1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آن لائن پورنوگرافی: تین کمپنیوں کے لیے یورپی ضوابط مزید سخت

24 دسمبر 2023

یورپی یونین نے بالغ افراد کو آن لائن پورنوگرافک مواد مہیا کرنے والے تین اداروں کے لیے اپنے ضوابط سخت تر کر دیے ہیں۔ ان ویب سائٹس پر نئے اور سخت تر ضوابط کا اطلاق یورپی یونین کے نئے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تحت کیا گیا ہے۔

پورن ہب کا لوگو، جو بالغ افراد کو پورنوگرافک سروسز مہیا کرنے والی ایک کییڈین کمپنی ہے
پورن ہب بالغ افراد کو پورنوگرافک سروسز مہیا کرنے والی ایک کییڈین کمپنی ہےتصویر: NurPhoto/IMAGO

یورپی یونین کے داخلی منڈی اور پیشہ وارانہ خدمات کے شعبے کے نگران کمشنرتھیئری بریٹوں نے سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں بتایا کہ ان تین آن لائن پورنوگرافک ویب سائٹس کے نام پورن ہب، سٹرِپ چیٹ اور ایکس ویڈیوز ہیں اور انہیں یورپی کمیشن کی تیار کردہ ایک مخصوص فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔

روسی پورن اسٹریمنگ ویب سائٹس بھی یوکرینی جنگ سے متاثر

فرانس سے تعلق رکھنے والے یورپی یونین کے اس کمشنر نے کہا کہ ان تینوں آن لائن اداروں کے نام جس فہرست میں شامل کیے گئے ہیں، وہ ایسے اداروں کے ناموں کی لسٹ ہے، جن پر آن لائن مواد سے متعلق نئے اور زیادہ سخت قوانین کے تحت یونین کی طرف سے کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔

نیا ڈیجیٹل سروس ایکٹ

یورپی یونین نے ماضی قریب میں آن لائن مواد اور ڈیجیٹل سروسز سے متعلق ایک ایسا نیا مجموعہ قوانین منظور کیا تھا، جو ڈیجیٹل سروسز ایکٹ یا DSA کہلاتا ہے۔ اس قانون کے تحت کسی بھی شعبے میں آن لائن بزنس کرنے والے کسی بھی ادارے کے لیے لازمی کر دیا گیا ہے کہ وہ اپنے ہاں مختلف طرح کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے باقاعدگی سے اقدامات کرے، اپنے داخلی آڈٹ کے علاوہ غیر جانبدار بیرونی ذرائع سے بھی اپنا آڈٹ کروائے اور یورپی حکام کو اور ان کے نامزد کردہ تحقیقی ماہرین کو ریسرچ کے لیے اپنا ڈیٹا بھی مہیا کرے۔

آن لائن پورن شیطان کے داخل ہونے کا ذریعہ ہے، پوپ فرانسس

یورپی یونین کے داخلی منڈی اور پیشہ وارانہ خدمات کے شعبے کے نگران کمشنرتھیئری بریٹوںتصویر: John Thys/AFP/Getty Images

مالیاتی اور سائبر جرائم: دنیا بھر کی پولیس پریشان، انٹرپول

تھیئری بریٹوں نے صحافیوں کو بتایا کہ قانون کے مطابق کام کرنے اور بالغ صارفین کو آن لائن جنسی مواد مہیا کرنے والے ان تینوں اداروں کے نام ڈی ایس اے کے باعث اس فہرست میں شامل کیے گئے ہیں، جس میں درج ہر ادارے کی ڈیجیٹل سروسز پر یورپی یونین بہت قریب سے اور کڑی نظر رکھتی ہے۔

ڈی ایس اے کے تحت لسٹ میں شامل کمپنیوں کی تعداد انیس

یورپی یونین نے اسی سال اپریل میں یہ اعلان کیا تھا کہ نئے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تحت شروع میں جن 19 کمپنیوں کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھی جائے گی، ان میں بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سے ایلفابیٹ کے پانچ ذیلی ادارے، میٹا پلیٹ فارمز کے دو یونٹ ا‍ور مائیکروسافٹ کے دو آن لائن بزنس بھی شامل تھے۔

اس کے علاوہ ساتھ ہی اس فہرست میں مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور علی بابا نامی کمپنی کی علی ایکسپریس کے نام بھی شامل کر دیے گئے تھے۔

پاکستان میں آن لائن بچوں کے استحصال کے بڑھتے واقعات

یورپی یونین نے اس سال اپریل میں اعلان کیا تھا کہ نئے ڈیجیٹل سروسز ایکٹ کے تحت شروع میں انیس بہت بڑی آن لائن بزنس اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھی جائے گیتصویر: Andre M. Chang/ZUMA Press/picture alliance

چائلڈ پورنو گرافی پر آپ کا فون خود آپ کی شکايت کرے گا

ان تمام کمپنیوں کو یورپی یونین کے علاقے میں اب پابند بنا دیا گیا ہے کہ وہ ڈس انفارمیشن کے خلاف زیادہ مؤثر اقدامات کرتے ہوئے اور صارفین کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے انہیں مہیا کیے جانے والے امکانات میں اضافہ بھی کریں گی۔ اس کے علاوہ یہ کمپنیاں خاص طور پر بچوں کے تحفظ کے لیے مزید فیصلہ کن اقدامات بھی کریں گی اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں انہیں ان کی عالمی سطح پر آمدنی کے چھ فیصد کے برابر تک جرمانہ بھی کیا جا سکے گا۔

چائلڈ پورنوگرافی کابہت بڑا پلیٹ فارم بےنقاب: بندش، گرفتاریاں

آن لائن پورنوگرافک سروسز مہیا کرنے والے ان تین اداروں میں سے صرف کینیڈین کمپنی پورن ہب کے ہی یورہی یونین کے رکن ممالک میں بالغ صارفین کی ماہانہ تعداد 33 ملین بنتی تھی۔

ڈی ایس اے نامی قانون کا اطلاق خاص طور پر ایسے بہت بڑے آن لائن پلیٹ فارمز پر ہوتا ہے، جن کے صارفین کی سالانہ تعداد 45 ملین سے زائد ہو۔

م م / ع ت (روئٹرز، اے ایف پی)

مصنوعی ذہانت والی پورن معاشرے کو کیسے متاثر کرے گی؟

03:18

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں