1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل میں نیتن یاہو کو حکومت بنانے کی صدارتی دعوت

خبر رساں ادارے20 فروری 2009

اسرائیلی صدر شمون پیریز نے دائیں بازو کے جماعت لیکوڈ پارٹی کے سربراہ نیتن یاہو کو حکومت بنانے کی دعوت دی ہے ۔

اسرائیلی صدر شمون پیریز نے نیتن یاہو کو حکومت سازی کی باقاعدہ دعوت دے دی ہےتصویر: AP

آج جمعرات کے روز نیتن یاہو سے دوسری بار ملاقات میں صدر پیریز نے انہیں باقاعدہ طور پر حکومت سازی کی دعوت دے دی ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی صدر شمعون پیریز نے قادیمہ پارٹی کی چئیرپرسن زپی لیونی اور لیکوڈ پارٹی کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات کی۔ صدر پیریز کی خواہش تھی کہ دونوں جماعتیں مل کر وسیع تر قومی حکومت کا قیام کریں تاہم زیپی لیونی نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا۔ زپی لیونی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت لیکوڈ پارٹی کی مہرہ نہیں بنے گی اور وہ صرف اسی صورت میں اس حکومت کا حصہ بنیں گی اگر وزارت عظمیٰ انہیں دی جاتی ہے۔ لیونی نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ حزب اختلاف میں بیٹھنے کے لئے تیار ہیں۔

تیسری بڑی جماعت یسرائیل بیستیننو کے سربراہ لیبر من کے نیتن یاہو کی حمایت کے اعلان کے بعد لیکوڈ پارٹی کو ایوان میں اکثریت حاصل ہو گئی تھیتصویر: AP/DPA/DW-Grafik

نوے کی دہائی میں وزارت عظمی کے عہدے پر فائز رہنے والے نیتن یاہو پہلے ہی یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ وہ دائیں بازو کی جماعتوں کے ہمراہ حکومت سازی کے لئے تیار ہیں۔

حکومت سازی کے لئے اسرائیلی پارلیمان کی 120 نشستوں میں سے کم از کم 61 ارکان کی حمایت کی ضرورت ہوتی ہے۔ دس فروری کو ہونے والے انتخابات میں وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم زیپی لیونی کی جماعت 28 نشستوں ہر کامیاب ہوئی اور لیکوڈ پارٹی کو 27 نشستیں ملیں تاہم دائیں بازو کی دیگر جماعتیں مجموعی طور پر برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

جمعرات کو اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت یسرائیل بیستیننو کی جانب سے لیکوڈ پارٹی کی حمایت کے بعد نیین یاہو کو ایوان میں ان کی جماعت کے 27 ارکان سمیت تقریبا 65 ارکان پارلیمان کی حمایت حاصل ہو گئی تھی۔
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں