اسرائیلی وزیراعظم امریکہ کے دورے پر
7 نومبر 2010اس دورے کا مقصد امریکی رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ امن عمل کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرنا ہے۔ نیتن یاہو شمالی امریکہ میں بسنے والے یہودیوں کی نیو اورلینز میں منعقدہ ایک سالانہ کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے اسرائیلی پارلیمان سے اپنے تازہ خطاب میں بتایا تھا کہ وہ دورہء امریکہ کے دوران امریکی نائب صدر جو بائیڈن اور وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکی رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ امن عمل اور فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے نیتن یاہو کے دورہء امریکہ کے دوران جو بائیڈن اور ہلیری کلنٹن سے ملاقاتوں کی تاریخ اور مقام کی تصدیق نہیں کی ہے تاہم کہا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ملاقاتیں نیویارک میں ہوں گی۔ نیتن یاہو نیویارک میں چار روز قیام کریں گے۔
نیتن یاہو امریکہ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں کہ جب اسرائیل کی قدرے زیادہ ہمدرد سمجھی جانے والی ریپبلکن پارٹی نے کانگریس کے انتخابات میں باراک اوباما کی ڈیموکریٹک پارٹی کو شکست دی ہے۔
امریکی محکمہء خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ مشرق وسطیٰ امن عمل کو بدستور اہم ترجیح کے طور پر دیکھتی رہے گی اور اس سلسلے میں کانگریس کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔
مبصرین کا خیال ہے کہ ریپبلکن جماعت کی ایوان نمائندگان میں برتری کے باعث صدر اوباما کی طرف سے اسرائیل پر امن مذاکرات کے لئے دباؤ میں خاصی کمی آئے گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان براہ راست امن مذاکرات اپنے آغاز کے چند ہی روز بعد اس وقت منجمد ہو گئے تھے، جب اسرائیل نے مقبوضہ مغربی اردن میں نئی یہودی بستیوں کی تعمیر پر عائد عارضی پابندی کی مدت میں توسیع سے انکار کر دیا تھا۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: امجد علی