الجزائر میں باکس آفس ہٹ فلم باربی کی سنیما گھروں میں نمائش پر غیر محسوس انداز میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ کئی عرب ممالک اس فلم کو 'اخلاقی اقدار کی پامالی‘ کا موجب قرار دے چکے ہیں۔
اشتہار
بیس جولائی کو ریلیز ہونے والی بالی ووڈ فلم باربی عالمی باکس آفس پر 1.2 بلین ڈالر کا بزنس کر چکی ہے۔ اس فلم میں خواتین کی آزادی اور جینڈر تقسیم کے ایشوز کو انتہائی عمدگی سے زیر بحث لایا گیا ہے۔ اگرچہ یہ فلم بچوں کے لیے بنائی گئی ہے لیکن اس میں انتہائی غیر محسوس انداز میں بالغوں کے لیے بھی پیغام پنہاں ہیں۔
اس فلم میں مختلف جنسی میلانات و رحجانات رکھنے والی کمیونٹی کے حقوق کے تحفظ کی بات کی گئی ہے۔ ناقدین کے مطابق یہی وجہ ہے کہ اس متعدد عرب ممالک میں پابندیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
یہ فلم اتوار کے دن الجزائر کے سنیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کی جانا تھی تاہم بغیر کوئی وجہ بتائے، اس کی نمائش منسوخ کر دی گئی۔ حکومت نے اس بارے میں کوئی وضاحت بھی جاری نہیں کی ہے۔ شمالی افریقی ممالک میں اس فلم کے ڈسٹربیوٹر نے بھی الجزائر میں اس فلم کو سنیما گھروں سے ہٹا دینے کی کوئی توجہیہ بیان نہیں کی ہے۔
باربی کو ساٹھویں سالگرہ مبارک
باربی ڈول دنیا کی مشہور ترین خاتون کردار ہے اور یہ اپنا زیادہ تر وقت بچوں کے کمروں میں گزارتی کرتی ہے۔ باربی نے گزرتے وقت کے ساتھ مختلف روپ ڈھالے۔ وہ حجاب میں بھی دکھائی دی۔ آج یہ گڑیا ساٹھ سال کی ہو گئی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hanson
پہلی باربی ڈول
سنہرے بال، نیلی آنکھیں، پتلی کمر، ابھری ہوئی چھاتیاں اور لمبی ٹانگیں: یہ وہ پہلی باربی ڈول تھی، جسے نو مارچ 1959ء کو ماٹیل نامی کمپنی نے متعارف کرایا تھا۔ یہ گڑیا جلد ہی دنیا بھر کے بچوں کے کمروں کی زینت بنتی چلی گئی۔
تصویر: picture-alliance/dpa
سادگی
بہت سی بچیوں کے کمرے باربی ڈول رومز دکھائی دینے لگے۔ کمرے کی الماریاں باربی اور اس کے دوست کین کے سونے کے کمرے اور ڈرائنگ روم ميں تبدیل کی دی گئيں۔ باربی ہمیشہ سے ہی فیشن کی دلدادہ رہی ہے اور ملبوسات کے نت نئی کلیکشن سے باربی کی الماری بھری رہتی ہے۔ باربی زیر جامہ ملبوسات، سوئم سوٹ، اونچی ایڑھی والے جوتے اور گیلس بھی پہنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/B. Pedersen
مثالی جوڑا
1980ء کی دہائی کے اوائل سے باربی اور کین بچوں کے کھیلنے کےکمروں میں ساتھ ساتھ دکھائی دنیا شروع ہوئے۔ اس گڑیا اور گڈے کے حوالے سے محبت کی بے پناہ کہانیاں منسوب کی جاتی ہیں۔ جرمنی میں باربی کی ایک سستی نقل بھی موجود ہے، جسے پیٹرا کا نام دیا گیا ہے۔ ان دونوں گڑیاؤں کے معیار میں بہت فرق ہے۔
تصویر: imago/bonn-sequenz
لڑنے والی گڑیا
باربی اور پیٹرا کا کوئی موزانہ ہے ہی نہیں۔ بہت واضح ہے کہ ماٹیل نامی کمپنی اپنی باربی کے ساتھ اول نمبر پر ہے۔ 1980ء کی دہائی سے باربی کو حالات اور فیشن کے مطابق ڈھالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ باربی کو اب تک ڈاکٹر، خلاء نورد، فائر بریگیڈ کارکن، مینیجر اور فوجی کے روپ میں متعارف کرایا جا چکا ہے۔
تصویر: DW/D. Bryantseva
باربی کا نیا روپ
2000ء کی دہائی میں باربی نئے انداز سے سامنے آئی یعنی اب یہ صرف ایک ماڈل نہیں تھی۔ اب اس کے کپڑے کم گلیمرس ہو کر عام استعمال کے کپڑوں میں تبدیل ہو گئے۔ 2016ء میں ماٹیل نے باربی تین مختلف سائزوں میں بنانی شروع کی تھی، چھوٹا، درمیانہ اور بڑا۔
تصویر: picture-alliance
وقت بدل گیا
ساٹھ برس قبل کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا کہ 2017ء میں ماٹیل حجاب پہنے ہوئے باربی متعارف کرا دے گا۔ اسے امریکی شمیر باز ابتہاج محمد سے متاثر ہوتے ہوئے بنایا گیا تھا۔ ابتہاج نے 2016ء کے ریو اولمپکس میں پہلی باحجاب خاتون کھلاڑی کے طور پر اپنے ملک کی نمائندگی کی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP/Invision/E. Agostini
براعظم افریقہ کیوں پیچھے رہے
جلد ہی کوئی بھی ایسا پیشہ یا مذہب نہیں ہو گا، جو باربی اپنا نہ چکی ہو۔ اس طرح باربی افریقہ تک پہنچ گئی۔ تاہم افریقی باربی نیروبی جیسے بڑے اور جدید شہری کی باسی نہیں بلکہ روایتی لباس میں ملبوس تھی۔ کینیا کی باربی بین الاقومی ڈالز کلیکشن کا حصہ ہے۔
تصویر: picture-alliance
نسوانیت کی علامت
اس تصویر میں درمیان والی باربی میکسیکو کی معروف آرٹسٹ فریڈا کالو سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔ اس آرٹسٹ کی کمپنی نے بعد ازاں جملہ حقوق کی خلاف ورزی کی وجہ سے ماٹیل پر مقدمہ کر دیا تھا، جس کے بعد اس گڑیا کی فروخت روک دی گئی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Barbie
باربی کلیکشن
نت نئی باربی گڑیا متعارف کرانے اور اسے نیا انداز دینے کا سلسلہ شاید کبھی نہیں رکے۔ 2019ء کے باربی سیٹ میں وہیل چیئر پر بیٹھی ہوئی اور ایک مصنوعی ٹانگ والی باربی کو شامل کیا گیا۔ کمپنی کو یہ سمجھ آ گیا ہے کہ بچوں کے کمروں کی سجاوٹ کے لیے صرف سنہرے بالوں، نیلی آنکھوں اور پتلی کمر والی باربی ہی لازمی نہیں۔
تصویر: Divulgação
9 تصاویر1 | 9
الجزائر کی ایک آن لائن نیوز سائٹ نے باوثوق ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ اس فلم میں کچھ ایسے سین ہیں، جو 'غیراخلاقی‘ ہیں، اس لیے اس پر پابندی لگائی گئی ہے۔ اس ویب سائٹ کے مطابق ہم جنس پسندی دیکھانے کی وجہ سے یہ خاموش کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی افریقی ملک الجزائر میں جب کبھی کسی فلم پر باقاعدہ پابندی لگائی جاتی ہے تو ثقافتی وزارت اس کا اعلان کرتی ہے لیکن اس بار اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
متعدد عرب ممالک میں فلم باربی کو سنیما گھروں میں نمائش کے لیے پیش نہیں کیا گیا ہے۔ کویت کے حکام نے 'عوامی اخلاقیات‘ کی بنیادوں پر اس پر پابندی لگائی تو لبنان میں اس فلم پر پابندی لگانے کی وجہ ہم جنس پسندی کے مبینہ فروغ کو قرار دیا گیا ہے۔ یہ فلم ابھی تک قطر کے سنیما گھروں میں نہیں لگی گو کہ دوحہ حکومت نے ابھی تک اس بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔