راجر فیڈرر نے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں مارین چلچ کو شکست دے کر بیسواں گرینڈ سلام ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے۔ چھتیس سالہ فیڈرر نے چھٹی مرتبہ آسٹریلین اوپن جیتنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
اشتہار
اتوار اٹھائیس جنوری کے روز آسٹریلوی شہر میلبورن میں کھیلے گئے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں سوئس کھلاڑی راجر فیڈرر نے پانچ سیٹوں کے مقابلے میں مارین چلچ کو چھ دو، چھ سات، چھ تین، تین چھ اور چھ ایک سے مات دی۔
تین گھنٹے سے زائد دورانیے کے اس میچ میں کروشیا کے کھلاڑی چلچ نے دفاعی چیمپئن فیڈرر کو سخت مزاحمت دکھائی لیکن فیڈرر کے تجربے کے آگے چلچ آخر کار بے بس ہو گئے۔
فیڈرر اور عالمی نمبر چھ چلچ کے مابین یہ نواں میچ تھا۔ چلچ ان میچوں میں سے فیڈرر کو صرف ایک ہی میچ میں شکست دینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ سن دو ہزار چودہ میں چلچ نے یو ایس اوپن کے فائنل میں فیڈرر کو ہرا کر یہ ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ تب چلچ نے اپنے کیریئر کا پانچواں گرینڈ سلام ٹورنامنٹ جیتا تھا۔ انتیس سالہ چلچ کا یہ پہلا آسٹرین اوپن فائنل تھا۔
میچ کے بعد راجر فیڈرر نے کہا کہ وہ اس کامیابی پر بہت خوش ہیں، ’’میں بہت زیادہ خوش ہوں۔ یہ ناقابل یقین ہے۔ آج کا دن کافی طویل تھا۔ اب مجھے خوشی ہے کہ یہ ختم ہو گیا ہے۔‘‘ انہوں نے چلچ کے کھیل کی تعریف بھی کی اور کہا کہ انہوں نے عمدہ کھیل پیش کیا۔
فیڈرر کا یہ تیسواں گرینڈ سلام فائنل تھا۔ اس میچ سے قبل صرف سرب کھلاڑی نوواک جوکووچ اور آسٹریلین لیجنڈ روئے ایمرسن کو اعزاز حاصل تھا کہ انہوں نے آسٹریلین اوپن کا ٹائٹل چھ چھ مرتبہ اپنے نام کر رکھا تھا۔ تاہم اب فیڈرر نے اس برس کے پہلے گرینڈ سلام ٹورنامنٹ میں چلچ کو شکست دے کر چھٹی مرتبہ آسٹریلین اوپن جیت کر یہ ریکارڈ بھی برابر کر دیا ہے۔
اس کامیابی کے نتیجے میں فیڈرر اب تک صرف خواتین کھلاڑیوں مارگریٹ کورٹ، سیرینا ولیمز اور اسٹیفی گراف کے ناموں پر ہی مشتمل اس فہرست میں شامل ہو گئے ہیں، جنہوں نے سنگل مقابلوں میں بیس مرتبہ گرینڈ سلام ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ فیڈرر کے علاوہ آج تک کوئی مرد کھلاڑی اتنے گرینڈ سلام ٹائٹل نہیں جیت پایا۔ فیڈرر اپنے طویل کیریئر میں مجموعی طور پر آٹھ وملبڈن ٹائٹل، پانچ یو ایس اوپن ٹائٹل، چھ آسٹریلین اوپن ٹائٹل اور ایک فرنچ اوپن ٹائٹل اپنے نام کر چکے ہیں۔
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کی چیمپئین خواتین کھلاڑی
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے رواں برس کے فائنل میچ میں امریکی ٹینس اسٹار وینس ولیمز کو اسپین کی ابھرتی ہوئی نوجوان کھلاڑی گاربینے مُوگوروسا کا سامنا تھا۔ مُوگوروسا نے آسانی کے ساتھ یہ فائنل میچ جیت لیا۔
تصویر: Reuters/M. Childs
گاربینے مُوگوروسا
اسپین کی گاربینے موگوروسا نے آج پندرہ جون سن 2017 کو اپنا دوسرا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ وہ سن 2015 میں ومبلڈن کا فائنل میچ سیرینا ولیمز سے ہار گئی تھیں۔ سن 2016 میں اُنہوں نے فرنچ اوپن کے فائنل میں سیرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ وہ دوسری ہسپانوی خاتون کھلاڑی ہیں جنہوں نے ومبلڈن جیتا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Childs
وینس ولیمز
ٹینس کی عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی وینس ولیمز آج نویں بار ومبلڈن فائنل کھیلنے کے لیے کورٹ میں اتریں لیکن وہ جیت نہیں سکیں۔ وینس نے ومبلڈن میں پہلی جیت سن 2000 میں حاصل کی تھی۔ وہ پانچ مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. O'Brien
سیرینا ولیمز
سن 2016 میں سیرینا ولیمز 35 سال کی تھیں جب اُنہوں نے سب سے زیادہ عمر میں ومبلڈن ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وہ ٹینس کے اوپن دور میں سب سے زیادہ چوبیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔ رواں برس وہ اپنے پہلے بچے کی ولادت کی منتظر ہیں، اس باعث ٹینس سے کنارہ کش ہیں۔ سیرینا، آج کا فائنل میچ کھیلنے والی وینس ولیمز کی چھوٹی بہن ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Couldridge
اسٹیفی گراف
تاریخ ساز جرمن کھلاڑی اسٹیفی گراف نے سن 1988 میں پہلی مرتبہ ومبلڈن چیمپئن شپ جیتی۔ وہ سات مرتبہ لندن میں کھیلے جانے اس ٹورنامنٹ میں فتح مند رہی تھیں۔ اپنے کیریر میں وہ بائیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا ریکارڈ رکھتی تھیں، جسے سیرینا ولیمز توڑ چکی ہیں۔ گراف نے سن 1988 کی اولمپک گیمز میں بھی سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
تصویر: picture alliance/Photoshot
ماریا شاراپووا
روس سے تعلق رکھنے والی ماریا شارا پووا نے ومبلڈن کی ٹرافی سن 2004 میں جیتی تھی۔ سن 2005 میں وہ اٹھارہ برس کی عمر میں عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔ شارا پووا پانچ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز رکھتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Donev
پیٹرا کوویٹووا
چیک ری پبلک کی پٹرا کویٹووا اپنے بائیں ہاتھ سے کھیلے جانے والے اسٹروک کے لیے مشہور ہیں۔ کویٹووا دو بار سن 2011 اور سن 2014 میں ومبلڈن کی چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔ گزشتہ برس انہیں چاقو کے ایک حملے میں زخمی کر دیا گیا تھا۔
تصویر: REUTERS
برطانوی ٹینس اسٹار جوہانا کونٹا
سن 2017 میں ہونے والی عالمی رینکنگ کے مطابق جوہانا کونٹا چھٹے نمبر پر ہیں۔ جوہانا کونٹا وہ پہلی خاتون برطانوی ٹینس کھلاڑی ہیں جنہوں نے 39 سال بعد پہلی بار ومبلڈن کے سیمی فائنل کےلئے کوالیفائی کیا تھا۔