1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسامہ بن لادن کے خط کی اشاعت پر امریکہ ناراض کیوں؟

17 نومبر 2023

امریکہ کی ناراضگی پر برطانوی اخبار دی گارڈین نے اسامہ بن لادن کے 21 سالہ پرانے خط کو اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا۔ اس میں لکھا ہے کہ امریکہ پر نائین الیون کے حملے اسرائیل کی حمایت کرنے کی وجہ سے کیے گئے تھے۔

اسامہ بن لادن کو 11 ستمبر 2001 کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پنٹاگون کے دفتر پر ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے
اسامہ بن لادن کو 11 ستمبر 2001 کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پنٹاگون کے دفتر پر ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہےتصویر: Getty Images/AFP/

برطانوی اخبار دی گارڈین نے اسامہ بن لادن کے 21 سالہ پرانے پیغام کو اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا لیکن اس سے قبل یہ سوشل میڈیا پر لاکھوں میں شیئر ہوچکا تھا۔ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کا "امریکہ کے نام خط" منگل کے روز سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر شیئر ہونا شروع ہوا، جس کے بعد حماس کے خلاف اسرائیل کی موجودہ جنگ کی امریکی حمایت پر زور دار بحث چھڑ گئی۔

اسامہ بن لادن کو 22 سال قبل 11 ستمبر کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پنٹاگون کے دفتر پر ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ ان حملوں میں تقریباً تین ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

اسامہ بن لادن کے مذکورہ خط میں لکھا تھا کہ نائن الیون کے حملے امریکہ کی طرف سے اسرائیل کی حمایت کی وجہ سے کیے گئے تھے۔

وائٹ ہاوس نے اس خط کی اشاعت پر سخت نکتہ چینی کی جس کے بعد ٹک ٹاک نے بتایا ہے کہ وہ اس میں شامل پوسٹس کو ہٹانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

اسامہ بن لادن کو امریکی خصوصی فورسز نے سن 2011 میں پاکستان میں تلاش کرکے ہلاک کر دیا تھاتصویر: picture-alliance/abaca

امریکہ کی ناراضگی کا سبب؟

گارڈین کی ویب سائٹ پر شائع اصل پوسٹ کے لنکس کو اب ایک بیان کے ساتھ بدل دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اسے "مکمل سیاق و سباق کے بغیر شیئر کیا گیا تھا۔

اس میں لکھا گیا ہے کہ "اس صفحہ پر پہلے ایک دستاویز شائع کی گئی تھی، جس میں اسامہ بن لادن کا 'امریکی عوام کے نام خط' کا وہ مکمل متن درج تھا جسے اتوار 24  نومبر کو آبزرور نے شائع کیا تھا۔"

گیارہ ستمبر: دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکا کو بہت مہنگی پڑی

اخبار نے مزید لکھا کہ "ہماری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے متن کو پورے سیاق و سباق کے بغیر سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کیا گیا ہے۔ اس لیے ہم نے اسے واپس لینے اور قارئین کو اس اصل مضمون کی طرف ڈائریکٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو سیاق و سباق کے مطابق ہے۔"

وائٹ ہاوس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان میں کہا تھا،" کسی کو بھی 2977 امریکی خاندانوں کی توہین نہیں کرنی چاہئے، اپنے عزیزوں کو اسامہ بن لادن کے الفاظ سے جوڑنے کی وجہ سے وہ اب بھی غمزدہ ہیں۔"

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ "بالخصوص اب ایسے وقت میں جب دنیا میں سامیت مخالف تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہولوکاسٹ کے بعد حماس کے دہشت گردوں نے یہودیوں کا انہیں سازشی نظریات پر بدترین قتل عام کیا۔"

ٹک ٹاک کی وضاحت

ٹک ٹاک نے ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا، وہ "فعال اور جارحانہ مواد کو ہٹا رہا ہے اور اس بات کی تفتیش کر رہا ہے کہ یہ ہمارے پلیٹ فارم تک کیسے پہنچا۔ "

چینی ملکیت والے اس ایپ نے مزید کہا، "یہ ٹک ٹاک کے لیے کوئی منفرد نہیں ہے، یہ متعدد پلیٹ فارمز اور میڈیا میں شائع ہوا ہے۔'

اسامہ بن لادن نے نائن الیون کے بعد جاری کردہ اپنے پیغام میں مسلم ملکوں میں مغربی ملکوں کی سرگرمیوں پر اپنے اعتراضات کا ذکر کیا تھا اور امریکہ کی اسرائیل کی حمایت نیز فلسطینی علاقوں کے حوالے سے اس کے رویے کی مذمت کی تھی۔

’اسامہ بن لادن شہید‘، عمران خان کی زبان پھسل گئی: تبصرہ

اسامہ نے مغرب کے رویے کو "جھوٹا، غیر اخلاقی اور بے حیائی" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی اور دلیل دی تھی کہ ان کے نتیجے میں امریکہ اور اس کے شہریوں کے خلاف حملے درست تھے۔

ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملوں میں تقریباً تین ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: AP

'امریکہ کے نام خط'

' امریکہ کے نام خط' میں اسامہ بن لادن نے لکھا تھا، "اس (امریکہ) نے ہمارے خلاف لاکھوں فوجی اتارے اور ہم پر ظلم کرنے اور ہماری سرزمین پر قبضہ کرنے کے لیے اسرائیلیوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کیا۔ گیارہ تاریخ کے ہمارے ردعمل کی یہی وجہ تھی۔"

اس خط کو ایک انفلوینسر نے اپنے ٹک ٹاک اکاونٹ پر شیئر کردیا اور لکھا کہ "...مجھے بتائیں کہ آپ کیا سوچتے ہیں... "جس کے بعد اسے 12 ملین سے زیادہ لوگوں نے لائک کیا۔

تاہم ٹک ٹاک کا کہنا تھا کہ اس میں شامل ویڈیوز کی تعداد کم تھی اور "ہمارے پلیٹ فارم پر اس کے ٹرینڈ ہونے کی رپورٹس غلط ہیں۔"

اسامہ کی تلاش کے دس سال

خیال رہے کہ دنیا کے مطلوب ترین شخص کے طور پر دس برس تک روپوش رہنے والے اسامہ بن لادن کو امریکی خصوصی فورسز نے سن 2011 میں پاکستان میں تلاش کرکے ہلاک کر دیا تھا۔

ج ا/ ص ز (اے ایف پی)

    

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں