بھارت ميں انڈيئن پريميئر ليگ میں چینی اسپانسرز کی شمولیت کی مخالفت ميں منگل کے روز مظاہرے کيے گئے۔ يہ پيش رفت آئی پی ايل کے انعقاد کے حتمی فيصلے کی خبريں سامنے آنے کے بعد ديکھی گئی۔ مظاہرين اس بات پر نالاں ہيں کہ ٹورنامنٹ کے چينی اسپانسر کو ابھی تک کيوں خارج نہيں کيا گيا۔
گزشتہ روز ہی آئی پی ايل کی گورننگ کونسل نے اس بات کی تصديق کی کہ ليگ رواں سال انيس ستمبر تا دس نومبر تک متحدہ عرب امارات ميں کھيلی جائے گی۔ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے تمام تر ميچز دبئی ميں منعقد ہوں گے۔ آئی پی ايل ٹورنامنٹ انتيس مارچ سے شروع ہونا تھا تاہم کووڈ انيس کی عالمی وبا کے تناظر ميں اسے ملتوی کر ديا گيا تھا۔
آئی پی ايل کے مداحوں کے ليے اچھی خبر
ورلڈ کپ ميں کون کھيلے گا، فيصلہ اب سُپر لیگ میں ہوگا
چين اور بھارت کے مابين لداخ کے سرحدی علاقے ميں کشيدگی اور ايک جھڑپ ميں بيس بھارتی فوجيوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی عوام نے آئی پی ايل ميں چينی اسپانسر پر احتجاج کيا۔ يہ معاملہ جون کے وسط ميں اپنے عروج پر تھا، جب ايک قوم پرست گروپ نے ٹورنامنٹ کے بائيکاٹ کی بھی دھمکی دے دی تھی۔ پندرہ جون کو آئی پی ال کی انتظاميہ نے يہ کہا تھا کہ چينی اسپانسر کے معاملے پر نظر ثانی کی جائے گی۔ تاہم پير کو ٹورنامنٹ کی تاريخوں کا اعلان کيا گيا، تو چينی اسپانسر کے اخراج کے بارے ميں کوئی خبر نہ تھی۔ اسی پر بھارتی عوام احتجاجاً سڑکوں پر نکلے۔
يہ امر اہم ہے کہ VIVO نامی فون ميکر آئی پی ايل کا ٹائٹل اسپانسر ہے۔ اس چينی کمپنی نے اشتہاری مہمات کی سن 2022 تک کی ڈيل کے ليے 330 ملين ڈالر پہلے ہی ادا کر رکھے ہيں۔
ہندو قوم پرست دھڑے آر ايس ايس کے ثقافتی ونگ سواديشی جگران مانچ کی جانب سے دھمکی دی گئی ہے کہ اگر چينی اسپانسر کو ہٹايا نہ گيا، تو ٹورنامنٹ کا بائيکاٹ کر ديا جائے گا۔ تنظيم کی جانب سے جاری کردہ بيان ميں کہا گيا ہے کہ ملک کی شان و سلامتی سب سے پہلے آتی ہے۔
آئی پی ايل کی جانب سے ان تازہ مظاہروں پر فی الحال کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا مگر کونسل کے ارکان ذرائع ابلاغ پر بات چيت کے دوران يہ اشارہ دے چکے ہيں کہ قانونی پيچيدگيوں کے باعث اس موقع پر اسپانسر کا نام خارج کرنا کافی پيچيدہ ثابت ہو سکتا ہے۔
’کیپٹن کول‘ مہندر سنگھ دھونی نے محدود اوورز کے کرکٹ فارمیٹ میں بھی کپتان کی ذمہ داری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر تذکرہ کرتے ہیں، بھارت کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان 35 سالہ دھونی کے کیریئر کی کچھ کامیابیوں کا۔
تصویر: APنو سال تک بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے دھونی نے ٹیم کو کئی ٹرافیاں جتوائیں۔ تاہم جنوری میں ہونے والی انگلینڈ سیریز میں اب وہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkarوکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی بنیادی طور پر جھاڑکھنڈ سے ہیں۔ وہیں رانچی شہر میں 7 جولائی سن 1981 کو ان کا جنم ہوا تھا۔
’ماہی‘ کے نام سے پکارے جانے والے اس کرکٹر نے سن 2005 میں سری لنکا کے خلاف کھیل کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بارش نے رکاوٹ ڈال دی تھی۔ اس میچ میں دھونی نے 30 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesدھونی نے بھارت کے لیے اب تک 90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان میں انہوں نے قریب 38 کی اوسط سے کل 4876 رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dave Huntدھونی نے ٹیسٹ میچوں میں اب تک وکٹ کے پیچھے 256 کیچ پکڑے جبکہ 38 کھلاڑیوں کو سٹمپ آؤٹ بھی کیا۔ اسی لیے وہ بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر مانے جاتے ہیں۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesوکٹ کیپر بلے باز کے طور پر دھونی نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش کے خلاف سن 2004 میں کھیلا۔ اس میچ میں دھونی پہلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiranسن 2007 میں دھونی کو راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا جو کہ بھارت میں کھیلوں کا سب سے بڑا انعام ہے۔
تصویر: APاب تک دھونی نے 283 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 9110 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 88 سے بھی زیادہ ہے۔ اس فارمیٹ میں دھونی نے 9 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiquiدھونی 73 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں ہی بھارت نے سن 2007 میں منعقدہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دے دی تھی۔
تصویر: dapdسال 2011 میں دھونی کی کپتانی میں ہی بھارتی ٹیم نے عالمی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دھونی کی قیادت میں ہی دسمبر سن 2009 سے لے کر 18 ماہ تک بھارتی کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنی رہی تھی۔
تصویر: APدھونی نے کمائی کے معاملے میں ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پرائیویسی پسند کرنے والے دھونی سب سے زیادہ رقوم کمانے والے بھارتی کھلاڑی ہیں۔
تصویر: UNI ع س / ع آ )اے ايی ايف پی(