آپریشن مشترک میں اتحادی فوجیوں کی کامیابیاں اور ہلاکتیں
20 فروری 2010مرجاہ میں امریکی مرینز نے جمعہ کو طالبان کے ایک ٹھکانے پر قبضہ کر لیا، جس کے بارے میں خیال ہے کہ شدت پسند اسے اپنے صدر دفتر کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔ اس ٹھکانے سے طالبان کی متعدد دستاویزات بھی برآمد ہوئی ہیں۔ آپریشن ’مشترک‘ کے دوران طالبان سے خالی کرائے گئے علاقوں میں افغان پولیس اہلکار بھی تعینات کر دئے گئے ہیں۔
دوسری جانب جمعہ ہی کو افغانستان میں نیٹو کے دو فوجی ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں سے ایک فوجی ہلمند میں ’آپریشن مشترک‘ کے دوران ہلاک ہوا۔ انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس کے اعلامیے کے مطابق دوسرا فوجی ملک کے جنوبی حصے میں ہلاک ہوا۔
گزشتہ ہفتہ سے جاری آپریشن ’مشترک‘ میں اب تک اتحادی افواج کے بارہ اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ آپریشن ’مشترک‘ کے دوران جمعرات کو چھ اتحادی فوجی ہلاک ہو ئے۔ انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس کے اعلامیے کے مطابق تین فوجی بارودی سرنگوں کا نشانہ بنے۔
اعلامیے میں ان فوجیوں کی قومیتیں نہیں بتائی گئیں۔ تاہم برطانوی وزارت دفاع نے اپنے ایک علٰیحدہ بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کو آپریشن ’مشترک‘ کے دوران اس کے دو فوجی ہلاک ہو گئے۔
قبل ازیں نیٹو کے کمانڈروں نے کہا کہ ہلمند کے وسطی علاقے مرجاہ کی بیشتر مرکزی سڑکیں اب اتحادی افواج کے کنٹرول میں ہیں تاہم علاقے کو شدت پسندوں سے خالی کرانے میں مزید ایک ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
دوسری جانب افغان طالبان عسکریت پسندوں کا دعویٰ ہے کہ وہ اتحادی افواج کو سخت مزاحمت کے ذریعے شکست دیں گے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: گوہر نذیر گیلانی