اتحاد جرمنی کی سالگرہ ، چار مشتبہ افراد کی گرفتاری اور رہائی
2 اکتوبر 2011جرمن پولیس اور دفتر استغاثہ کے مطابق تحقیقات کے دوران ایسے کوئی بھی ثبوت ہاتھ نہیں آئے، جن کی بناء پر ان افراد کو مزید حراست میں رکھا جا سکے۔ ساتھ ہی تحقیقات سے یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ ان افراد نے تین اکتوبرکی تقریبات کے موقع پر کسی حملے کی منصوبندی نہیں کی تھی۔
کولون پولیس کے ایک ترجمان کارسٹن موئلرز نے اتوار کے روز بتایا کہ ان میں سے تین مبینہ انتہا پسندوں کو ہفتے کے دن سابق وفاقی دارالحکومت بون کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ چوتھے ملزم کی گرفتاری فرینکفرٹ کے نواح میں اوفن باخ کے مقام پر عمل میں آئی، جسے بعد میں رہا کر دیا گیا۔
کارسٹن موئلرز کے بقول ان ملزمان کو اس لیے حراست میں لیا گیا کہ پولیس اہلکاروں کے نزدیک بظاہر اس امر کو رد کرنا مشکل تھا کہ ملزمان کسی حملے کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے تھے۔ ان ملزمان کی عمریں بائیس اور ستائیس برس کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ ان ملزمان کے مبینہ منصوبوں نے پولیس اہلکاروں کے شبے کو اس لیے بھی مضبوط کر دیا کہ اس سال جرمن اتحاد کی اکیسویں سالگرہ کی مرکزی تقریبات پیر کے روز بون شہر میں ہی منعقد ہوں گی۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو ان ملزمان کی رہائش گاہوں سے کسی بھی طرح کے کوئی ہتھیار یا کوئی غیر قانونی اشیاء بھی نہیں ملیں۔ وفاقی دفتر استغاثہ کا کہنا ہے کہ ان ملزمان کا دہشت گردوں یا عسکریت پسندوں کے کسی گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس بارے میں بھی کوئی ٹھوس شواہد نہیں ہیں کہ ملزموں نے کسی حملے کا کوئی منصوبہ تیار کر رکھا تھا۔ دہشت گردی کے واقعات کی چھان بین کرنے والے وفاقی جرمن ادارے کے ذرائع نےکہا ہے کہ اس بات کی کوئی ضرورت نہیں کہ ان ملزمان کے خلاف اس وفاقی ادارے کی طرف سے تفتیش کی جائے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: ا فسر اعوان