1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی ایم ایف کی شرائط کے لیے پاکستان ميں ترميم شدہ بجٹ

24 جون 2023

پاکستان ميں يکم جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال کے ليے ترميم شدہ بجٹ پيش کيا گيا ہے۔ بجٹ ميں آئی ايم ايف کی شرائط کے تحت بچتی اقدامات کو شامل کيا گيا ہے۔

Pakistan | Finanzminister Ishaq Dar
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

پاکستانی وزير خرانہ اسحاق ڈار نے آج ہفتہ 24 جون کو آئندہ مالی سال کے ليے ترميم شدہ بجٹ پيش کر ديا ہے۔ ملکی پارليمان سے خطاب کرتے ہوئے ڈار کا کہنا تھا، ''پاکستان اور انٹرنيشنل مانيٹری فنڈ کے مابين تين دنوں سے مذاکرات جاری تھے تاکہ آخری وقت پر شرائط پوری کی جا سکيں۔‘‘

بجٹ ميں ہے کيا؟

ڈار نے پارليمان سے خطاب ميں بتايا کہ ترميم شدہ بجٹ کے مطابق يکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال ميں پاکستان کو ٹيکسوں کی صورت ميں اضافی 215 بلين روپے اکھٹے کرنا ہيں۔ علاوہ ازيں اخراجات ميں 85 بلين روپے کی کمی بھی لانا ہے۔ وزير خزانہ کے بقول اس سے مالی خسارے کی صورتحال ميں بہتری آئے گی۔ نئے ترميم شدہ بجٹ کے مطابق پاکستان ميں کل 33 بلين ڈالر کے برابر رقم جمع کی جانا ہے جبکہ اخراجات اکاون بلين ڈالر کے برابر ہوں گے۔

پيٹرول اور ڈيزل کی قيمتوں ميں اضافہ، عوام نالاں مگر پرسان حال کوئی نہيں

ڈالر آسمان پر اور پاکستانی روپيہ زمين پر

کیا عوام یہی دیکھنا چاہتی ہے؟

ان اہداف کو ممکن بنائے جانے کے ليے پيٹرول پر لاگو ٹيکس کو پچاس روپے سے بڑھا کر ساٹھ روپے کر ديا جائے گا۔ ڈار کے بقول يہ کوشش کی گئی ہے کہ غريب طبقے پر ان اقدامات کا اثر کم سے کم رہے۔

پاکستانی وزير خزانہ نے تمام درآمدات پر سے پابندی اٹھانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے کو کم کرنے کے لیے پچھلے سال دسمبر میں پابندياں نافذ کی گئی تھيں۔ غریبوں کو  کیش ہینڈ آؤٹ کے لیے مختص رقم بھی 450 ارب روپے سے 466 ارب روپے تک بڑھا دی گئی ہے۔

یہ تراميم پیرس میں عالمی مالیاتی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شريف کی ایک دن پہلے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کے بعد سامنے آئی ہیں۔ آئی ایم ایف کی سن 2019 میں منظور شدہ فنڈ کی سہولت 30 جون کو ختم ہو رہی ہے۔

پاکستانی مرکزی بینک ميں زر مبادلہ کے ذخائر ایک ماہ کی درآمدات کی ادائيگی کے ليے بھی بمشکل کافی ہيں۔ پاکستان کو ادائیگیوں کے ليے رقوم کی شديد کمی کا سامنا ہے۔ آئی ایم ایف کی رقم نہ آنے کی ممکنہ صورت میں ملک ڈیفالٹ ہو سکتا ہے۔

آئی ایم ایف چیف کا پاکستانی اقتصادی حالت پر اظہار ہمدردی

02:45

This browser does not support the video element.

ع س/ا ب ا (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں