اسامہ بن لادن کے باورچی کو چودہ سال قید
12 اگست 2010اسامہ بن لادن کا یہ سابقہ باورچی گوانتاناموبے کا وہ پہلا قیدی ہے، جسے امریکہ میں صدر باراک اوباما کے دور حکومت میں سزا سنائی گئی ہے۔ صدر اوباما نے برسر اقتدار آتے ہی کیوبا میں قائم گوانتانامو کے متنازعہ حراستی مرکز کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس وقت 51 سالہ ابراہیم القوسی کا تعلق سوڈان سے ہے اور وہ اسامہ بن لادن سے پہلی مرتبہ سوڈان میں ہی ملا تھا۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق القوسی کا استغاثہ کے ساتھ سزا میں کمی سے متعلق ایک معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے باعث اس کے وقت سے پہلے رہا کئے جانے کے کافی امکانات ہیں۔ تاہم فی الحال اس قانونی اتفاق رائے کی اصل تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
گوانتانامو بے کے امریکی حراستی کیمپ میں چلنے والے اس مقدمے میں دس رکنی جیوری نے ابراہیم القوسی کے لئے یہ سزا مقرر کی۔ اس سے قبل اس ملزم کو گزشتہ ماہ ہی دہشت گردی میں تعاون کرنے کے جرم میں قصووار قرار دے دیا گیا تھا۔ استغاثہ اور وکیل صفائی کے مابین اس بات پر اتفاق ہو گیا تھا کہ القوسی کوبارہ سے پندرہ سال کے درمیان تک سزائے قید سنائی جائے گی۔ اسی وجہ سے جج نے بھی جیوری ممبران کو تاکید کی تھی کی سزا کی مدت تقریباﹰاتنا ہی عرصہ ہونی چاہیے۔ سوڈانی نژاد القوسی گذشتہ آٹھ سال سے بھی زائد عرصے سے گوانتانامو کی جیل میں قید ہے۔
ابراہیم القوسی عدالت کے سامنے یہ اقرار کر چکا ہے کہ وہ اس بات سے بخوبی واقف تھا کہ القاعدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ لیکن وہ کسی بھی طرح کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں شامل نہیں تھا اور نہ ہی اسے ایسی کارروائیوں کا پہلے سے علم ہوتا تھا۔ اس کے علاوہ القوسی نے اسامہ بن لادن کو افغانستان سے فرار ہونے میں مدد فراہم کرنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔
گوانتانامو کیمپ ہی میں ایک اور کمرہء عدالت میں کینیڈا کے باشندے عمر خضر پر چلنے والےجنگی جرائم کے مقدمے میں وکلاء صفائی اور استغاثہ کا جیوری ممبران پر اتفاق ہوگیا ہے۔ اس جیوری میں شامل سات فوجی افسران عمر خضر کے خلاف مقدمے کی کارروائی سنیں گے۔ عمر نامی یہ ملزم صرف پندرہ برس کا تھا، جب اسے افغانستان سے گرفتارکیا گیا تھا۔ اس پر 2002ء میں ایک امریکی فوجی کو ہلاک کرنے کا الزام ہے۔
رپورٹ: عدنان اسحاق
ادارت: مقبول ملک