آج اکتیس جنوری کو مغربی شمالی امریکا، ایشیا، مشرقِ وسطیٰ، روس اور آسٹریلیا میں غیرعمومی ’سپر بلڈ بلو مون‘ یا ’بڑا سرخ نیلا چاند‘ دکھائی دینے کی توقع کی جا رہی ہے۔ گزشتہ 36 برسوں میں کائناتی مظاہر کا یہ واحد واقعہ ہو گا۔
اشتہار
یہ مظہر اس لیے وقوع پذیر ہو رہا ہے کیوں کہ چاند کی مداروی گردش کے تین مظاہر ایک ساتھ رونما ہو رہے ہیں، یعنی ایک ہی دن، زمین سے انتہائی قربت کی وجہ سے غیرعمومی طور پر بہت بڑا چاند بھی دکھائی دے رہا ہے، وہ نیلا بھی ہو ہے اور چاند گرہن بھی۔
اسکائی اور ٹیلی اسکوپ میگزین کی سینیئر ایڈیٹر کیلی بیٹے کے مطابق، ’’یہ تہرا کائناتی مظہر ہے۔‘‘
دنیا بھر میں ’سپر مُون‘ کے دلفریب نظارے
تاریک راتوں کو روشن کرنے والا خوبصورت چاند پیر چودہ نومبر کو ’سپر مُون‘ بننے والا ہے۔ یہ سن انیس سو اڑتالیس کے بعد سے اب تک زمین کے قریب ترین آنے والا پورا چاند ہو گا۔ اگلا سپر مُون سن دو ہزار چونتیس میں دکھائی دے گا۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/S. Grits
سپر مُون بننے سے پہلے کا حسن
تیرہ نومبر 2016ء کی رات امریکا میں دریائے میسوری کے کنارے واقع شہر کینساس سٹی کی پاور اینڈ لائٹ بلڈنگ کے عقب سے طلوع ہوتا ہوا چاند سپر مُون بننے سے پہلے کے اپنے حسن کے ساتھ۔
تصویر: Reuters/D. Kaup
سپر مُون بننے کی تیاری
مصر میں روشن تر چاند کا ایک نظارہ جس کے پیش منظر میں اس علاقے سے گزرنے والے ایک مقامی شہری کا عکس بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ماہرین اس حالت کو چاند کی سپر مُون بننے کی تیاری کا نام دیتے ہیں۔
تصویر: Reuters/A.A. Dalsh
چاند کے ساتھ جھولے
برطانوی دارالحکومت لندن میں ایک میلے کا منظر، جہاں لوگ سپر مُون کے مکمل نظارے سے صرف ایک شام قبل چاند کی غیر معمولی خوبصورتی سے محظوظ ہو رہے ہیں۔
تصویر: Reuters/N. Hall
جرمنی میں سپر مُون کیسا ہو گا؟
جرمنی میں ہاناؤ شہر کے ایک قریبی قصبے میں چرچ کے سامنے سپر مُون کی مکمل جلوہ گری سے ایک شام پہلے کا عکس۔
تصویر: Reuters/K. Pfaffenbach
چاند کا دلکش نظارہ
برطانیہ میں گلاسٹن بری کے مقام پر ایک چرچ ٹاور کے قریب سپر مُون بننے سے ایک شام پہلے کے چاند کے انتہائی خوبصورت منظر کو دیکھنے کے لیے لوگ جمع ہیں۔
تصویر: Reuters/R. Naden
ہوائی جہاز اور چاند
نیپالی دارالحکومت کھٹمنڈو کی فضا میں سپر مُون سے ایک رات پہلے کا منظر، چاند کے سامنے سے ایک ہوئی جہاز گزر رہا ہے۔
تصویر: Reuters/N. Chitrakar
ہر کوئی منتظر
برطانوی شہر لندن کے وسط میں مشہور زمانہ ’لندن آئی‘، اس کے پیچھے وہ چاند، جس کے سپر مُون بننے کا ہر کوئی منتظر ہے اور ’چاند کے بیچ‘ میں سے گزرتا ایک ہوائی جہاز۔
تصویر: Reuters/T. Melville
7 تصاویر1 | 7
واضح رہے کہ بلو مون یا نیلا چاند زمین سے مشاہدے پر ایک ماہ میں دوسری مرتبہ مکمل چاند نظر آنے کو کو کہا جاتا ہے، یہ مظہر ہر دو سال اور آٹھ ماہ کے بعد وقوع پذیر ہوتا ہے۔
زمین کے گرد گردش کرنے والا سیارہ چاند جب اپنی مداروی گردش کے اعتبار سے زمین سے کم ترین فاصلے پر ہو، تو اس وقت زمین سے مشاہدہ کرنے والوں کو وہ غیرعمومی طور پر بڑا دکھائی دیتا ہے اور اسے ’سپر مون‘ کہا جاتا ہے۔ اس وقت چاند عام دنوں کے مقابلے میں 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔
سُپر مون کے خوبصورت مناظر
تصویر: Reuters
گزشتہ ویک اینڈ پر دنیا بھر میں ’سپر مون‘ دیکھا گیا۔ زمین کے قریب تر ہونے کی وجہ سے یہ عمومی سائز سے 14 فیصد بڑا اور تیس فیصد زیادہ روشن دیکھائی دیا۔ سنگاپور میں اتاری گئی ایک تصویر
تصویر: Reuters
سُپر مون زمین سے قریب ترین تھا اور یہ فاصلہ تقریبا تین لاکھ ستاون ہزار کلومیٹر بنتا ہے۔ یہ تصویر یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں لی گئی اور اس میں قدیم یونانیوں کے ایک خدا کا مندر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: Reuters
گزشتہ ویک اینڈ پر سُپر مون کے دلکش مناظر کو دیکھنے کے لیے سنگاپور کا ساحلی علاقوں میں رات بھر گہما گہمی رہی۔ یہ تصویر بھی سنگاپور میں ہی بنائی گئی۔
تصویر: Reuters
سپر مون نے اسپین کے شہر میڈرڈ کے تجارتی علاقے میں واقع بلندو بالا عمارتوں کے حسن کو چار چاند لگا دیے۔
تصویر: Reuters
سال کے سب سے بڑے پورے چاند کو ’سپر مون‘ کہا جاتا۔آئس لینڈ کے تفریحی لونا پارک میں بنائی گئی ایک تصویر۔
تصویر: Reuters
سپر مون کو سائنسی زبان میں "perigee moon" کہا جاتا ہے۔ یہ تصویر قازقستان کے ’تین شان‘ پہاڑی علاقے میں کھینچی گئی۔ تصویر میں اٹھارویں صدی کے فوجی کمانڈر نور ذبی کا مجسمہ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
تصویر: Reuters
برازیل کے دارالحکومت براسیلیا میں واقع جڑواں ٹاورز کے درمیان سے سپر مون کا نظارہ
تصویر: Reuters
ٹورانٹو کے ایک بیچ پر لوگ چھوٹی کشتیوں میں بیٹھ کر لطف اندوز ہوتے اور دلکش مناظر دیکھتے رہے۔
تصویر: Reuters
جنوبی اسپین کے ساحلی علاقے مالاگا میں ایک شخص مچھلیاں پکڑتے ہوئے طلوع مہتاب کا نظارہ کر رہا ہے۔
تصویر: Reuters
ناسا کے مطابق سپر مون اب آئندہ برس اگست میں دوبارہ دیکھا جا سکے گا۔ یہ تصویر امریکی شہر نیویارک میں بنائی گئی۔
تصویر: Reuters
10 تصاویر1 | 10
چاند گرہن کے وقت چوں کہ زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے، عینی زمین سورج اور چاند کے عین درمیان آ کر چاند تک پہنچنے والی سورج کی روشنی میں حائل ہو جاتی ہے، اس لیے چاند کی بیرونی دائروی سطح اس موقع پر نارنجی یا سرخ رنگ کا دکھائی دیتے لگتا ہے۔
اسکائی اینڈ ٹیلی اسکوپ میگزین سے وابستہ ایلن مک رابرٹ کے مطابق، ’’سرخ روشنی جو آپ اس وقت دیکھتے ہیں، دراصل وہ دھوپ ہے، جو زمینی کرہ ہوائی سے ترچھی ہو کر خلا میں سفر کرتی ہوئی چاند تک پہنچتی ہے۔ یعنی اس وقت فقط دنیا کے مختلف مقامات پر سورج کے طلوع اور غروب ہونے کی روشنی چاند کو چھو رہی ہوتی ہے۔‘‘
سورج، زمین اور چاند کا ٹھیک ایک قطار میں رہنے کا یہ مظہر ایک گھنٹہ اور 16 منٹوں تک جاری رہے گا۔ امریکا میں اسے آج 31 جنوری کی علی الصبح دیکھا جا رہا ہے، جب کہ مشرق وسطیٰ، مشرقی روس، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور ایشیا کے متعدد ممالک میں اسے شام کے وقت چاند طلوع ہونے کے اوقات میں دکھائی دے رہا ہے۔
جب چاند سرخ ہو گیا
ستائیس اور اٹھائیس ستمبر کی درمیانی شب سپر مون تھا، یعنی چاند زمین سے فاصلے کے اعتبار سے انتہائی کم ترین مقام پر تھا اور اسے گرہن کا سامنا بھی تھا۔
تصویر: Getty Images/David McNew
دوہرا موقع
چاند حجم کے اعتبار سے اپنی بلند ترین سطح پر تھا جب کہ براعظم شمالی و جنوبی امریکا، یورپ، افریقہ اور مغربی ایشیا کے قریب تمام ممالک میں ایک گھنٹے سے زائد دورانیے کے اس چاند گرہن کو دیکھا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Vennenbernd
قدرت کی تکونیات
سن 1982ء کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب چاند زمین اور سورج ایک قطار میں اس انداز سے تھے کہ چاند اپنے حجم کے اعتبار سے خاصا بڑا تھا۔ اب دوبارہ یہ منظر سن 2033 سے پہلے دکھائی نہیں دے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Gambarini
جرمنی اور یورپ میں مکمل چاند گرہن
یہ چاند گرہن اس لحاظ سے بھی اچھوتا تھا کہ مطلع صاف ہونے کی وجہ سے یورپ میں متعدد ممالک کے شہریوں نے کھلی آنکھوں سے اس مظہر قدرت کا نظارہ کیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Frey
’سپر مون‘ کو سایے نے آ لیا
یورپ میں بعد از نصف شب زمین کا سایہ ’سپرمون‘ پر پڑنا شروع ہوا اور دھیرے دھیرے یہ پورا چاند رنگت تبدیل کرتے ہوئے، سرخ رنگ میں ڈوب گیا۔ زمین سے منعکس ہونے والی سورج کی روشنی چاند کو خون جیسے رنگ میں تبدیل کر گئی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe
بڑے چاند کی بڑی تفصیل
چاند کا حجم بڑا ہونے اور مناسب روشنی کی وجہ سے انسانی آنکھ چاند کی سطح کی وہ تفصیلات بھی دیکھ پائی جو عام حالات میں دوربین کا تقاضا کرتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/Phil Walter
شمالی امریکا میں بھی ’سپرمون‘ کا نظارہ
’سپرمون‘ براعظم شمالی امریکا میں بھی مرکز نگاہ رہا۔ امریکا میں 23 ستمبر کا سورج ڈوبنے کے بعد ’سپرمون‘ سب کی نگاہوں کے سامنے تھا۔
تصویر: Getty Images/David McNew
6 تصاویر1 | 6
سورج گرہن کے مقابلے میں چاند گرہن کو بغیر کسی خصوصی چشمے یا انتظام کے براہ راست دیکھا جا سکتا ہے اور سائنس دانوں کے مطابق اس مظہر کے براہ راست مشاہدے سے انسانی آنکھ پر اس کے کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔