1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں نئی کارروائی شروع کر دی

امتیاز احمد اے ایف پی، روئٹرز اور ڈی پی اے کے ساتھ
26 نومبر 2025

اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے مغربی کنارے میں ’انسداد دہشت گردی کی وسیع کارروائی‘ شروع کر دی ہے۔ اسرائیل نے حال ہی میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں آبادکاری کی توسیع کے لیے نئی پالیسیاں نافذ کی تھیں۔

Israel Westjordanland Tulkarem 2025 | Festnahme eines Palästinensers im Flüchtlingslager Nur Shams
اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے مغربی کنارے میں ’انسداد دہشت گردی کی وسیع کارروائی‘ شروع کر دی ہےتصویر: Zain Jaafar/AFP

اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں '' انسداد دہشت گردی کی ایک وسیع کارروائی‘‘ شروع کر دی ہے۔

کارروائی کے بارے میں آئی ڈی ایف نے کیا کہا؟

اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ اسرائیل کی داخلی سلامتی کے نگران ملکی خفیہ ادارے شین بیت اور اسرائیل بارڈر پولیس کی شمولیت سے ایک مشترکہ کارروائی شروع  کی گئی ہے۔

آئی ڈی ایف نے ایکس پر ایک بیان میں کہا، ''آئی ڈی ایف اور آئی ایس اے کی افواج علاقے میں دہشت گردی کو جڑ پکڑنے کی اجازت نہیں دیں گی اور اسے روکنے کے لیے فعال طور پر کام کر رہی ہیں۔‘‘ اسرائیل کی جانب سے اس نئی کارروائی کا آغاز ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب موجودہ اسرائیلی حکومت کے متعدد وزیر مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے بیانات دے چکے ہیں۔ اکتوبر 2023 کے بعد سے  مقبوضہ مغربی کنارے میں تشدد بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے اس نئی کارروائی کا آغاز ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب موجودہ اسرائیلی حکومت کے متعدد وزیر مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے بیانات دے چکے ہیںتصویر: Zain Jaafar/AFP

 مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری

1967ء سے اسرائیل کے قبضے والے مغربی کنارے میں پانچ لاکھ سے زائد اسرائیلیوں کو آباد کیا جا چکا ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت یہودیوں کی یہ آبادکاری غیر قانونی سمجھی جاتی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی آباد کاروں یا فوجی دستوں کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 1000 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کا دفتر برائے انسانی امور و رابطہ کاری کے مطابق اسرائیلی آباد کاروں نے اکتوبر کے مہینے میں فلسطینیوں اور ان کی جائیدادوں پر کم از کم 264 حملے کیے۔ اقوام متحدہ 2006ء یہودی آباد کاروں کے ایسے حملوں کا ریکارڈ جمع کر رہی ہے اور اکتوبر اس تناظر میں تشدد کا بدترین مہینہ تھا۔

اسرائیلی اعداد و شمار کے مطابق فلسطینیوں کے حملوں میں مغربی کنارے میں 43 اسرائیلی، جن میں فوجی بھی شامل ہیں، ہلاک ہوئے ہیں۔

 اسرائیلی حکام  مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے مرتکب آبادکاروں کو بہت کم ہی سزا دیتے ہیں۔

اسرائیلی حکام  مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے مرتکب آبادکاروں کو بہت کم ہی سزا دیتے ہیںتصویر: Ali Sawafta/REUTERS

 انسانی حقوق کے اسرائیلی گروپ بی تسیلم کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر یولی نوواک نے گزشتہ ہفتے کہا تھا، ''ہم فلسطینی زندگیوں کے مکمل خاتمے کی گواہی دے رہے ہیں۔ بین الاقوامی برادری کو اسرائیل کو حاصل استثنیٰ کی پالیسی کا خاتمہ کرنا چاہیے اور فلسطینیوں کے خلاف جرائم کے ذمہ داروں کو جواب دہ بنانا چاہیے۔‘‘

ہیومن رائٹس واچ کی  گزشتہ ہفتے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سال کے آغاز سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے جنین، نور شمس اور تلکرم کے مہاجر کیمپوں سے کم از کم 32 ہزار فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کر دیا ہے۔

 یہودی آبادی کاری میں توسیع کا منصوبہ

مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری کے اسرائیلی منصوبے بین الاقوامی تنقید کی زد میں رہے ہیں۔ اسرائیل نے  اگست میں مقبوضہ فلسطینی علاقے میں نئی مکانات کی تعمیر کی اجازت دینے والا ایک منصوبہ منظور کیا تھا۔

اس منصوبے کے تحت اسرائیل معاليه أدوميم کی موجودہ اسرائیلی آبادکاری کو بڑھانے کے لیے تقریباً 3,500 نئے اپارٹمنٹس تعمیر کرے گا۔

اقوام متحدہ اور فلسطینی حقوق کے گروپوں نے خبردار کیا ہے کہ یہ منصوبہ فلسطینی علاقے کو بنیادی طور پر تقسیم کر دے گا اور کسی بھی دو ریاستی حل کو ناقابل عمل بنا دے گا۔

ادارت: شکور رحیم

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں