آسٹریلوی عام انتخابات کا نتیجہ سیاسی بے یقینی
3 جولائی 2016خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ آسٹریلوی انتخابات میں واضح نتائج سامنے نہ آنے کے باعث پیدا ہونے والے سیاسی تعطل کو ختم کرنے کے لیے بڑی پارٹیاں مبینہ طور پر ’ہارس ٹریڈنگ‘ کے عمل میں مصروف ہو گئی ہیں۔
ہفتے کے دن منعقد ہوئے الیکشن میں انتہائی کانٹے دار مقابلے کے نتیجے میں دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے اعتدال پسند وزیر اعظم میلکم ٹرن بل کی پارٹی کو حکومت سازی کے لیے اب چھوٹی پارٹیوں اور آزاد امیدواروں کی حمایت کی ضرورت ہو گی۔
دوسری طرف اپوزیشن لیبر پارٹی بھی اس پوزیشن میں ہے کہ وہ آزاد امیدواروں اور چھوٹی سیاسی پارٹیوں کی حمایت حاصل کرتے ہوئے حکومت سازی میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ تاہم ٹرن بل نے اتوار کے دن اس امید کا اظہار کیا کہ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر آئندہ تین سال کے لیے اقتدار سنبھال لیں گے۔
آسٹریلوی الیکشن کمیشن کے مطابق 150 نشستوں والی پارلیمان میں ٹرن بل کی پارٹی کو 67 جبکہ لیبر پارٹی کو 71 سیٹوں پر کامیابی ملی ہے۔ ان انتخابات میں گرین پارٹی اور آزاد امیدواروں نے بھی پانچ نشستوں پر کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ سات نشتسوں سے متعلق حتمی نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔
ٹرن بل کا کہنا ہے کہ وہ حکومت سازی کے لیے مطلوبہ 76 نشستیں حاصل کر لیں گے۔ تاہم ناقدین کا خیال ہے کہ یہ نتائج آسٹریلیا میں سیاسی تعطل کا باعث بن سکتے ہیں، جہاں حکومت سازی میں کامیاب ہونے والی کوئی بھی پارٹی قطعی اکثریت سے محروم رہے گی۔
اگر ٹرن بل کی سیاسی جماعت حکومت سازی میں کامیاب نہ ہو سکی تو آسٹریلیا کی تاریخ میں پچاسی برس بعد یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ وہاں کوئی سیاسی پارٹی اپنی پہلی مدت کے بعد ہی اقتدار سے محروم ہو جائے گی۔
دو جولائی بروز ہفتہ آسٹریلیا میں ایوان زیریں کی 150 جبکہ ایوان بالا کی 76 نشستوں پر الیکشن منعقد کرائے گئے تھے۔ سینیٹ کے الیکشن کے نتائج آئندہ کچھ ہفتوں میں سامنے آئیں گے۔