ایک پاکستانی عدالت نے صوبہ پنجاب کی حکومت کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثے اور جائیداد نیلام کرنے کی اجازت دی ہے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کو بار بار بلایا مگر وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔
اشتہار
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آج منگل دو اکتوبر کو اپنے فیصلے میں کہا کہ صوبہ پنجاب کی حکومت اسحاق ڈار کی جائیداد اور اثاثے اپنے قبضے میں رکھ سکتی ہے۔ اسحاق ڈار پر پاکستان اور بیرون ملک مالی اثاثے چھپانے کے مقدمات قائم ہیں۔ وہ گزشتہ ایک برس سے زائد عرصے سے لندن میں مقیم ہیں۔ ڈار نواز شریف کے دور میں وزیر خزانہ تھے اور وہ سابق وزیر اعظم کے سمدھی بھی ہیں۔
پاکستانی سپریم کورٹ نے گزشتہ برس اپنے ایک فیصلے میں کہا کہ اسحاق ڈار کے اثاثوں کی مالیت 830 ملین روپے بنتی ہے، جو ان کے معلوم ذرائع آمدن سے کہیں زیادہ ہے۔ نواز شریف کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت جولائی 2017ء میں عدالت نے نا اہل قرار دے دیا تھا۔
جج محمد بشیر اس سے قبل بھی پیش نہ ہونے کی بنا پر اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر چکے ہیں۔ اسحاق ڈار لندن میں زیر علاج ہیں اور وہ بدعنوانی کے الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ نو ماہ میں سیاسی نااہلیاں
28 جولائی 2017 کو پاکستان کے اُس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ گزشتہ نو ماہ میں چار سیاسی رہنماؤں کی نااہلیوں کے عدالتی فیصلوں کی تفصیلات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Qureshi
نواز شریف
پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو جولائی 2017 میں نا اہل قرار دے دیا تھا۔ اسی تناظر میں نواز شریف کو وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔ اس فیصلے نے پاکستان کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچادی تھی۔
تصویر: Reuters/F. Mahmood
جہانگیر ترین
مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نےعمران خان، درمیان میں، اور جہانگیر ترین، تصویر میں انتہائی دائیں جانب، کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ان دونوں کو اثاثے چھپانے، جھوٹ بولنے اور دوسرے ممالک سے فنڈز لینے کی وجہ سے نا اہل قرار دیا جائے۔ اس کیس کا فیصلہ دسمبر 2017 میں سنایا گیا تھا جس میں جہانگیر ترین کو تا حیات نا اہل قرار دے دیا گیا تھا۔
تصویر: picture alliance/ZUMA Press
نہال ہاشمی
اس سال فروری میں پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت نے حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والے سینیٹر نہال ہاشمی کو پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا تھا۔ اس فیصلے میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو عدلیہ کو دھمکانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں ایک ماہ سزائے قید بھی سنائی تھی۔
تصویر: picture-alliance/Zuma/
نواز شریف پر تاحیات پابندی بھی
اس سال اپریل میں پاکستانی سپریم کورٹ نے نواز شریف کے سیاست میں حصہ لینے پر تاحیات پابندی بھی عائد کر دی تھی۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے ایک پانچ رکنی بینچ نے سنایا تھا۔ اس وقت 68 سالہ سابق وزیراعظم نواز شریف تین مرتبہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Pakistan Muslim League
خواجہ آصف
اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 اپریل کو پاکستان مسلم لیگ نون کے رکنِ قومی اسمبلی اور اب تک وزیر خارجہ چلے آ رہے خواجہ آصف کو پارلیمنٹ کی رکنیت کے لیے نا اہل قرار دے دیا۔ عدالت نے خواجہ آصف کو بھی پاکستانی دستور کے آرٹیکل 62(1)(f) کی روشنی میں پارلیمنٹ کی رکنیت سے محروم کر دیا۔ سپریم کورٹ کے مطابق اس آرٹیکل کے تحت نااہلی تاحیات ہوتی ہے۔