1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیلی فوج کے حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخائر پر حملے جاری

21 اگست 2024

اسرائیل گزشتہ کچھ دنوں سے تواتر کے ساتھ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے اسلحے کے ذخائر کو نشانہ بناتا آ رہا ہے۔ روئٹرز کے مطابق گزشتہ دس ماہ سے اسرائیلی فوج کے ساتھ جاری جھڑپوں میں حزب اللہ کے 416 جنگجو مارے جا چکے ہیں۔

غزہ پٹی کا تنازعہ کئی دوسرے محاذوں تک پھیل چکا ہے
غزہ پٹی کا تنازعہ کئی دوسرے محاذوں تک پھیل چکا ہے تصویر: Marwan Naamani/ZUMA Press Wire/picture alliance

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے لبنان کی وادی بقاع میں ایران نواز لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ذخیرے پر بمباری کی ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے حزب اللہ کے ایک بڑے گڑھ میں اسلحے کے ڈپو پر منگل کی شب کیا گیا یہ تازہ ترین فضائی حملہ تھا۔

یہ فضائی حملہ اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلینٹ کے اس  بیان کے چند گھنٹے بعد کیا گیا، جس میں انہوں نے کہا تھا،  ''لبنان میں اسلحہ کے گوداموں پر حملے آنے والے دنوں میں پیشں آنے والی کسی بھی ممکنہ صورت حال کی تیاری ہے۔‘‘ حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان گزشتہ دس ماہ سے غزہ جنگ کے متوازی ایک لڑائی جاری ہے۔

کئی علاقائی اور بین الاقوامی ائیرلائنیں جنگ کے خدشے کے پیش نظر بیروت کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کر چکی ہیںتصویر: Ahmad Al-Kerdi/REUTERS

غزہ پٹی کا تنازعہ کئی دوسرے محاذوں تک پھیل چکا ہے اور اس کے مشرق وسطیٰ کے پورے خطے کو ہی اپنی لپیٹ میں لے لینے کا خدشہ بھی ہے۔

لبنان میں سکیورٹی ذرائع کے ذریعے فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ منگل کو ہتھیاروں کے ڈپو کو ہی نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ حملہ وادی بقاع میں مشرقی شہر بعلبک کے قریب ایک رہائشی علاقے میں کیا گیا۔ یہ زیادہ تر شیعہ مسلمانوں کی آبادی والا علاقہ ہے، جہاں حزب اللہ کے لیے کافی زیادہ حمایت پائی جاتی ہے۔

لبنانی سکیورٹی ذرائع کے مطابق تازہ اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ہلاک ہونے والے عام شہری تھے یا جنگجو۔

غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل اورحزب اللہ اور اسرائیل کے مابین متوازی لڑائی جاری ہےتصویر: Ramiz Dallah/Anadolu/picture alliance

اسرائیل جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوؤں اور راکٹ لانچنگ سائٹس پر باقاعدگی سے بمباری کرتا رہا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گزشتہ اکتوبر سے شروع ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے لبنان میں تقریباً 622 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں حزب اللہ کے 416 جنگجو اور 132 عام شہری شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے حزب اللہ کے اسلحے کے ڈپوؤں کو نشانہ بنانے کے عمل میں حال ہی میں تیزی آئی ہے۔

اس سے قبل بھی ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا تھا۔ لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی نے بتایا تھا کہ اس حملے میں دو بچوں سمیت کم از کم دس شہری مارے گئے تھے۔

پیر کو دیر گئے ایک اور فضائی حملے میں بھی شام کی سرحد سے متصل بقاع کے علاقے میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

تین سکیورٹی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ جولائی میں اسرائیل نے جنوبی لبنان کے قصبے عدلون میں حزب اللہ کی ملکیت گولہ بارود کو ذخیرہ کرنے والے ایک اور ڈپو پر بھی بمباری کی تھی۔

ش ر⁄ م م، ع ا (روئٹرز، اے پی)

اسرائیل کے ساتھ جنگ کا خدشہ: سیاح لبنان سے نکلتے ہوئے

02:47

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں