1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا کے ہاتھوں سڈنی ٹیسٹ میں بھارت کو شکست

7 جنوری 2012

آسٹریلیا نے سڈنی کے میدان پر بھارت کو سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ایک اننگز اور 68 رنز سے شکست دے کر سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل کرلی ہے۔

تصویر: AP

لٹل ماسٹر سچن تندولکر نے ڈگمگاتی بھارتی بیٹنگ لائن کو کسی حد تک سہارا فراہم کیا مگر انہیں بھی 80 رنز ہی بنا سکے  اور یوں وہ اپنے کیریئر کی سوویں سینچری سے ایک بار پھر دور رہے۔ بھارتی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 400 رنز بناسکی۔ اس سے قبل بھارت نے اپنی پہلی اننگز میں 191 رنز بنائے تھے جبکہ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں محض چار وکٹوں کے نقصان پر 659 رنز بنائے تھے۔

جمعہ کو ٹیسٹ کے چوتھے دن جب بھارت نے اپنی دوسری باری کا آغاز کیا تو گوتم گھمبیر 68 اور تندولکر 8 انفرادی اسکور پر کریز پر موجود تھے اور بھارت کا مجموعی اسکور 114 رنز تھا۔ بھارت کو اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے 354 رنز درکار تھے۔ پہلے سیشن ہی میں گھمبیر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ وہ 83 رنز بنانے کے بعد پیٹر سیڈل کی گیند پر ڈیوڈ وارنر کو کیچ دے بیٹھے۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد تجربہ کار بلے باز لکشمن میدان میں اترے اور تندولکر کے ساتھ سینچری شراکت قائم کی۔

سیریز میں آسٹریلیا کو برتری حاصل ہوگئی ہے

میچ بچانے کے لیے بھارت کی امیدوں پر پانی اس وقت پھر کر گیا جب تندولکر کی وکٹ گری۔ لٹل ماسٹر 80 کے انفرادی اسکور پر مائیکل کلارک کا شکار بنے اور سلیپ میں کھڑے مائیکل ہسی کو کیچ دے یٹھے۔ اُن کے آؤٹ ہونے کے بعد بھارتی بیٹنگ لائن میں بھونچال پیدا ہوگیا اور یکے بعد دیگرے لکشمن، دھونی اور کھولی آؤٹ ہوگئے۔ لکشمن 62 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ دھونی دو اور کوھلی 9 رنز بناسکے۔ بھارت کی جانب سے روی چندر ارون نے ساتھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 62 رنز بنائے۔ آسٹریلیا کی جانب سے کامیاب ترین گیند باز بین ہہلفین ہاؤس رہے جنہوں نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے بھارت کی پہلی اننگز میں تین وکٹیں حاصل کی تھیں۔

آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک کو ناقابل شکست ٹرپل سینچری اسکور کرنے پر ٹیسٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

رپورٹ: شادی خان سیف

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں