1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ادب کے دو نوبل انعامات کا اعلان اکتوبر میں کیا جائے گا‘

5 مارچ 2019

ادب میں نوبل انعام کا فیصلہ کرنے والی سویڈش اکیڈمی نے اعلان کیا ہے کہ سال 2018ء کے تاخیر شدہ اور سال 2019ء کے لیے ادب کے نوبل انعامات کا اعلان رواں برس اکتوبر میں کیا جائے گا۔

Literatur-Nobelpreis - Medaille Rückseite

دوسری طرف نوبل فاؤنڈیشن نے خبردار کیا ہےکہ اگر سویڈش اکیڈمی نے اپنی ساکھ بحال نہ کی تو یہ فاؤنڈیشن کسی اور گروپ کو اس انعام کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری سونپ سکتی ہے۔ نوبل فاؤنڈیشن کی طرف مزید کہا گیا ہے، ’’ہم پر امید ہیں کہ سویڈش اکیڈمی نے جو اقدامات کیے ہیں وہ آنے والے وقت میں نئی راہیں کھولیں گےاور انعامات کا فیصلہ کرنے کے حوالے سے ادارے کا اعتماد بحال ہوگا۔‘‘

نوبل فاؤنڈیشن کے ترجمان کا مزید یہ بھی کہنا تھا، ’’بہت سی مثبت تبدیلیاں سامنے آئی ہیں جیسا کہ نئے ارکان کا الیکشن، ارکان کی طرف سے استعفٰی دینے اور کسی  رکن کو کمیٹی سے الگ کرنے کا حق وغیرہ۔ اس سے یہ بات بھی واضح ہوجاتی ہے کہ اب اکیڈمی ایسے لوگوں کو اپنا حصہ نہیں بنائے گی جو متنازعہ ہوں یا جن کے خلاف کسی جرم کے سلسلے میں تحقیقات ہو رہی ہوں۔‘‘

نوبل انعام کا فیصلہ کرنے والی سویڈش اکیڈمی گزشتہ برس تنازعے کی زد میں آ گئی تھی اور اسی باعث سال 2018ء کے لیے ادب کے نوبل انعام کا اعلان بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔تصویر: Getty Images/AFP/J. Nackstrand

نوبل فاؤنڈیشن کا مزید یہ موقف بھی سامنے آیا کہ سویڈش اکیڈمی پر لوگوں کا اعتماد بحال ہونے میں یقیناﹰ کچھ وقت لگے گا، مگر صورت حال اب پہلے سے بہتر ہے۔

گزشتہ برس جنسی زیادتی کے ایک معاملہ سامنے آنے کے بعد ادب کے نوبل انعام کا فیصلہ کرنے والی سویڈش اکیڈمی تنازعے کی زد میں آ گئی تھی اور اسی باعث سال 2018ء کے لیے ادب کے نوبل انعام کا اعلان بھی منسوخ کر دیا گیا تھا۔

ژاں کلود آرنو سویڈش اکیڈمی کی ایک سابق رکن کے شوہر ہیں۔ ان نہیں گزشتہ برس 2011 میں ہونے والے جنسی زیادتی کے دو واقعات کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ صرف یہی نہیں بلکہ آرنو نے مبینہ طور پر سات مرتبہ ادب کے نوبل انعام حاصل کرنے والوں کے نام اعلان سے پہلے ہی لیک کر دیے تھے۔

ژاں کلود آرنو سویڈش اکیڈمی کی ایک سابق رکن کے شوہر ہیں۔ ان نہیں گزشتہ برس 2011 میں ہونے والے جنسی زیادتی کے دو واقعات کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا۔ تصویر: Getty Images/AFP/J. Nackstrand

سویڈش اکیڈمی کی طرف سے آج منگل پانچ مارچ کو اعلان کیا گیا ہے کہ اکیڈمی کے ایک رُکن ہوراسے انگال نے جو ژاں کلود آرنو کے حامی تھے، اکیڈمی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ادب کے نوبل انعام دیے جانے کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد گزشتہ برس یہ دوسرا موقع تھا جب اس انعام کا اعلان مؤخر کیا گیا۔ قبل ازیں ایسا 1943 میں دوسری عالمی جنگ کے سبب ہوا تھا۔

سویڈش اکیڈمی کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ سال 2018ء اور 2019ء کے لیے ادب کا نوبل انعام حاصل کرنے والوں کے ناموں کا اعلان رواں برس اکتوبر میں کیا جائے گا۔ جبکہ یہ انعام دینے کی تقریب ہر سال 10دسمبر کو منعقد کی جاتی ہے جو الفریڈ نوبل کا یوم وفات ہے۔

ر ا / ا ب ا (ایسوسی ایٹڈ پریس)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں