1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلوی سرزمین پر امریکی میزائلوں کی تنصیب نہیں ہو گی

5 اگست 2019

آسٹریلوی حکومت نے پیسیفک خطے میں امریکی میزائلوں کی تنصیب کے لیے اپنی سرزمین دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ تجویز امریکی وزیر دفاع نے دو روز قبل پیش کی تھی۔

USA Mittelstreckenraketen
تصویر: picture-alliance/abaca

آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا ہے کہ پیسیفک خطے میں امریکی میزائل نصب کرنے کی خواہش کے حوالے سے آسٹریلیا اپنی سرزمین فراہم نہیں کرے گا۔ آسٹریلوی وزیراعظم اور وزیر دفاع کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آسٹریلیا امریکا کے میزائل اپنے ملک میں نصب کرنے پر قطعاً راضی نہیں ہے۔

پیسیفک علاقے میں امریکی میزائل نصب کرنے کے معاملے پر امریکا اور آسٹریلیا کے حکام نے گزشتہ ویک اینڈ پر بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔ اس میں شریک ہونے کے لیے امریکا کے نئے وزیر دفاع مارک ایسپر آسٹریلیا پہنچے ہوئے تھے۔ بات چیت کے بعد مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا اور اس میں چینی سرگرمیوں اور اثر و رسوخ بڑھانے کے خلاف جوابی کارروائیاں مشترکہ طور پر  مستحکم بنانے کو اہم قرار دیا گیا۔

میزائل نصب کرنے کے حوالے سےآسٹریلیا کی خاتون وزیر دفاع لنڈا رینالڈ نے بھی اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پیسیفک خطے میں میزائل نصب کرنے کے لیے اُن کے ملک کو استعمال نہیں کیا جائے گا۔

نئے امریکی وزیر دفاع مارک ایسپرتصویر: Reuters/E. Scott

ہفتہ تین اگست کو امریکی وزیر دفاع نے ایشیا پیسیفک خطے میں امریکی میزائل نصب کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ یہ میزائل کب تک نصب کیے جائیں گے تاہم انہوں نے ایسا جلد کیے جانے کا اشارہ دیا تھا۔

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے یہ بھی کہا کہ وہ بحر ہند اور بحرالکاہل کے خطے میں کسی بھی طرح کے عدم استحکام کے مخالف ہیں۔ آسٹریلوی شہر سڈنی میں ایسپر نے اتوار چار اگست کو کہا تھا کہ اس تناظر میں امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر معاملات کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ خطے کی سکیورٹی ضروریات پورا کرنے پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

ع ح، ع ت، روئٹرز

شام میں تین عسکری تنصیبات پر حملے

00:55

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں