1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلین اوپن: نادال نے ایک نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا

30 جنوری 2022

ہسپانوی ٹینس کھلاڑی رافائل نادال نے آسٹریلین اوپن کے فائنل میچ میں ایک ڈرامائی، سنسی خیز اور مشقت آمیز مقابلے کے بعد روسی اسٹار دانیل میدویدف کو شکست دے دی ہے۔

Australien Australian Open | Finale Nadal
تصویر: Tertius Pickard/dpa/AP/picture alliance

پینتیس سالہ رافائل نادال نے آسٹریلین اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کرنے کے ساتھ ہی ریکارڈ اکیسواں گرینڈ سلیم اعزاز بھی اپنے نام کر لیا ہے۔

اتوار کو میلبورن میں کھیلے گئے مردوں کے سنگلز آسٹریلین اوپن کے فائنل میچ میں نادال نے میدویدف کو دو چھ، چھ سات (پانچ سات)، چھ چار، چھ چار اور سات پانچ سے مات دے دی۔

تقریباﹰ ساڑھے پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے اس طویل فائنل میں میدویدف نے پہلے دو سیٹ اپنے نام کر لیے لیکن بعد ازاں نادال نے حیرت انگیز کم بیک کرتے ہوئے باقی ماندہ تین سیٹ جیت لیے۔

نادال اب ایسے کھلاڑی بن گئے ہیں، جنہوں نے سب سے زیادہ یعنی اکیس انفرادی گرینڈ سلیم ٹائٹل اپنے نام کیے ہیں۔ راجر فیڈرر اور نوواک جوکووچ نے بیس بیس گرینڈ سلیم ٹائٹل جیت رکھے ہیں۔

رواں سال کے اولین گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں اس وقت ایک تنازعہ پیدا ہو گیا تھا، جب ٹینس کے عالمی نمبر ایک سرب کھلاڑی نوواک جوکووچ کو کووڈ ویکسین تنازعے پر ملک بدر کر دیا گیا تھا۔

آسٹریلوی اوپن کا ٹائٹل جیت کر رافائل نادال نے ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہےتصویر: William West/AFP

ماہرین کے مطابق اگر اس گرینڈ سلیم کے فیورٹ نوواک جوکووچ اس ٹورنامنٹ میں شریک ہوتے تو صورتحال کچھ مختلف ہو سکتی تھی۔ ایسا بھی امکان تھا کہ نادال اور جوکووچ  دونوں ہی اپنے اکیسویں ٹائٹل کے لیے فائنل میں آمنے سامنے ہوتے۔

رافائل نادال نے اس سے قبل اپنا واحد آسٹریلین اوپن ٹائٹل سن دو ہزار نو میں جیتا تھا۔ نادال نے سب سے زیادہ مرتبہ فرنچ اوپن میں کامیابی حاصل کر رکھی ہے، انہوں نے یہ ٹائٹل تیرہ مرتبہ جیت رکھا ہے۔

اس کے علاوہ نادال نے ومبلڈن ٹائٹل دو مرتبہ جبکہ یو ایس اوپن ٹائٹل چار مرتبہ اپنے نام کیا۔

نادال نے ابھی کچھ ماہ قبل ہی سرجری کرائی تھی، جس کی وجہ سے ایسے خدشات بھی تھے کہ غالباﹰ وہ اس ٹورنامنٹ میں شریک نہیں ہو سکیں گے۔ تاہم انہوں نے نہ صرف اپنی انجریریز سے ریکور کیا بلکہ ثابت کر دیا کہ عمر تو صرف ایک ہندسہ ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں