جاپانی حکومت نے مختلف شعبوں کے لیے غیر ملکی ورکرز کو ویزے جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس منصوبے کے تحت جاپان میں ملازمت کے خواہش مند افراد کے لیے ویزے کا حصول انتہائی آسان ہو جائے گا۔
جاپانی حکومت نے غیر ملکی ہنر مند اور مشقت کا کام کرنے والے افراد کے لیے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ حکومتی حلقے کو یقین ہے کہ اس منصوبے کے تحت جاپانی صنعتی شعبوں کو ایک نئی جہت حاصل ہو گی اور ملکی پیداواری عمل کا پہیہ گھومتا رہے گا۔
ذرائع کے مطابق جاپان کو زرعی، نرسنگ، تعمیراتی، ہوٹلنگ اور بحری جہاز سازی کے شعبوں میں مزدوروں اور پیشہ ورانہ تربیت کے حامل افراد کی شدید ضرورت ہے۔ اس مناسبت سے مجوزہ قانون کی منظوری کے بعد انہی شعبوں کے لیے ہنرمند اور عام لیبر کے لیے ویزوں کا اجراء کیا جائے گا۔
ٹوکیو حکومت ان شعبوں کے اہل افراد کو ابتداء میں پانچ سال کا ویزا جاری کرے گی۔ ایسے افراد اگر جاپانی زبان کا بنیادی امتحان پاس کر لیتے ہیں تو انہیں اپنی فیملی بلانے کی بھی اجازت ہو گی۔ یہ امر اہم ہے کہ ماضی میں جاپان غیر ملکی ورکرز کو اپنے ملک میں کام کرنے کے لیے رہائشی اجازت دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا تھا۔
جاپان کو زرعی، نرسنگ، تعمیراتی، ہوٹلنگ اور بحری جہاز سازی کے شعبوں میں مزدوروں اور پیشہ ورانہ افراد کی ضرورت ہےتصویر: Imago/AFLO/Yoshio Tsunoda
ٹوکیو حکومت کے ترجمان کے مطابق غیر ملکی ورکرز کے لیے مجوزہ قانونی بل جلد ہی پارلیمان میں پیش کیا جا رہا ہے اور اس کی منظوری کے بھی جلد امکانات ہیں۔ حکومتی ترجمان کے مطابق بل کی منظوری کے بعد اگلے برس اپریل میں اس قانون کا نفاذ ہو سکتا ہے۔ جاپانی وزیراعظم شینزو آبے نے واضح کیا ہے کہ یہ قانون جاپانی امیگریشن پالیسی میں مکمل تبدیلی کا آئینہ دار نہیں ہو گا۔
جاپان کی مقامی آبادی میں ایک مخصوص شرح سے مسلسل کمی پیدا ہو رہی ہے۔ بوڑھے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ آبادی میں کمی کے رجحان کی وجہ سے دنیا کی اس تیسری بڑی اقتصادی قوت و مزدوروں کی کمیابی کا سامنا ہے۔ موجودہ حکومتی پلان بھی اس کمیابی کو ختم کرنے کے تناظر میں ہے۔
بھارتی تارکین وطن کا دوسرا پسندیدہ ملک پاکستان
پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کب بہتر ہوں گے، یہ کسی کو معلوم نہیں، لیکن امریکی تحقیقی ادارے پیُو کی ریسرچ کے مطابق سن 2015 میں بھارتی تارکین وطن کا دوسرا پسندیدہ ترین ملک پاکستان رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Dar
بھارتی تارکین وطن کی پسند
امریکا، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک کے نام بھارتی شہریوں کے پسندیدہ ملکوں میں شمار ہوتے ہیں لیکن اب بھارتی باشندے اپنے ہمسایہ ملک پاکستان کا رخ بھی کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Dar
پاکستان چلو، پاکستان چلو
امریکی تھنک ٹینک پیُو کی ایک ریسرچ کے مطابق سن 2015 میں متحدہ عرب امارات کے بعد پاکستان بھارتی تارکین وطن کا دوسرا پسندیدہ ملک رہا۔
تصویر: Abdul Sabooh
تیزی سے بڑھتے تارکین وطن
گزشتہ پچیس برسوں کے دوران بھارت سے باہر دوسرے ملکوں میں بھارتی شہریوں کی تعداد دوگنا ہو چکی ہے۔ دنیا کے کل تارکین وطن کے مقابلے میں بھارتی تارکین وطن کی تعداد دو گنی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Mehra
بھارتی مذہبی اقلیتوں کی مہاجرت
سن 2010 کی ایک ریسرچ کے مطابق بھارت سے دوسرے ملکوں کی جانب رخ کرنے والے بیشتر افراد کا تعلق ہندو مت سے کم اور مذہبی اقلیتوں سے زیادہ رہا ہے۔ بھارت کی کل آبادی میں ہندو 80 فیصد ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/STR
بھارت کی مذہبی اقلیتیں
بھارت سے غیر ممالک کا رخ کرنے والے تارکین وطن میں سے دس فیصد مسیحی تھے۔ مجموعی طور پر بھارت سے باہر دوسرے ملکوں میں ستائیس فیصد مسلمان بھارتی شہری آباد ہیں۔ بھارت کی کل آبادی میں مسلمان چودہ فیصد اور مسیحی تین فیصد ہیں۔
تصویر: picture alliance/epa/R. Gupta
متحدہ عرب امارت میں سب سے زیادہ بھارتی شہری ہیں
پیو کی ریسرچ کے مطابق خلیج فارس کی عرب ریاست متحدہ عرب امارات میں 35 لاکھ بھارتی تارکین وطن ہیں۔ پاکستان کے 20 لاکھ تارکین وطن اسی ریاست میں آباد ہیں۔ امریکا میں بھارتی تارکین وطن کا تناسب بیس فیصد کے قریب ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Sahib
بھارتی تارکین وطن کے ٹاپ ممالک
متحدہ عرب امارات اور امریکا کے بعد سعودی عرب میں انیس فیصد کے قریب بھارتی تارکین وطن روزی کماتے ہیں۔ کویت چوتھے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ عمان، برطانیہ، قطر اور کینیڈا جیسے ملکوں میں ہزاروں بھارتی شہری آباد ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Ali Haider
بھارت بھی پسندیدہ ملکوں میں شمار ہوتا ہے
پیو کی ریسرچ کے مطابق سن 2015 میں بھارت بھی ان ملکوں میں شامل رہا جہاں بین الاقوامی تارکین وطن پہنچے۔ سن 2015 میں باون لاکھ تارکینِ وطن بھارت پہنچے۔ ان میں بنگلہ دیش سے بتیس لاکھ اور پاکستان سے گیارہ لاکھ تارکین وطن شامل تھے۔