آئی ایم یف سے بات چیت، کیا پاکستان کا مسئلہ حل نہیں ہوا؟
7 نومبر 2018
پاکستان آج بدھ کو عالمی مالیاتی ادارے( آئی ایم ایف) سے ممکنہ امدادی پیکج کے حصول کے لیے بات چیت کا آغاز کر رہا ہے۔ پاکستان کو اپنی مشکل اقتصادی صورتحال کو سہارا دینے کے لیے اربوں روپوں کی ضرورت ہے۔
اشتہار
پاکستانی وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے ملکی مالی بحران کے خاتمے کا اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب آج بدھ سات نومبر کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین بیل آؤٹ پیکج کے موضوع پر بات چیت ہو رہی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گو اس اعلان سے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے تاہم پاکستان کو مالی بحران سے نکلنے کے لیے بیل آؤٹ کی ضرورت ہے۔
دارالحکومت اسلام آباد سے وزارت خزانہ کے ترجمان نور احمد نے بتايا کہ آئی ايم ایف کی ايک ٹيم پاکستانی اقتصاديات کو درپيش صورتحال و خطرات کا تفصيلی جائزہ لينے کے بعد اس بات کا فيصلہ کرے گی کہ اس مالياتی بحران سے کس طرح نمٹا جائے۔ پاکستان کے لیے اس تيرہويں ممکنہ ’بيل آؤٹ پيکج‘ کے لیے يہ مذاکرات بيس نومبر کو اختتام پذير ہوں گے۔ رواں مالياتی سال کے لے پاکستان کو بارہ بلين ڈالرز درکار ہيں۔
پاکستانی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ پاکستان ادائیگیوں کے عدم توازن کا بحران فی الحال ختم ہو گیا ہے۔ اسد عمر نے سعودی عرب اور چین کی جانب سے اربوں ڈالر کی امداد کے وعدوں کے بعد یہ بیان دیا ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ جمعہ نو نومبر کو چین کا دورہ کر رہے ہیں اور اس دوران فوری رقم مہیا کرنے کے چینی وعدے کو عملی جامہ پہنانے کے طریقہ کار پر بات چیت ہو گی۔
ماہرین کے مطابق سعودی عرب اور چینی یقین دہانیوں کے بعد پاکستان کی مشکلات میں گھری معیشت کو کچھ سہارا ملے گا اور روپے کی قیمت مستحکم ہو گی۔ گزشتہ برس دسبمر سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ پچیس فیصد تک اپنی قدر کھو چکا ہے۔
پاکستان کو ترقیاتی امداد دینے والے دس اہم ممالک
2010ء سے 2015ء کے دوران پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والے دس اہم ترین ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 10,786 ملین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کی گئی۔ اہم ممالک اور ان کی فراہم کردہ امداد کی تفصیل یہاں پیش ہے۔
تصویر: O. Andersen/AFP/Getty Images
۱۔ امریکا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ ترقیاتی امداد امریکا نے دی۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ان پانچ برسوں میں امریکا نے پاکستان کو 3935 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C.Kaster
۲۔ برطانیہ
برطانیہ پاکستان کو امداد فراہم کرنے والے دوسرا بڑا ملک ہے۔ برطانیہ نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 2686 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Dunham
۳۔ جاپان
تیسرے نمبر پر جاپان ہے جس نے سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران پاکستان کو 1303 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Farooq Ahsan
۴۔ یورپی یونین
یورپی یونین کے اداروں نے پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے مذکورہ عرصے کے دوران اس جنوبی ایشیائی ملک کو 867 ملین ڈالر امداد دی۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Katsarova
۵۔ جرمنی
جرمنی، پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا پانچواں اہم ترین ملک رہا اور OECD کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی نے پاکستان کو قریب 544 ملین ڈالر امداد فراہم کی۔
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg
۶۔ متحدہ عرب امارات
اسی دورانیے میں متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 473 ملین ڈالر کی ترقیاتی امداد فراہم کی۔ یو اے ای پاکستان کو ترقیاتی کاموں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے والے ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۷۔ آسٹریلیا
ساتویں نمبر پر آسٹریلیا رہا جس نے ان پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 353 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H. Bäsemann
۸۔ کینیڈا
سن 2010 سے 2015 تک کے پانچ برسوں کے دوران کینیڈا نے پاکستان کو 262 ملین ڈالر ترقیاتی امداد کی مد میں دیے۔
تصویر: Getty Images/V. Ridley
۹۔ ترکی
پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد فراہم کرنے والے اہم ممالک کی فہرست میں ترکی نویں نمبر پر ہے جس نے انہی پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 236 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تصویر: Tanvir Shahzad
۱۰۔ ناروے
ناروے پاکستان کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے والا دسواں اہم ملک رہا جس نے مذکورہ پانچ برسوں کے دوران پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 126 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: Picture-alliance/dpa/M. Jung
چین
چین ترقیاتی امداد فراہم کرنے والی تنظیم کا رکن نہیں ہے اور عام طور پر چینی امداد آسان شرائط پر فراہم کردہ قرضوں کی صورت میں ہوتی ہے۔ چین ’ایڈ ڈیٹا‘ کے مطابق ایسے قرضے بھی کسی حد تک ترقیاتی امداد میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ صرف سن 2014 میں چین نے پاکستان کو مختلف منصوبوں کے لیے 4600 ملین ڈالر فراہم کیے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schiefelbein
سعودی عرب
چین کی طرح سعودی عرب بھی ترقیاتی منصوبوں میں معاونت کے لیے قرضے فراہم کرتا ہے۔ سعودی فنڈ فار ڈیویلپمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب نے سن 1975 تا 2014 کے عرصے میں پاکستان کو 2384 ملین سعودی ریال (قریب 620 ملین ڈالر) دیے۔