’شیپ آف واٹر‘ کو بہترین فلم کا اکیڈمی ایوارڈ دیا گیا ہے۔ گیری اولڈ مین اور فرانسیس میکڈورمینڈ بہترین اداکار قرار پائے جبکہ بہترین فلسمازی کا ایوارڈ میکسیکو کے ہدایت کار کے حصے میں آیا۔
اشتہار
گزشتہ شب امریکی شہر لاس اینجلس میں ہونے والی 90 ویں اکیڈمی ایوارڈ کی تقریب میں بہترین فلم کا آسکر جیتنے والی فلم ’شیپ آف واٹر‘ میکسیکو کے فلسماز گولرمو دیل تورو کی تخلیق ہے۔ اس فلم کو چار شعبوں میں آسکر دیے گئے۔ دیل تورو بہترین ہدایت کار قرار پائے، ’شیپ آف واٹر‘ بہترین فلم جبکہ بہترین موسیقی اور بہترین پروڈکشن کے آسکرز بھی اسی فلم کے حصے میں آئے۔
گیری اولڈ مین کو ’دا ڈارکسیٹ آؤر‘ میں ان کے کردار پر آسکر دیا گیا۔ اس فلم میں 59 سالہ اولڈ مین نے سابق برطانوی سیاست دان ونسٹن چرچل کا کردار نبھایا ہے۔ بہترین اداکارہ کا آسکر فرانسیس میکڈور مینڈ کو فلم ’’تھری بل بورڈز آؤٹ سائڈ ایبنگ، میسوری‘‘ میں ایک افسردہ ماں کا کردار نبھانے پر دیا گیا۔
چودہ مرتبہ نامزد ہونے کے بعد روجر ڈیکنز اپنا پہلا آسکر جیتنے میں کامیاب ہوئے، انہیں ’’بلیڈ رننر 2049‘‘ میں بہترین سینماٹو گرافی کا آسکر دیا گیا۔ دستاویزی فلم کا اکیڈمی ایوارڈ ’’Icarus‘‘ نے حاصل کیا۔ یہ فلم روسی کھلاڑیوں کی جانب سے صلاحیت بڑھانے والی ادویات کے موضوع پر بنائی گئی ہے۔
بہترین غیر ملکی فلم کا آسکر چلی کی’ آ فینٹیسٹک وومن ‘ کے حصے میں آیا۔ اس رومانوی فلم میں ٹرانس جینڈر اداکارہ ڈانیئیلا ویگا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ اسی طرح بہترین اینیمٹڈ فلم میکسیکو کی ثقافت پر بنائی جانے والی فلم ’ کو کو‘ قرار پائی۔ جرمن فلمساز گیئرڈ نیفزر کو ’بلیڈ رننر 2049‘ کے لیے بہترین ویژوئل ایفیکٹس کا آسکر دیا گیا۔
گزشتہ شب ہونے والی اس تقریب میں فلمی صنعت میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک اور جنسی استحصال کا موضوع چھایا رہا۔ گولڈن گلوب ایوارڈز کے موقع پر زیادہ تر خواتین ستاروں نے غیر اخلاقی جنسی رویے کے خلاف سیاہ لباس پہن کر احتجاج کیا تھا تاہم آسکر کے دوران ایسی کوئی تحریک دکھائی نہیں دی۔
اس بار کے آسکر کے لیے نامزد فلمیں
رواں برس کے آسکر انعام کے لیے متعدد فلموں کو نامزدکیا گیاہے، جن میں ڈنکِرک اور ’دی شیپ آف واٹر‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔ مارچ کی چار تاریخ کو یہ معلوم ہو گا کہ اس بار آسکر انعام کس کے حصے میں آ رہا ہے۔
تصویر: Getty Images
’کال می بائے یوئر نیم‘
’کال می بائے یوئر نیم‘ یا ’مجھے اپنے نام سے پکارو‘ نامی فلم کو بہترین فلم اور بہترین ایکٹر کی کیٹیگری کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس فلم میں 22 سالہ ٹیموتھی شالامے نے 17 سالہ ایلیو کا کردار ادا کیا ہے۔ اگر انہیں یہ انعام ملتا ہے، تو آسکر کی تاریخ میں وہ تیسرے سب سے کم عمر اداکار ہوں گے۔
تھری بل بورڈز آؤٹ سائیڈ ایبگ میسوری بہترین فلم، بہترین اداکارہ اور بہترین معاون اداکار کے شعبوں میں آسکر انعام کے لیے نامزد کی گئی ہے۔ جرائم سے جڑے ڈرامے پر مبنی یہ فلم بہترین اوریجنل اسکرین پلے اور بہترین فلم ایڈیٹنگ کے ایوارڈز کے لیے بھی نامزد کی گئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Morton
میرل اسٹریپ بہترین اداکارہ کے لیے نامزدہ
میرل اسٹریپ کو ’دی پوسٹ‘ فلم میں عمدہ ادکاری کے جوہر دکھانے پر بہترین اداکارہ کی کیٹیگری میں انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس فلم میں انہوں نے واشنگٹن پوسٹ پبلشر کیتھرین گراہم کا کردار ادا کیا ہے۔ اس فلم میں وہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی دستاویزات کی اشاعت کے مسئلے پر پھنسی ملیں گی۔
تصویر: picture-alliance/20th Century Fox/Everett Collection/N. Tavernise
’’لیڈی برڈ‘‘ فلم، متعدد کیٹیگریز میں نامزد
’’لیڈی برڈ‘‘ کو بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین اداکارہ اور بہترین معاون اداکارہ کی کیٹیگریز کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ گریٹا گیروِج اب تک کی وہ پانچویں خاتون فلم ڈائریکٹر ہیں، جو بہترین ہدایت کارہ کے لیے نامزد کی گئی ہیں۔
’’گیٹ آؤٹ‘‘ کو بہترین فلم، بہترین ادکار اور بہترین ہدایت کار کی کیٹیگری میں آسکر انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ آسکر کی نوے برس کی تاریخ میں جارڈن پیلے وہ پانچویں سیاہ فام فلم ساز ہیں، جنہیں نامزد کیا گیا ہے، جب کہ ہدایت کاری کے شعبے میں آسکر کے لیے نامزد ہونے والے فقط تیسرے سیاہ فام ہدایت کار ہیں۔
تصویر: Universal
’’ڈنکِرک‘‘ بھی بہترین فلم کے شعبے میں نامزد
گزشتہ برس سینماگھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی فلم ’’ڈنکِرک‘‘ کو بھی بہترین فلم اور بہترین ہدایت کاری کے شعبوں میں آسکر کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ دوسری عالمی جنگ کی تباہ کاریوں پر مبنی اس فلم کی خوبصورت بات یہ ہے کہ اسے آٹھ شعبوں میں آسکر انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. S. Gordon/Warner Bros. Pictures
’’دی شیپ آف واٹر‘‘
غیرمعمولی محبت کی کہانی پر مبنی ’’دی شیپ آف واٹر‘‘ کو تیرہ شعبوں میں آسکر انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ اس فلم کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اسکر کی دوڑ میں یہ فلم شاید دیگر کے مقابلے میں بہت آگے ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Twentieth Century Fox
’’بلیڈ رنر 2049‘‘ بہترین سنیماٹوگرافی کے شعبے میں نامزد
سائنس فکشن فلم بلیڈرنر بہترین سینماٹوگرافی کے شعبے میں نامزد کی گئی ہے۔ اس شعبے میں آسکر کے لیے اسے ایک مضبوط امیداور قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ 14واں موقع ہے کہ راجر ڈیکنز کو سنیماٹوگرافی کے شعبے میں نامزد کیا گیا ہے، تاہم وہ اب تک ایک بار بھی آسکر جیت نہیں پائے۔