1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا: مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچانے کی کوشش

15 نومبر 2021

وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن نے دو روز قبل ہی مہاتما گاندھی کے اس مجسمے کی نقاب کشائی کی تھی۔ وکٹوریا پولیس نے عینی شاہدین سے اپیل کی ہے کہ مہاتما گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والوں کا پتہ لگانے میں مدد کریں۔

Australien I Mahatma Gandhi Statue
تصویر: William West/AFP

اتوار کے روز بعض نامعلوم افراد نے مہاتما گاندھی کے اس قد آدم مجسمے کو نقصان پہنچایا جسے میلبورن کے نواحی علاقے روویلے میں ایک روز قبل ہی آسٹریلین انڈین کمیونٹی سینٹر کے باہر نصب کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن نے اس مجسمے کی نقاب کشائی کی تھی۔

مہاتما گاندھی کو برطانوی حکومت سے سن 1947میں بھارت کو عدم تشدد کے راستے پر چلتے ہوئے آزادی دلانے میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔

وکٹوریا پولیس کے ترجمان نے بتایا، "نامعلوم تعداد میں شرپسندوں نے کانسے سے تیار کردہ مجسمے کی توڑ پھوڑ کی ہے۔ تفتیش کار اس واقعے کی جانچ کر رہے ہیں۔"

وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن نے کہا کہ توڑ پھوڑ کے اس واقعے کی اطلاع سے انہیں انتہائی تکلیف پہنچی ہے۔

ماریسن نے کہا، "آسٹریلیا دنیا میں سب سے زیادہ کامیاب کثیر ثقافتی اور مہاجرین کا ملک ہے اور ثقافتی یادگاروں پر حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہ توہین آمیز ہے اور اس طرح کی توہین کو دیکھ کر مجھے شدید تکلیف پہنچی ہے۔"

وزیر اعظم اسکاٹ ماریسن تصویر: Lukas Coch/AAP/imago images

یہ آسٹریلوی نظریات کے یکسر برخلاف ہے

وفاقی وزیر تعلیم ایلن ٹوڈجے، وکٹوریا کے اپوزیشن لیڈر میتھو گائی اور بھارت کے قونصلیٹ جنرل راج کمار بھی مجسمے کی نقاب کشائی کی تقریب میں موجود تھے۔

کثیر ثقافتی امور اور کمیونٹی سیفٹی کے نائب وزیر جیسن ووڈ، جو خود بھی نقاب کشائی کی تقریب میں شامل تھے، نے مجسمے کے سر کو الگ کردینے کی کوشش کو "انتہائی توہین آمیز حرکت" قرا ردیا۔

ووڈ نے سرکاری نشریاتی ادارے اے بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، "آسٹریلیا میں ہر ایک کے کلچر اور روایات کا جشن منایا جاتا ہے۔ ہماری کمیونٹی کو ڈرانے یا دھمکانے کی کوشش کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔"

آسٹریلوی بھارتی کمیونٹی بھی غمزدہ

فیڈریشن آف انڈین ایسوسی ایشن آف وکٹوریا کے صدر سوریا پرکاش سونی نے مجسمے کی توڑ پھوڑ کو "گھٹیا حرکت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے بھارتی کمیونٹی انتہائی صدمے میں ہے۔

واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کے باہر نصب مہاتما گاندھی کا مجسمہتصویر: picture-alliance/landov

 آسٹریلیا انڈیا کمیونٹی چیریٹیبل ٹرسٹ کے صدر واسن سرینواسن نے میلبورن کے اخبار ' دی ایج' سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی حرکت کسی بھی صورت میں مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم " گاندھی جی کے مجسمے کو درست کرسکتے ہیں "۔

سرینواسن نے کہا کہ جن لوگوں نے بھی یہ حرکت کی ہے انہیں " مدد کی ضرورت ہے تاکہ وہ صحت یاب ہوسکیں۔"

یہ مجسمہ بھارتی حکومت نے آسٹریلیا کو تحفے میں دیا تھا۔

خیال رہے کہ دسمبر 2020 میں واشنگٹن میں بھارتی سفارت خانے کے باہر نصب مہاتما گاندھی کے مجسمے کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔ اس واقعے کے لیے سکھ علیحدگی پسندوں کومورد الزام ٹھہرایا گیا تھا۔ امریکی ریاست کیلفورنیا کے ڈاوس میں بھی مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گرادیا گیا تھا او راس کی بے حرمتی کی گئی تھی۔

 ج ا/ ص ز (ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں