پاکستان کے اسٹار کھلاڑی شاہد خان آفریدی نے بالآخر بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ وہ مزید دو برس تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ ان کا کیریئر اکیس سال پر محیط رہا۔
اشتہار
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بوم بوم آفریدی کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ اپنے مداحوں کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔ پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے چھتیس سالہ آفریدی نے کہا، ’’میں نے بین الاقوامی کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا، ’’میں اپنے مداحوں کے لیے پاکستان سپر لیگ مزید دو برس تک کھیلوں گا۔‘‘
لیگ اسپنر اور اپنی دھواں دھار بلے بازی کی وجہ سے مشہور شاہد آفریدی نے سن دو ہزار دس میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی تھی۔ بعدازاں سن دو ہزار پندرہ میں انہوں نے ایک روزہ میچوں سے بھی علیحدگی اختیار کر لی تھی تاہم وہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کے خواہاں تھے۔
شاہد آفریدی کا کہنا ہے، ’’اب میرے لیے میری فاؤنڈیشن زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ میں نے اپنے ملک کی نمائندگی انتہائی سنجیدگی سے کی۔‘‘ سن دو ہزار چھیانوے میں سری لنکا کے خلاف ایک ون ڈے میچ میں 37 گیندوں پر سنچری بنانے کا منفرد ریکارڈ قائم کرنے والے آفریدی کو پاکستان سمیت دنیا بھر کے دیگر ممالک میں بھی بہت زیادہ پذیرائی ملی۔ جب انہوں نے یہ ریکارڈ بنایا تھا تو ان کی عمر صرف سولہ برس تھی۔
شاہد خان آفریدی کے کیریئر پر ایک نظر
پاکستان کے اسٹار کھلاڑی شاہد خان آفریدی آج اپنی 37 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ ایک نظر ان کے بائیس سال پر محیط طویل کیریئر پر۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar
خیبر ایجنسی کا ہیرو
صاحبزادہ محمد شاہد خان آفریدی یکم مارچ سن انیس سو اسّی کو پاکستانی کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پیدا ہوئے۔ آفریدی کی بے پناہ صلاحیتوں کے علاوہ ان کی پختون شناخت کے باعث بھی پاکستان میں پختون برادری ان کو بہت زیادہ پسند کرتی ہے۔
تصویر: AP
عالمی شہرت کی وجہ
سن 1996 میں سری لنکا کے خلاف نیروبی میں کھیلے گئے ایک ون ڈے میچ میں آفریدی نے اپنی پہلی اننگز میں ہی 37 گیندوں پر سنچری بنانے کا منفرد ریکارڈ قائم کیا تو وہ اچانک مشہور ہو گئے۔ تب ان ان کی عمر صرف سولہ برس تھی۔ ون ڈے میچوں میں تیز ترین سنچری بنانے کا آفریدی کا یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے بلے باز کورے اینڈرسن نے 2014 میں توڑا۔ اینڈرسن نے کوئنز لینڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 36 گیندوں پر سنچری بنائی۔
تصویر: AP
خطرناک لیگ اسپن
شاہد آفریدی نہ صرف دھوان دھار انداز میں بلے بازی کے لیے مشہور ہوئے بلکہ انہوں نے اپنی عمدہ لیگ اسپن بولنگ کے باعث بھی ناقدین کے دل جیت لیے۔ وہ اسپن ایکشن کے ساتھ انتہائی تیز رفتار انداز میں بھی بولنگ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے تھے۔
تصویر: AP
میچ ونر پلیئر
بوم بوم آفریدی کے نام سے شہرت پانے والے شاہد خان آفریدی نے اپنی جارحانہ بلے بازی کے باعث پاکستان کو کئی میچوں میں کامیابی دلوائی۔ سن دو ہزار نو کے ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ میں ان کی آل راؤنڈ پرفارمنس کی بدولت پاکستان اس ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کرنے کے قابل ہوا۔
تصویر: Dibyangshu Sarkar/AFP/Getty Images
ٹیسٹ کرکٹ میں نمائندگی
شاہد خان آفریدی نے سن انیس سو اٹھانوے میں آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔ کراچی میں کھیلے گئے اس میچ میں آفریدی نے پہلی اننگز میں ہی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ تاہم وہ بلے بازی میں کوئی خاص کارکردگی نہ دکھا سکے۔
تصویر: AP
ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ
شاہد آفریدی نے سن دو ہزار دس میں ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ اپنے مختصر کیریئر میں انہوں نے ستائیس میچ کھیلے۔ اس فارمیٹ میں انہوں نے 1176 رنز بنائے، جس میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 156 رہا۔ ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے اڑتالیس وکٹیں بھی حاصل کیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کو کچھ جلد ہی خیر باد کہہ دیا تھا۔
تصویر: AP
ون ڈے میچوں کی کارکردگی
شاہد آفریدی نے پہلا ون ڈے نیروبی میں سری لنکا کے خلاف سن انیس سو چھیانوے میں کھیلا۔ ایک روزہ میچوں میں ان کا سفر طویل رہا۔ آفریدی نے سن دو ہزار پندرہ میں اس فارمیٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انہوں نے 398 ون ڈے میچز کھیلے، جن میں ان کا مجموعی اسکور آٹھ ہزار چونسٹھ رہا۔ انہوں نے ایک روزہ میچوں میں 395 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ ایک روزہ میچوں میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 156 رہا۔
تصویر: dapd
بال ٹمپرنگ پر سزا
آفریدی کے کیریئر کے دوران کئی تنازعات بھی ابھرے۔ ان کی بیان بازی کے علاوہ ایک مرتبہ ان پر بال ٹمپرنگ کا الزام بھی ثابت ہوا۔ سن دو ہزار دس میں پرتھ میں کھیلے گئے ایک ون ڈے میچ میں وہ کرکٹ بال کو دانتوں سے خراب کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ بال ٹمپرنگ کا الزام ثابت ہونے پر تب ان پر دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Uz Zaman
وکٹ خراب کرنے کی کوشش
شاہد خان آفریدی کو ایک مرتبہ کرکٹ پچ خراب کرنے پر بھی سزا سنائی گئی تھی۔ سن دو ہزار پانچ میں فیصل آباد میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ میں اپنے جوتوں سے وکٹ کو خراب کرنے کی کوشش کے نتیجے میں شاہد آفریدی کو ایک ٹیسٹ میچ اور دو ون ڈے میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar
ٹی ٹوئنٹی میں ’بوم بوم‘
سن 2006 میں پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے آفریدی نے اٹھانوے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں انہوں نے مجموعی طور پر چودہ سو پانچ رنز بنائے اور ستانوے وکٹیں حاصل کیں۔ اپنی جارحانہ بلے بازی کے باعث وہ بالخصوص ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں انتہائی خطرناک بلے باز تصور کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے اپنی انفرادی کارکردگی سے پاکستان کو کئی میچوں میں فتح دلوانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
تصویر: Dibyangshu Sarkar/AFP/Getty Images
پاکستان سپر لیگ
شاہد آفریدی پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے ہیں۔
تصویر: T. Saeed
11 تصاویر1 | 11
شاہد آفریدی نے اپنے اکیس سالہ کیریئر میں ستائیس ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی۔ اس فارمیٹ میں انہوں نے ایک ہزار ایک سو 76 رنز بنائے، جس میں ان کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور 156 رہا۔ ٹیسٹ میچوں میں انہوں نے اڑتالیس وکٹیں بھی حاصل کیں۔ ایک روزہ میچوں میں ان کا سفر طویل رہا۔ انہوں نے 398 ون ڈے میچز کھیلے، جن میں ان کا مجموعی اسکور آٹھ ہزار چونسٹھ رہا۔ انہوں نے ایک روزہ میچوں میں 395 وکٹیں بھی حاصل کیں۔
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں آفریدی نے اٹھانوے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی، جن میں انہوں نے مجموعی طور پر چودہ سو پانچ رنز بنائے اور ستانوے وکٹیں حاصل کیں۔ اپنی جارحانہ بلے بازی کے باعث وہ بالخصوص ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں انتہائی خطرناک بلے باز تصور کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے اپنی انفرادی کارکردگی سے پاکستان کو کئی میچوں میں فتح دلوانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
شاہد خان آفریدی کا کیریئر کچھ تنازعات میں بھی گھرا رہا۔ سن دو ہزار پانچ میں فیصل آباد میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ میں اپنے جوتوں سے وکٹ کو خراب کرنے کی کوشش کے نتیجے میں شاہد آفریدی کو ایک ٹیسٹ میچ اور دو ون ڈے میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد سن دو ہزار دس میں پرتھ میں کھیلے گئے ایک ون ڈے میچ میں وہ کرکٹ بال کو دانتوں سے خراب کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ بال ٹمپرنگ کا الزام ثابت ہو جانے کے باعث تب ان پر دو ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔