1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل نے امریکا کو ’ریڈ لِسٹ‘ میں ڈال دیا

20 دسمبر 2021

اسرائیل نے امریکا اور کینیڈا کے سفر پر جبکہ جرمنی نے برطانیہ کے سفر پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔دوسری طرف اومیکرون کے پھیلاؤ کے خدشات کے تحت ورلڈ اکنامک فورم کا سالانہ اجلاس بھی مؤخر کر دیا گیا ہے۔

Coronavirus - Virusvariante Omikron
تصویر: Andre M. Chang/dpa/ZUMA Press Wirepicture alliance

اسرائیل نے امریکا اور کینیڈا کو سفر کے لحاظ سے اپنی 'ریڈ لسٹ‘ یا سرخ فہرست میں شامل کر دیا ہے۔ یہ غیر معمولی فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب اسرائیل میں کورونا انفیکشن کی شرح بڑھ رہی ہے۔ یہ فیصلہ انتہائی قریبی حلیف ممالک اسرائیل اور امریکا کے درمیان کورونا وبا سے متعلق قواعد میں ایک بڑی تبدیلی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینٹ کے دفتر سے آج پیر 20 دسمبر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق کابینہ میں ووٹنگ کے بعد امریکا اور کینیڈا کو کورونا کی وبا کے حوالے سے بنائی گئی ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے اور اس فیصلے پر عملدرآمد کل منگل سے شروع ہو گا۔ اس فیصلے کے تحت اسرائیلی شہریوں کو خصوصی اجازت نامے کے بغیر امریکا یا کینیڈا کا سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیفتالی بینٹ کے دفتر سے آج پیر 20 دسمبر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق کابینہ میں ووٹنگ کے بعد امریکا اور کینیڈا کو کورونا کی وبا کے حوالے سے بنائی گئی ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔تصویر: Abir Sultan/AP/picture alliance

جرمنی کی برطانیہ سے آنے والے مسافروں پر پابندی

دوسری طرف جرمنی نے برطانیہ کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جہاں کورونا وائرس کا ویریئنٹ اومیکرون تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہوائی کمپنیاں برطانیہ سے محض انہی مسافروں کو جرمنی لا سکتی ہیں جو یا تو جرمن شہری ہیں یا پھر یہاں کے رہائشی۔ تاہم فلائٹس پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔ ریل اور بحری جہاز کے ذریعے سفر پر بھی یہی قاعدہ لاگو ہو گا۔ وائرس ویریئنٹ علاقوں سے جرمنی آنے والے افراد کے لیے دو ہفتے قرنطینہ میں رہنا لازمی ہو گا، بھلے وہ ویکسین مکمل کروا چکے ہوں یا کووڈ سے صحت یاب ہو چکے ہوں۔

عالمی اقتصادی فورم کا سالانہ اجلاس مؤخر

کورونا وائرس کی تبدیل شدہ شکل اومیکرون کے پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر سوئٹزرلینڈ کے شہر داووس میں قائم ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی سالانہ میٹنگ مؤخر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

طے شدہ پروگرام کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم کا سالانہ اجلاس 17 سے 21 جنوری تک سوئٹزرلینڈ کے اسکیئنگ کے لیے مشہور شہر داووس میں منعقد ہونا تھا۔ اس اجلاس میں دنیا بھر سے سیاسی اور کاروباری رہنما شریک ہوتے ہیں۔

آج پیر 20 دسمبر کو ڈبلیو ای ایف کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اب یہ اجلاس جنوری کی بجائے اگلے برس موسم سرما میں منعقد کرایا جائے گا۔

ا ب ا/ک م(روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں