آزادی مارچ ،سری نگر میں کرفیونافذ
6 اکتوبر 2008![](https://static.dw.com/image/2353183_800.webp)
بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں آج چھ اکتوبر کو ہونے والےآزادی مارچ کو ناکام بنانے کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں اور پولیس نے سری نگر کے لال چوک کی جانب جانے والے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وادی میں اتوار کی صبح سے ہی غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ اس کرفیو کے نفاذ کی وجہ وادی میں امن وامان کی صورتحال کو برقراررکھنا ہے۔ حریت رہنماؤں نے کرفیو کے نفاذ کوغیرجمہوری قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے سری نگر میں ایک اعلی درجے کی سرکاری میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اس آزادی مارچ کے دروان تشدد کے واقعات رونما ہو سکتے ہیں اس لئے سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے کرفیو نافذ کیا جائے۔اس سے قبل پولیس نےعلیحدگی پسند رہنماوں کو گرفتار بھی کیا۔
پولیس اور نیم فوجی دستوں کی ایک بڑی تعداد کولال چوک کےارد گرد تعینات کردیا گیا ہےاور تمام داخلی و خارجی راستے خاردار تاروں اوردیگررکاوٹوں کی مدد سے بند کر دئے گئے ہیں۔
علیحدگی پسند رہنماوں نےکرفیو کے نفاذ کو غیر جمہوری قرار دیا ہے اور میر واعظ عمر فاروق اورسید علی گیلانی نے کہا کہ چھ مارچ کے دن کشمیری ضرور آزادی مارچ میں حصہ لیں گے۔