آئی فون الیون: قیمت میں کمی فیچرز اور سہولیات میں میں اضافہ
11 ستمبر 2019
ایپل نے اپنے نئے آئی فون کے ماڈلز کی نہ صرف قیمت کم کر دی ہے بلکہ نئے آئی فون خریدنے والے صارفین کو ایک سال کے لیے مفت ویڈیو اسٹریمنگ اور گیمز کی سہولت مہیا کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔
اشتہار
معروف امریکی کمپنی ایپل کے تیار کردہ آئی فون دنیا بھر میں مقبول ہیں حالانکہ آئی فون کی قیمت میں گزشتہ چند برسوں کے دوران کافی زیادہ اضافہ کیا گیا اور اس کے فون کے تمام ماڈلز کی قیمت مارکیٹ میں دستیاب باقی تمام موبائل فونز سے کہیں زیادہ تھی۔ اسی باعث ایپل کی حریف کئی کمپنیوں کے موبائل فونز کی فروخت میں کافی زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔
تاہم اب اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے منگل 10 ستمبر کو آئی فون کا نیا ماڈل یعنی آئی فون الیون متعارف کرا دیا ہے۔ اس مرتبہ لیکن آئی فون کی قیمت سات سو ڈالرز سے شروع ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس متعارف کرائے گئے آئی فون ایکس آر کی قیمت آٹھ سو ڈالر سے شروع ہوئی تھی۔
ایپل کی نئی مصنوعات میں نیا کیا ہے؟
02:07
آئی فون الیون کے تین مختلف ماڈلز متعارف کرائے گئے ہیں جن میں آئی فون الیون پرو بھی شامل ہے جو ٹرپل کیمرہ کا حامل ہے، اس کی قیمت ایک ہزار ڈالر سے شروع ہوتی ہے۔ یہ قیمت تو گزشتہ ماڈل کے برابر ہے لیکن نئے آئی فون میں گزشتہ کے مقابلے میں کافی بہتر اور ایڈوانس فیچر موجود ہیں جن میں الٹر وائڈ کیمرہ لینز بھی شامل ہیں۔
ایپل کی طرف سے اپنی نئی پراڈکٹس کے حوالے سے صارفین کو جو دوسری سب سے بڑی سہولت دی گئی ہے وہ ایپل ٹی وی پلس کی ایک سال کے لیے مفت ویڈیو اسٹریمنگ ہے۔
آپ آئی فون کے بارے میں کتنا جانتے ہیں؟
2016ء میں پہلی بار آئی فون کی فروخت میں کمی کی خبریں آ رہی ہیں۔ ایپل کی کل کمائی کا 63 فیصد حصہ آئی فون سے آتا ہے۔ آئی فون اپنے لیے مارکیٹ میں ایک خاص مقام بنانے میں کیسے کامیاب ہوا؟
تصویر: picture alliance/AP Images/P. Sakuma
جی ہاں، ’جامنی‘
جس وقت آئی فون صرف ڈرائنگ بورڈ پر بنا ایک آئيڈيا تھا، اس کا پروجیکٹ کوڈ ’جامنی‘ تھا۔ ایپل کے ایک سابق مینیجر کے مطابق جامنی کی ٹیم جس جگہ کام کرتی تھی، وہ کسی ہاسٹل کے کمرے سے ملتا جُلتا تھا۔ کمرے میں پیزا کی مہک تھی اور دیواروں پر ایک فائٹ کلب کے پوسٹر۔
تصویر: picture alliance/AP Images/P. Sakuma
کیا وقت ہوا ہے؟
سٹیو جابز پہلا آئی فون 29 جون 2007ء کو صبح 9:42 بجے دنیا کے سامنے لائے۔ تقریب کا وقت اس طرح کا رکھا گیا تھا کہ جب لوگ نئی مصنوعات کی تصاویر دیکھیں تو ڈسپلے پر وہی وقت نظر آ رہا ہو، جو اُس لمحے اصل وقت ہو۔ وقت کی اس پابندی کا خیال کمپنی ہمیشہ رکھتی چلی آئی ہے گو 2010ء میں آئی پیڈ لانچ کرتے وقت ایک منٹ کا فرق آ گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Mabanglo
اگلی جنریشن کی ٹیکنالوجی
یہ صحیح ہے کہ سب سے پہلا آئی فون 599 ڈالر کا تھا جو کہ تب خاصا مہنگا تھا لیکن ایک فون وہ سب کچھ کر سکتا تھا، جو اس وقت تک مجموعی طور پر 3000 ڈالر کی قیمت والے مختلف آلات مل کر کرتے تھے۔ آئی فون نے سی ڈی پلیئر، کمپیوٹر، فون اور آنسرنگ مشین سب کی ایک ساتھ جگہ لے لی۔
تصویر: colourbox
کیا سکرین پر کریک ہے؟
ہم سب جانتے ہیں کہ جیب سے جلدی میں فون نکالتے ہوئے اکثر فون ہاتھ سے پھسلتا ہے اور زمین پر گر جاتا ہے۔ ایسے میں آئی فون کی سکرین اکثر چٹخ جاتی ہے لیکن اسکائی ڈائیور جیرڈ میکنی نے 2011ء میں اپنا آئی فون 13،500 فٹ کی بلندی سے نیچے گرا دیا۔ اُس کا دعویٰ ہے کہ اتنی بلندی سے نیچے گرنے کے باوجود وہ اپنے اس فون سے کالز کر سکتا تھا۔
تصویر: picture alliance/AP Photo
آئی فون کا آئیڈیا آئی پیڈ سے آیا
2000ء کے عشرے کے ابتدائی برسوں میں ایپل کمپنی ورچوئل کی بورڈ والے ایک ٹیبلیٹ کمپیوٹر کی تیاری پر کام کر رہی تھی۔ ایک دن ایپل کے ملازمین اپنے موبائل فون کی سست رفتاری پرتنقید کر رہے تھے تو انہیں اچانک یہ خیال آیا کہ جس ٹیکنالوجی کی مدد سے آئی پیڈ بنانے کا سوچا جا رہا ہے، اُسی کو استعمال کرتے ہوئے ایک خاص طرح کا فون بھی تو بنایا جا سکتا ہے۔ اور تب وہ ایک انقلابی نوعیت کا سمارٹ فون بنانے میں جُت گئے۔
تصویر: Getty Images/Feng Li
کروڑوں آئی فون فروخت
ایپل 2007ء سے اب تک تقریباً 90 کروڑ آئی فون فروخت چکا ہے لیکن چین میں اقتصادی بحران کی وجہ سے ایپل نے پہلی بار خبردار کیا ہے کہ اس کی 2016ء کے پہلے کوارٹر کی فروخت 2015ء کے مقابلے میں کم ہو سکتی ہے تاہم لوگوں میں ایپل کا جنون اُسی طرح سے برقرار ہے۔
تصویر: DW/M.Bösch
محبت بھی نفرت بھی
ایک دنیا یہ بات جانتی ہے کہ ایپل اور سام سنگ ایک دوسرے کے حریف ہیں۔ دونوں کمپنیوں کے درمیان پیٹنٹ کے موضوع پر برسوں سے کئی بڑے مقدمے چل رہے ہیں تاہم ایک محاذ پر یہ دونوں ایک دوسرے کے حلیف بھی ہیں کیونکہ اطلاعات کے مطابق سام سنگ ہی وہ چِپ تیار کرتا ہے، جو آئی فون میں استعمال ہوتی ہے۔