آپریشن ضرب عضب کے حتمی مرحلے کا آغاز
24 فروری 2016پاکستان کی فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کی جانب سے اس بارے میں جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’آرمی چیف نے اس آپریشن کی اجازت شوال ویلی کے دورے کے موقع پر دی۔ اس موقع پر آرمی چیف کو فوجی آپریشن کی کامیابیوں پر بریفنگ بھی دی گئی۔‘
شوال ویلی کی گہری اور جنگلات سے بھری کھائیاں اور دتہ خیل کا علاقہ شدت پسندوں کی جانب سے دراندازی کے لیے استعمال ہوتے ہيں۔ اس فوجی آپریشن کے حتمی مرحلے کا مقصد جنگلات سے بھری کھائیوں میں چھپے باقی ماندہ شدت پسندوں کو ختم کرنا ہے اس کے ساتھ ساتھ سرحد پار افغانستان میں سرگرم عسکریت پسندوں کے سہولت کاروں کے ساتھ رابطے کو بھی توڑنا ہے۔
اس موقع پر آرمی چیف نے فوجی آپریشن کی کامیابیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا، ’’ پاکستانی فوج کے جوانوں کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی اور ہم دہشت گردی سے پاک پاکستان کا مقصد حاصل کر کے رہيں گے۔‘‘
واضح رہے کہ کراچی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر شدت پسندوں کی جانب سے حملے اور حکومت اور تحریک طالبان پاکستان کے مابین مذاکرات کی ناکامی کے بعد پاکستان نے 15 جون کو شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن ’ضرب عضب‘ کا آغاز کیا تھا۔ دفاعی ماہرین کی رائے میں اس فوجی آپریشن کے بعد پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔