ارادے بلند مگر، معجزے کا انتظار
5 جولائی 2019پاکستان اگر آج بنگلہ دیش کو تین سو سے زائد رنز سے شکست دے تو تب ہی وہ سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکے گا۔ لیکن اگر آج پاکستان ٹاس ہار جاتا ہے تو پھر ممکنہ طور پر تمام تر امیدیں دم توڑ جائیں گی۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے گزشتہ روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹاس جیت کر کوشش کریں گے کہ پانچ سو تک رنز بنائیں: '' ہم تمام میچ جیتنے کے لیے یہاں ہیں۔‘‘
پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف اپنے آخری چار ایک روز بین الاقوامی میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ پاکستانی کپتان کے بقول، '' ہم اپنا آخری میچ جیتنے کے لیے اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے اور ہم سیمی فائنل میں پہنچنے کی بھی پوری کوشش کریں گے لیکن ساتھ ہی حقیقت پسند ہونے کی بھی ضرورت ہے ۔ اگر اللہ کی مدد ہوئی تو کوئی معجزہ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘
پاکستان کا اس ٹورنامنٹ کے دوران سب سے زیادہ اسکور آٹھ وکٹوں پر 348 رنز رہا ہے ، جو اس نے میزبان انگلینڈ کے خلاف بنایا تھا۔ جبکہ ٹورنامنٹ کے دوران کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ رنز یعنی 397 بنانے کا اعزاز بھی انگلینڈ کو حاصل ہے۔ سرفراز احمد نے کہا کہ لارڈز کی پچ پر کئی میچز ہو چکے ہیں اور اگر ابھی تک کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو 280 سے 300 رنز ہی حقیقت پسندانہ اسکور ہو سکتا ہے۔
پاکستان ٹیم اگر ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے اپنے پہلے میچ میں کچھ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتی تو صورتحال قدرے مختلف ہوتی۔ ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں پاکستانی ٹیم صرف 105 رنز بنا سکی تھی اور ویسٹ انڈیز نے یہ ہدف چودہویں اوور میں ہی پورا کر لیا تھا۔ گرین شرٹس کی اس پرفارمنس کا اس کے رن ریٹ پر بہت ہی منفی اثر پڑا تھا۔
پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالی جائے تو بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچ چکے ہیں۔ تاہم بقول سرفراز اگر معجزہ ہو جاتا ہے تو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی چوتھی ٹیم پاکستان بھی ہو سکتی ہے۔