1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

’اسرائیل نے غزہ میں غالباﹰ جنگی قوانین کی خلاف ورزیاں کیں‘

19 جون 2024

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے آج بدھ انیس جون کے روز کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ اسرائیل غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں اپنی فوجی مہم کے دوران عام شہریوں اور جنگجوؤں کے مابین فرق کرنے میں ناکام رہا ہو۔

 اسرائیلی افواج کے فضائی اور زمینی حملوں میں غزہ پٹی کے محصور علاقے میں اب تک ہونے والی انسانی ہلاکتوں کی تعداد 37,400 سے تجاوز کر چکی ہے
اسرائیلی افواج کے فضائی اور زمینی حملوں میں غزہ پٹی کے محصور علاقے میں اب تک ہونے والی انسانی ہلاکتوں کی تعداد 37,400 سے تجاوز کر چکی ہےتصویر: Mohammed Nasser/IMAGO

اقوام متحدہ  نے کہا ہےکہ ممکن ہے کہ اسرائیلی دفاعی افواج غزہ میں جاری اپنی عسکری کارروائیوں کے دوران بارہا جنگوں سے متعلق عالمی قوانین کے بنیادی اصولوں اور تقاضوں کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہوں۔ عالمی ادارے کے انسانی حقوق کے دفتر نے آج بدھ کے روز کہا کہ اس بات کا غالب امکان ہے کہ اسرائیل اپنی فوجی مہم میں عام فلسطینی شہریوں اور فلسطینی جنگجوؤں کے مابین فرق کرنے میں ناکام رہا ہو۔

یہ بات غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں بڑی تعداد میں انسانی ہلاکتوں اور شہروں میں بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے ذمہ دار چھ اسرائیلی حملوں  سے متعلق  ایک جائزہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ اس دفتر کی رپورٹ کے مطابق  اسرائیلی فورسز ''غالباﹰ اپنے حملوں میں امتیاز، تناسب اور احتیاط کے اصولوں کی منظم طور پر خلاف ورزی کی مرتکب ہوئیں۔‘‘

اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل اپنی فوجی مہم میں عام فلسطینی شہریوں اور فلسطینی جنگجوؤں کے مابین فرق کرنے میں ناکام رہا ہوتصویر: Evad Baba/AFP

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر فولکر ترک کے مطابق، ''جنگ میں شہریوں کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے یا اسے کم سے کم رکھنے کے لیے جن ذریعوں اور طریقوں کے انتخاب کی  ضرورت ہوتی ہے، اسرائیلی بمباری کی مہم میں ان کی مسلسل خلاف ورزی ہوتی رہی ہے۔‘‘

غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق گزشتہ تقریباﹰ ساڑھے آٹھ ماہ سے جاری جنگ میں اسرائیلی افواج کے فضائی اور زمینی حملوں میں غزہ پٹی کے محصور علاقے میں اب تک ہونے والی انسانی ہلاکتوں کی تعداد 37,400 سے تجاوز کر چکی ہے۔

غزہ میں جاری لڑائی سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے جنوبی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے میں 1,194 افراد کی ہلاکت کے ساتھ شروع ہوئی تھی۔ حماس کے عسکریت پسندوں نے اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ ان میں سے 116 اب بھی غزہ میں حماس کی قید میں ہیں جبکہ اسرائیلی  فوج کا کہنا ہے کہ ان یرغمالیوں میں سے 41 اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔

ش ر ⁄ ک م، م م (روئٹرز، اے ایف پی)

اسرائیل ویسٹ بینک میں فلسطینی زمین کی تخصیص کیسے کر رہا ہے؟

05:12

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں