آسٹریلین گراں پری کے فاتح جرمن چیمپئن فیٹل
27 مارچ 2011ریڈ بل ٹیم کی گاڑی چلانے والے فیٹل نئے سیزن میں عالمی چیمپئن کے طور پر اپنے اعزاز کا دفاع کر رہے ہیں۔ وہ آسٹریلین گراں پری کے کوالیفائنگ مرحلے میں بھی باقی تمام ڈرائیوروں سے آگے رہے تھے۔ اسی لیے انہوں نے میلبورن میں ہونے والی اس سال کی افتتاحی گراں پری میں پول پوزیشن سے حصہ لیا۔
آج اتوار کو فیٹل نے اتنی عمدہ ڈرائیونگ کی کہ سال رواں کے لیے فارمولا ون ڈرائیوروں کی عالمی چیمپئن شپ کی پہلی ریس میں وہ پہلے راؤنڈ سے لے کر اپنی فتح تک اس ریس پر چھائے رہے۔ میلبورن میں 23 سالہ فیٹل کی یہ کامیابی ان کے فارمولا ون کیریئر کی گیارہویں فتح تھی۔گزشتہ سیزن کے آخری دو گراں پری مقابلے بھی انہوں نے ہی جیتے تھے۔
نئے سال کی پہلی دوڑ میں سباستیان فیٹل کی فتح ان کی ان مقابلوں میں مسلسل تیسری کامیابی تھی۔ آج کی ریس میں فیٹل کے بعد دوسرے نمبر پر برطانوی ڈرائیور لوئیس ہیملٹن رہے۔
وہ میکلارین ٹیم کی گاڑی چلا رہے تھے اور فیٹل سے 22.2 سیکنڈ بعد اپنی منزل تک پہنچے۔ ریس کے بعد فیٹل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے میلبورن میں کامیابی انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے اس کامیابی کے لیے بڑی محنت کی اور آسٹریلین گراں پری میں کوالیفائنگ اور ریس میں پہلے نمبر پر آنا کوئی آسان کام نہیں تھا۔ دوسرے نمر پر آنے والے ڈرائیور ہیملٹن نے کہا کہ ریس کے آخری راؤنڈز میں ان کی کوشش یہی تھی کہ ان کی گاڑی میں کوئی خرابی پیدا نہ ہو اور وہ یہ دوڑ اس طرح مکمل کریں کہ انہیں زیادہ سے زیادہ پوائنٹس مل سکیں۔
ہیملٹن نے سن دو ہزار آٹھ میں آسٹریلین گراں پری جیتی تھی اور اسی سال وہ عالمی چیمپئن بھی بنے تھے۔آج کی ریس میں رینالٹ ٹیم کے ڈرائیور ویٹالی پیٹروف تیسرے نمبر پر رہے۔ ان کا تعلق روس سے ہے۔ ان کا فارمولا ون مقابلوں میں پہلی مرتبہ کسی گراں پری میں تیسرے نمبر پر آنا ایسا پہلا موقع تھا کہ کسی روسی ڈرائیور نے فارمولا ون کی کسی ریس میں پہلی تین پوزیشنوں میں سے کوئی پوزیشن حاصل کی۔
رپورٹ:عصمت جبیں
ادارت: شامل شمس