزشتہ برس کے مقابلے میں 9.8 فیصد زائد رہی۔
تصویر: AP
۴۔ جاپان
5.6 ٹریلین ڈالر اور پچھلے سال کے مقابلے میں جی ڈی پی میں اضافے کی ساڑھے تین فیصد شرح کے ساتھ جاپان چوتھے نمبر پر رہا۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Yamanaka
۵۔ جرمنی
عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق سن 2018 اپریل تک جرمنی کا پی پی پی (Purchasing Power Parity) کے اعتبار سے جی ڈی پی 4.37 ٹریلین ڈالر جب کہ اقتصادی ترقی کی سالانہ شرح پانچ فیصد کے قریب رہی۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Schwarz
۶۔ روس
روس اس فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے جہاں مساواتی قوت خرید کے اعتبار سے جی ڈی پی 4.17 ٹریلین ڈالر رہی جس میں گزشتہ برس کے مقابلے میں چار فیصد زیادہ ترقی ہوئی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Smirnov
۷۔ انڈونیشیا
ساتویں نمبر پر انڈونیشیا رہا جہاں گزشتہ برس کے مقابلے میں ترقی کی شرح 7.7 فیصد زیادہ رہی جب کہ جی ڈی پی 3.5 ٹریلین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
تصویر: DW/T. Siregar
۸۔ برازیل
برازیل کا شمار بھی تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں ہوتا ہے 3.39 ٹریلین ڈالر اور 4.6 فیصد ترقی کی سالانہ شرح کے ساتھ برازیل آئی ایم ایف کے مطابق دنیا میں آٹھویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Reuters/R. Moraes
۹۔ برطانیہ
اس برس کی فہرست میں برطانیہ 3.03 ٹریلین ڈالر پی پی پی جی ڈی پی کے ساتھ دنیا میں نویں نمبر پر رہا۔ ترقی کی سالانہ شرح 3.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
تصویر: picture-alliance/empics/K. O'Connor
۱۰۔ فرانس
2.96 ٹریلین ڈالر کے ساتھ فرانس ٹاپ ٹین میں جگہ بنانے والا تیسرا یورپی ملک ہے اور گزشتہ برس کے مقابلے میں فرانس میں اقتصادی ترقی کی اس برس شرح 4.4 فیصد تھی۔
تصویر: Reuters/A. Bernstein
۲۵۔ پاکستان
آئی ایم ایف کی اس فہرست کے مطابق پاکستان عالمی درجہ بندی میں پچیسویں نمبر پر ہے۔ قوت خرید میں برابری کے اعتبار سے پاکستانی جی ڈی پی کا تخمینہ 1.14 ٹریلین ڈالر لگایا گیا ہے جس میں گزشتہ برس کے مقابلے میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا۔ آئی ایم ایف کی اس اعتبار سے کی گئی درجہ بندی میں پاکستان ہالینڈ اور متحدہ عرب امارات سے آگے ہے جو بالترتیب چھبیسویں اور تینتیسویں نمبر پر ہیں۔