آسٹریلیا میں یونیورسٹی طالبات کی نصف تعداد جنسی ہراس کا شکار
1 اگست 2017آسٹریلیا کے ہیومن رائٹس کمیشن کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس تنظیم کے ایک حالیہ سروے کے نتائج کے مطابق جنسی ہراس کے زیادہ تر واقعات یونیورسٹیوں میں پیش آئے۔ آسٹریلین ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ سروے
39 یونیورسٹیوں کی تیس ہزار طالبات پر مشتمل تھا۔ اس جائزے سے یہ معلوم ہوا کہ خواتین پر مردوں کی نسبت دو گنا زیادہ جنسی حملے کیے گئے۔ اس رپورٹ کے مطابق،’’ مجموعی طور پر مردوں نے عورتوں کو جنسی حملوں اور جنسی ہراس کا نشان بنایا اور زیادہ تر متاثرہ طالبات اُن پر جنسی حملے کرنے والوں کو جانتی تھیں۔‘‘
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دس میں سے نو طالبات نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی شکایت یونیورسٹی سے نہیں کی۔ اس رپورٹ کو میڈیا کے سامنے پیش کرنے والی کیٹ جینکنز کا کہنا ہے،’’ جنسی حملے یا جنسی ہراس کسی بھی انسان کو ذہنی اور جسمانی طور پر بری طرح متاثر کرتے ہیں۔‘‘ جینکنز کی رائے میں یونیورسٹیوں کو محفوظ بنانے کے لیے انتظامیہ کو اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
آسٹریلیا میں یونیورسٹیوں کی چیئر پرسن مارگریٹ گارڈنر نے طالبات سے معافی مانگتے ہوئے کہا،’’ ہمیں افسوس ہے کہ آپ کے ساتھ ایسا ہوا۔ جنسی حملہ ایک جرم ہے۔ جس نے یہ جرم کیا ہے اسے ایسا کرنے کا کوئی حق نہیں تھا۔ اس میں آپ کی کوئی غلطی نہیں ہے۔‘‘