1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستاسرائیل

اسرائیل غزہ میں فوج کم کرتا ہوا

1 جنوری 2024

اسرائیل نے غزہ پٹی سے اپنے ہزاروں فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع کر دیا ہے، جس سے اشارہ مل رہا ہے کہ اس جنگ کی شدت میں کسی حد تک کمی واقع ہو رہی ہے۔

Gaza-Streifen, Gaza Stadt | Rauch nach Israelischem Angriff
تصویر: Menahem Kahana/AFP

اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی کے شمال کی جانب سے فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا تھا اور اس وقت اسرائیلی فوج غزہ کے جنوب میں اپنی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ تاہم اب اسرائیلی فوج رفتہ رفتہ غزہ پٹی سے نکل رہی ہے، خصوصاﹰ غزہ کے شمالی حصوں میں اسرائیلی فوجیوں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ فوج کے مطابق وہ غزہ کے شمالی حصے میں اپنے آپریشنل کنٹرول کی تکمیل کے قریب ہے۔

نئے سال کے جشن پر جنگ اور بدامنی کے سائے

اسرائیلی بمباری، ایک رات میں 100 سے زائد فلسطینی ہلاک

جنگ کی شدت میں کمی

اسرائیل پر امریکہ کی جانب سے شدید دباؤ ہے کہ وہ اپنی عسکری کارروائیوں کی شدت میں کمی لائے۔ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی تعداد میں کمی سے متعلق یہ پیش رفت امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے خطے کے نئے دورے سے قبل سامنے آئی ہے۔ اس سے قبل بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ ماہ دوسری بار امریکی کانگریس کو بائی پاس کرتے ہوئے اسرائیل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ہتھیاروں کی ترسیل کی منظوری دی تھی۔

غزہ میں اس وقت خان یونس میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان سخت لڑائی کی اطلاعات ہیں۔ سات اکتوبر کو اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے میں گیارہ سو چالیس اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے جب کہ حماس کے جنگجو قریب ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر ساتھ بھی لے گئے تھے۔

اس کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی پر گزشتہ سولہ برس سے حکمران حماس کے خاتمے کے لیے بڑی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ حماس کی زیرنگرانی کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک ان اسرائیلی حملوں میں اکیس ہزار آٹھ سو فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے اعلان کیا کہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی تعداد میں کمی لائی جا رہی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں کہا کہ آیا یہ جنگ کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہے۔

ہگاری کا کہنا تھا، ''اس جنگ کے اہداف طویل لڑائی کا تقاضا کرتے ہیں اور ہم اسی کی تیاری کر رہے ہیں۔‘‘

اس وقت خان یونس کے علاقے میں لڑائی جاری ہےتصویر: Israeli Army/AFP

لڑائی کا مرکز خان یونس

اسرائیلی فوج اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان خان یونس کے علاقے میں شدید لڑائی کی اطلاعات ہیں۔ اسرائیلی فوج کا شواہد اور ثبوت ظاہر کیے بغیر دعویٰ ہے کہ غزہ میں جاری جنگ میں اب تک آٹھ ہزار سے زائد جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل بڑی تعداد میں عام شہری ہلاکتوں کی ذمہ داری حماس پر عائد کرتا ہے اور الزام لگاتا ہے کہ حماس کے جنگجو رہائشی علاقوں بہ شمول اسکولوں اور ہسپتالوں میں متحرک ہیں۔

اس وقت خان یونس کے علاقوں میں ہزاروں اسرائیلی فوجی حماس کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں جب کہ پچھلے کئی روز سے اس علاقے میں مسلسل فضائی حملے بھی دیکھے گئے ہیں۔

فلسطینی ہلال احمر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں لکھا ہے کہ اتوار کی شب خان یونس کی بیچ اسٹریٹ پر ہوئے فضائی حملے میں متعدد افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے۔

غزہ کے شمالی حصے سے بڑی تعداد میں فوجی واپس بلائے جا رہے ہیںتصویر: Israeli Army/AFP

لاکھوں فلسطینی بے گھر

غزہ پٹی میں جاری اسرائیلی عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں دو اعشاریہ تین ملین نفوس کی آبادی والے غزہ کے علاقے میں 85 فیصد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں کوئی بھی علاقہ محفوظنہیں ہے، جب کہ ان لاکھوں بے گھر افراد میں سے کئی ایک سے زائد بار ہجرت پر مجبور ہو چکے ہیں۔ اسی تناظر میں چند روز قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس کے تحت غزہ پٹی میں عام شہریوں تک امدادی سامان کی ترسیل میں تیزی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ع ت/ م م، ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں