مغربی کنارے کے شہر نابلس کے قریب اسرائیلی آبادکاروں اور فلسطینیوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں ایک بیس سالہ فلسطینی نوجوان ہلاک ہو گیا ہے۔ ادھر غزہ پٹی میں اسرائیل کے فضائی حملوں سے تناؤ ایک مرتبہ پھر بڑھ گیا ہے۔
اشتہار
مقامی حکام کے مطابق ایک بیس سالہ فلسطینی نوجوان کو ہفتے کے روز مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے ہلاک کر دیا۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے نوجوان کا تعلق نابلس شہر کے قریب واقع قصرہ گاؤں سے تھا۔
اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مذکورہ فلسطینی شخص نے اُن پر چھت کے اوپر سے ایک دھماکا خیز آلہ پھنکا تھا، جس کے جواب میں فوجیوں نے اس پر گولی چلا دی۔ فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق اس نوجوان کو سینے میں گولی ماری گئی۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے اکثر احتجاجی مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ ان بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔
اسرائیل فلسطین تنازعہ، دو سو سے زائد فلسطینی ہلاک
اسرائیل اور فلسطین حالیہ تاریخ کے بدترین تنازعہ میں گھرے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ پٹی پر فضائی بمباری اور حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک نظر اس تنازعہ پر
تصویر: Fatima Shbair/Getty Images
اسرائیل پر راکٹ داغے گئے
دس مئی کو حماس کی جانب سے مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اسرائیل پر راکٹ داغے گئے۔ اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں غزہ پر بھاری بمباری کی گئی۔ تشدد کا یہ سلسلہ مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فروسزکے درمیان تصادم کے بعد شروع ہوا۔
تصویر: Fatima Shbair/Getty Images
تل ابیب میں راکٹ داغے گئے
گیارہ مئی کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مرکز میں بمباری کی گئی جوابی کارروائی کرتے ہوئے حماس کی جانب سے تل ابیب میں راکٹ داغے گئے۔
تصویر: Cohen-Magen/AFP
فرقہ وارانہ تشدد
اگلے روز اسرائیل میں فلسطینی اور یہودی آبادیوں میں تناؤ اور کشیدگی کی رپورٹیں آنا شروع ہوئی۔ اور فرقہ وارانہ تشدد کے باعث ایک اسرائیلی شہری ہلاک ہوگیا۔ پولیس کی جانب سے تل ابیب کے ایک قریبی علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ پولیس نے چار سو سے زائد عرب اور یہودی افراد کو حراست میں لے لیا۔
تصویر: Cohen-Magen/AFP
ہنگامی اجلاس
بارہ مئی کو روس کی جانب سے یورپی یونین، امریکا اور اقوم متحدہ کے اراکین کے ساتھ اس بگڑتی صورتحال پر ایک ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔
تصویر: Ahmad gharabli/AFP
جنگی گاڑیاں اور فوجی تعینات
تیرہ مئی کو اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرحد کے پاس جنگی گاڑیاں اور فوجی تعینات کر دیے گئے۔ اگلے روز اسرائیل کے زیر انتظام مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپوں میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے۔
تصویر: Mussa Qawasma/REUTERS
مہاجرین کے کیمپ پر اسرائیلی بمباری
پندرہ مئی کو غزہ میں قائم مہاجرین کے کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے ایک ہی خاندان کے دس افراد ہلاک ہو گئے۔ کچھ ہی گھنٹوں پر اسرائیلی نے بمباری کرتے ہوہے ایک ایسی عمارت کو مسمار کر دیا گیا جس میں صحافتی ادارے الجزیرہ اور اے پی کے دفاتر تھے۔ اس عمارت میں کئی خاندان بھی رہائش پذیر تھے۔ بمباری سے ایک گھنٹہ قبل اسرائیل نے عمارت میں موجود افراد کو خبردار کر دیا تھا۔
تصویر: Mohammed Salem/REUTERS
حماس کے رہنماؤں کے گھروں پر بمباری
اگلے روز اسرائیل کی جانب سے حماس کے مختلف رہنماؤں کے گھروں پر بمباری کی گئی۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان حملوں میں بیالیس فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ اقوام متحدہ کے سکریڑی جنرل کی جانب سے اس تنازعہ کو فوری طور پر ختم کیے جانے کی اپیل کی گئی۔
تصویر: Mahmud Hams/AFP
'اسلامک اسٹیٹ' کا ایک کمانڈر ہلاک
سترہ مئی کو دہشت گرد تنظیم 'اسلامک اسٹیٹ' کی جانب سے کہا گیا کہ اسرائیلی بمباری میں ان کا ایک کمانڈر ہلاک ہو گیا ہے۔ دوسری جانب اقرام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں امریکا کی جانب سے تیسری مرتبہ اسرائیلی فلسطینی تنازعہ پر اس مشترکہ بیان کو روک دیا گیا جس میں تشدد کے خاتمے اور شہریوں کو تحفظ پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تصویر: Said Khatib/AFP
دو سو سے زائد فلسطینی ہلاک
اس حالیہ تنازعہ میں اب تک دو سو سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے قریب ساٹھ بچے ہیں۔ تیرہ سو سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
تصویر: Ahmad Gharabli/AFP/Getty Images
تین ہزار سے زائد راکٹ فائر کئے گئے
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے تین ہزار سے زائد راکٹ فائر کئے گئے ہیں جن کے باعث ایک بچے سمیت دس اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔
ب ج، ا ا (اے ایف پی)
تصویر: Amir Cohen/REUTERS
10 تصاویر1 | 10
قبل ازیں دو جولائی بروز جمعہ کو یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں، جب اسرائیلی کابینہ نے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں یہودی آبادکاروں کو نابلس کے قریب واقع ایویٹر نامی بستی چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔ اس بستی کی عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے کو اسرائیلی فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
اسرائیل کے غزہ میں نئے فضائی حملے
علاوہ ازیں غزہ پٹی میں بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے، جہاں اسرائیل نے گزشتہ روز ساحلی فلسطینی علاقے پر نئے فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے مبینہ طور پر ایک ہتھیار تیار کرنے والے مقام اور ایک راکٹ لانچر کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ یہ تازہ حملے غزہ کی طرف سے بھیجے گئے آتشی غباروں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ ان غباروں کی وجہ سے اسرائیل کی حدود میں کئی مرتبہ بڑے پیمانے پر آگ بھڑک چکی ہے۔
غزہ میں رواں برس مئی کے دوران اسرائیلی فوج اور حماس نے گیارہ روز پر محیط جنگلڑی تھی، جس میں 250 سے زائد فلسطینی اور 13 اسرائیلی شہریوں کی ہلاکتیں ہو گئی تھیں۔ اکیس مئی کو مصر کی ثالثی کے ذریعے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔
ع آ / ا ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)
جنہيں قسمت نے ہمسايہ بنا ديا: ايک مسلمان، ايک يہودی