1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آتش بازی کے سامان میں دھماکہ، سات افراد ہلاک اور 75 زخمی

6 فروری 2024

بھارت میں آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی ایک فیکڑی میں زبردست دھماکے کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور قریب 75 زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کو بچانے کے لیے فوجی ہیلی کاپٹر طلب کر لیے گئے ہیں۔

بھارت میں آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی ایک فیکڑی میں زبردست دھماکے کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور قریب 75 زخمی ہو گئے ہیں
بھارت میں آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی ایک فیکڑی میں زبردست دھماکے کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور قریب 75 زخمی ہو گئے ہیںتصویر: picture-alliance/NurPhoto/D. Talukdar

بھارت کے مقامی میڈیا پر نشرکردہ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آتش بازی کی ایک فیکڑی میں دھماکے کے بعد دھواں آسمان کی طرف اٹھ رہا ہے۔ 

طبی حکام کی طرف سے سات ہلاکتوں کی اطلاع دی گئی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق درجنوں ایمبولینس جائے حادثہ کی طرف بھیج دی گئی ہیں جبکہ زخمیوں کو بچانے کے لیے فوجی ہیلی کاپٹروں کو بلایا گیا ہے۔ حکام کی طرف سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ہردا کے ایک ہسپتال کے ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے، ''ابھی تک ہم سات ہلاکتوں کی تصدیق کر سکتے ہیں۔‘‘ اس اہلکار کا مزید کہنا تھا، ''یہاں 65 زخمیوں کو لایا گیا ہے اور 10 زخمیوں کو ہم نے بڑے ہسپتال بھیج دیا ہے۔‘‘

امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والے اہلکار کیلاش چند پارٹے کے مطابق آگ شدید ہے اور 15 گاڑیاں آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف ہیں۔ پارٹے کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''کم از کم آٹھ افراد شدید زخمی ہیں۔ ہم یہاں سائٹ پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ہسپتالوں میں بھیج رہے ہیں۔ اس لیے ہم فوری طور پر ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کر سکتے۔‘‘

بھارت میں آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی سینکڑوں غیرقانونی فیکڑیاں موجود ہیں اور ناقص حفاظتی اقدامات کی وجہ سے ہر سال ایسی کئی فیکڑیوں میں دھماکے ہوتے رہتے ہیںتصویر: picture-alliance/AP/P. Gill

 ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم ابھی تک 70 سے 75 زخمیوں کو بچانے میں کامیاب رہے ہیں۔ ان تمام کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔‘‘

تھائی لینڈ آتش بازی کے کارخانے میں دھماکہ تئیس مزدور ہلاک

انہوں نے بتایا کہ فیکٹری میں 200 سے 300 کے قریب لوگ کام کرتے تھے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دھماکے کے وقت وہاں کتنے لوگ موجود تھے؟

جس کمپلیکس میں دھماکہ ہوا، اس کے اردگرد کم از کم 10 عمارتوں کو دھماکے کی شدت سے نقصان پہنچا ہے۔

بھارت میں آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی سینکڑوں غیرقانونی فیکڑیاں موجود ہیں اور ناقص حفاظتی اقدامات کی وجہ سے ہر سال ایسی کئی فیکڑیوں میں دھماکے ہوتے رہتے ہیں۔

مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادیو نے اسے ایک ''انتہائی افسوسناک خبر‘‘ قرار دیتے ہوئے قریبی ہسپتالوں کے برن یونٹس کو زخمیوں کے علاج معالجے کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم 20 ایمبولینس جائے وقوعہ پر موجود ہیں، جبکہ زخمیوں کی مدد کے لیے مزید 50 ایمبولینس روانہ کی جا رہی ہیں۔

ا ا/ا ب ا (اے ایف پی)

آتش بازی کی روشنی کے تاریک پہلو

02:32

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں