1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

احتیاط اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے، میرکل

21 اپریل 2020

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جلد بازی میں پابندیاں اٹھانے کی بجائے احتیاط سے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Deutschland Berlin Coronavirus - Pressekonferenz Angela Merkel
تصویر: picture-alliance/AP/M. Schreiber

جرمنی نے اس ہفتے سے محدود سطح پر نقل و حرکت پر پابندیاں اٹھانے کی شروعات کی ہے۔ پچھلے بدھ کو ریاستی حکومتوں کے ساتھ طے پانے والی مفاہمت کہ تحت پہلے مرحلے میں پیر کو چھوٹی دوکانیں، بک اسٹورز، گاڑیاں اور سائیکلیں فروخت کرنے والوں کے کاروبار کھول دیے گئے ہیں۔ تاہم گذشتہ روز اپنے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ کانفرنس کال میں چانسلر میرکل نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ بعض جرمن ریاستوں میں اب لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے ایک غیر ضروری بحث چھڑ گئی ہے کہ مزید پابندیاں کتنی جلد اٹھائی جائیں گی۔

میرکل نے کہا کہ یہ مسلسل بحث کسی کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے جرمنی کو احتیاط اور منظم طریقے سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

جرمنی کے وفاقی نظام حکومت میں ریاستوں کے پاس وسیع اختیارات ہیں کہ ان حالات میں وہ خود طے کریں کہ نقل و حرکت پر کس حد تک پابندی یا نرمی کی جائے۔ بعض ریاستی حکومتیں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کے حق میں ہیں جبکہ کچھ کا خیال ہے کہ جلد بازی سے احتیاط بہتر ہے۔

دارالحکومت برلن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے چانسلر میرکل نے کہا کہ، "ہم اس وبا کے ابتدائی دور میں ہیں اور اس کے خطرات سے نکلنے میں ابھی کافی وقت لگے گا۔" انہوں نے کہا کہ یہ بہت شرمناک ہوگا کہ ہم لڑکھڑا کر خود کو مصیبت کے گڑھے میں گرا دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں ایک لمحے کے لیے بھی غیرذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہییے۔ ہمیں چوکنا اور منظم رہنے کی ضرورت ہے۔"

جرمنی دنیا میں کورونا کے کیسز میں پانچویں نمبر پر ہے، جہاں اب تک ایک لاکھ پینتالیس ہزار لوگ اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ تاہم پڑوسی ملکوں اٹلی اور اسپین کی نسبت، جرمنی میں کورونا سے کم اموات ہوئی ہیں۔ جرمن حکام کے مطابق یہ تعداد چار ہزار چھ سو تک ہے۔

ش ج / ع ح (ڈی پی اے، روئٹرز، اے پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں