1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان ٹیسٹ سیریز کل پیر سے

25 دسمبر 2011

آسٹریلیا اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز بارڈر گواسکر ٹرافی سیریز کہلاتی ہے۔ آسٹریلیا میں کرسمس سے اگلے دن شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کو باکسنگ ڈے میچ کہا جاتا ہے۔

مائیکل کلارکتصویر: AP

آسٹریلوی شہر میلبورن میں باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کے لیے جس آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے اس میں نئے کھلاڑی شامل ہیں۔ آسٹریلوی ٹیم کے تین ٹاپ بیٹسمین نئے کھلاڑی ہیں۔ یہ تین کھلاڑی ڈیوڈ وارنر، ایڈ کوون اور شان مارش ہیں۔ وارنر نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا تھا اور کل اپنا دوسرا میچ کھیلیں گے۔ شان مارش چار میچ کھیل چکے ہیں اور اس کے بعد وہ زخمی ہو گئے تھے۔ وہ سابق آسٹریلوی کرکٹر جیف مارش کے بیٹے ہیں۔ مبصرین کے خیال میں میلبورن ٹیسٹ کے لیے منتخب کی گئی آسٹریلوی ٹیم گزشتہ تین دہائیوں کی کمزور ترین ٹیم ہے۔

آسٹریلوی ٹیم کے کوچ مکی آرتھرتصویر: picture-alliance/dpa

اس ٹیسٹ میچ میں بالنگ کے لیے آسٹریلوی ٹیم کے پاس چار کل وقتی بالر ہوں گے۔ ان میں بھی آف اسپنر نیتھن لیون اور فاسٹ بالر جیمز پیٹن سن اپنے ٹیسٹ کیریئر کے پہلے سال میں ہیں۔ پیٹن سن ابھی تک صرف دو میچ کھیل سکے ہیں۔ نیتھن لیون کا ٹیسٹ کھیلنے کا تجربہ سات میچوں پر مشتمل ہے۔ بھارت کے تجربہ کار بیٹسمینوں نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ وہ میلبورن میں نیتھن لیون کے اعتماد کو مجروح کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

آسٹریلوی ٹیم کے کپتان مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ میں پانچویں بالر کے طور پر وہ خود کو آزمانے کے علاوہ سابق کپتان رکی پونٹنگ اور مائیکل ہسی کو بھی استعمال کرنے کا آپشن رکھتے ہیں۔ آسٹریلیا کے باقاعدہ اوپنر شین واٹسن زخمی ہیں وگرنہ وہ پانچویں بالر کے طور پر اپنی سوئنگ بالنگ سے اچھی اچھی ٹیموں کو پریشان کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ آسٹریلوی ٹیم کی مڈل آرڈر بیٹنگ بھی پریشان حال ہے۔ تجربہ کار رکی پونٹنگ گزشتہ دو سالوں سے سینچری کی حسرت لیے ہوئے ہیں۔ مائیکل ہسی بھی آؤٹ آف فارم ہیں۔

رکی پونٹنگتصویر: AP

آسٹریلیا کی تشکیل کے عمل سے گزرتی نئی ٹیم کو ایک انتہائی تجربہ کار بھارتی ٹیم کا سامنا ہو گا۔ بھارتی ٹیم میں سچن ٹنڈولکر، راہول ڈراوڈ، گوتم گھمبیر، وریندر سہواگ، وینکٹی لکشمن اور مہندر سنگھ دھونی شامل ہیں۔ راہول ڈراوڈ، لکشمن، ٹنڈولکر اور سہواگ کی پرفارمنس بہت شاندار ہے لیکن بعض ناقدین کا خیال ہے کہ پیٹن سن کی تیز بالنگ امکاناً بھارتی ٹیم کو ڈگمگانے پر مجبور کر سکتی ہے۔ پیٹن سن نے نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے پہلے دو میچوں میں چودہ وکٹیں حاصل کی تھیں۔

بارڈر گواسکر ٹرافی کا نام بھارت کے مشہور بیٹسمین سنیل گواسکر اور آسٹریلیا کے سابق کپتان ایلن بارڈر کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس ٹرافی کو سن 1996 اور 1997 کی سیریز میں پہلی بار متعارف کروایا گیا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں