1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل عرب ممالک کا ’ناگزیر اتحادی‘ ہے، نیتن یاہو

1 جنوری 2019

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران اور انتہا پسند گروہ داعش کے خلاف عرب ممالک کا ایک ’ناگزیر اتحادی‘ ہے۔ ان کے اس بیان کو عرب دنیا کے ساتھ تعلقات کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

Brasilien Jair Bolsonaro und Benjamin Netanjahu
تصویر: Getty Images/AFP/L. Correa

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے حوالے سے بتایا ہے کہ عرب ممالک ان کے ملک کو خطے میں فعال انتہا پسند گروہ داعش اور ایران کے خلاف ایک ’ناگزیر اتحادی‘ کی طرح دیکھتے ہیں۔

اپنے دورہ برازیل کے دوران بروز پیر گلوبو ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ایران اسرائیل کو تباہ کرنے کی خاطر جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔

بینجمن نیتن یاہو نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب اسرائیلی فورسز نے ہمسایہ ملک شام میں ایرانی ٹھکانوں پر فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا ہے اور اسرائیلی حکومت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے شام سے امریکی فورسز کی واپسی کے فیصلے کو تسلیم کر چکے ہیں۔

نیتن یاہو  کے اس بیان کو عرب دنیا کے ساتھ تعلقات کے لیے انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

نیتن یاہو نے اس انٹرویو میں مزید کہا کہ وہ پرتشدد اور ’ریڈکل اسلام‘ کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے، چاہیے وہ ایران کی طرف سے ریڈکل شیعہ نظریات کا حامل ہو یا پھر وہ القاعدہ اور داعش کا انتہا پسندانہ سنی اسلام ہو۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا، ’’بدقسمتی سے ہم فلسطینیوں کے ساتھ کوئی پیش رفت نہیں کر سکے ہیں۔ ان میں اس نصف سے زائد ایران اور ریڈیکل اسلام کے اثر میں ہیں۔‘‘

اس سوال کے جواب میں کہ مستقبل میں کیا وہ کسی ایرانی رہنما کے ساتھ بیٹھ کر امن مذاکرات کریں گے تو نیتن یاہو نے کہا کہ ’اگر ایران ہمیں تباہ کرنے کے عزم پر برقرار رہا تو کبھی نہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے مذاکراتی عمل اسی وقت شروع ہو گا جب وہ مکمل طور پر خود کو بدلے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنے برازیل کے دورے کے دوران اس لاطینی امریکی ملک کے نئے صدر ژیئر بولسونارو کی تقریب حلف برداری میں شریک ہوں گے۔ اسرائیل نواز بولسونارو منگل کے دن حلف اٹھا رہے ہیں۔

اس تقریب میں امریکی وزیر خارجہ مائیکل پومپیو کے علاوہ دیگر کئی اہم شخصیات بھی شریک ہوں گی۔ اسرائیلی وزیرا عظم متوقع طور پر اس موقع پر کئی عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

ع ب / ا ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں