اسرائیل میں پھنسے بھارتیوں کو نکالنےکے لیے'آپریشن وجئے' شروع
12 اکتوبر 2023اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی جاری ہے، اس درمیان بھارت نے اسرائیل میں پھنسے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے آپریشن شروع کیا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سوشل میڈیا ایکس پر اس کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے اسرائیل میں پھنسے اپنے لوگوں کو نکالنے کے لیے "آپریشن وجئے" شروع کیا ہے۔
کیا مودی حکومت نے بھارت کی دیرینہ فلسطین پالیسی ترک کر دی؟
انہوں نے کہا، "آپریشن وجے کے تحت خصوصی پروازوں کا نظم کیا جارہا ہے۔ حکومت بیرون ملک رہنے والے بھارتی شہریوں کی سلامتی اور بہبود کے لیے پوری طرح عہد بند ہے۔"
رواں سال یہ دوسرا انخلاء ہے
اسرائیل میں بھارتی سفارت خانے نے بتایا کہ بھارتی شہریوں کی مدد کے لیے دن رات کام کرنے والی ایک ہیلپ لائن شروع کی گئي ہے۔ جن لوگوں نے اپنے نام اندراج کرائے ہیں انہیں پروازوں کے متعلق میسج بھیجے جائیں گے۔ سفارت خانے نے لوگوں سے پرسکون اور چوکس رہنے نیز سکیورٹی مشوروں پر عمل کرنے کے لیے کہا ہے۔
بھارت، اسرائیل، امریکہ اور امارات پر مشتمل نئے گروپ ’آئی ٹو یو ٹو‘ کا قیام
رام اللہ میں بھی بھارتی نمائندے کے دفتر میں 24 گھنٹے کام کرنے والی ایمرجنسی ہیلپ لائن شروع کی گئی ہے۔ جب کہ بھارتی شہری بھارتی وزارت خارجہ کے کنٹرول روم سے ٹول فری نمبر پر بھی رابطہ کرسکتے ہیں۔
جے شنکر نے بدھ کے روز متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد سے بھی فون پر بات کی۔
بھارتیوں کو خصوصی چارٹرڈ طیاروں کے ذریعہ وطن واپس لایا جائے گا۔ بھارتی بحریہ کے جہازوں کو بھی ضرورت پڑنے پر تیار رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔
بھارت کی طرف سے یہ رواں سال اس طرح کا دوسرا آپریشن ہے۔ اپریل۔ مئی میں سوڈان میں تصادم میں پھنسے ہزاروں بھارتی شہریوں کو''آپریشن کاویری" کے ذریعہ وطن واپس لایا گیا تھا۔
اسرائیل میں کتنے بھارتی رہتے ہیں؟
ممبئی میں اسرائیل کے قونصل جنرل کوبی شوشانی نے بتایا کہ اسرائیل میں 20000 سے زائد بھارتی رہتے ہیں۔ تاہم اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری حالیہ لڑائی میں کسی بھارتی شہری کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
انہوں نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا، "مجھے اسرائیل میں رہنے والے کسی بھی بھارتی شہری کے ہلاک یا زخمی ہونے کے بارے میں معلوم نہیں۔ اگر ایسا کچھ ہوا تو میں ذاتی طورپر یہ دیکھوں گا۔ اسرائیل میں 20 ہزار سے زائد بھارتی رہتے ہیں۔ لیکن مجھے نہیں معلوم کہ کتنے لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔"
ہیرے، بھارت اور اسرائیل کو قریب لانے کا اہم ذریعہ
تل ابیب میں بھارتی سفارت خانے کی رپورٹ کے مطابق کم از کم 900 بھارتی طلبہ اسرائیل کی مختلف یونیورسٹیوں اور اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
اس سال مئی کے اوائل میں بھارت نے اسرائیل میں گھریلو کام کاج کے لیے 42000 افراد بھیجنے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ بھارت کی کیا اہمیت ہے؟
جس وقت حالیہ تنازع شروع ہوا بھارتی فلم اداکارہ نصرت بھروچہ حیفہ انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں شرکت کے لیے اسرائیل میں موجود تھیں لیکن انہیں بحفاظت بھارت واپس لے آیا گیا۔ بیت اللحم کی زیار ت کے لیے گئے بھارتی رکن پارلیمان وان ویرائے خارلوکھی سمیت میگھالیہ کے تقریبا 27 افراد بھی پھنس گئے تھے لیکن بھارتی وزارت خارجہ نے انہیں بحفاظت مصر پہنچا دیا۔