1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیل اور حماس میں جنگ: غزہ میں امداد پہنچانے کی اجازت

19 اکتوبر 2023

امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ تیل ابیب کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے کی اجازت دے گا۔ اس دوران امریکی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے اسرائیل کی یک طرفہ حمایت پر استعفی دے دیا ہے۔

غزہ پر بمباری کا منظر
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک ساڑھے تین ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس میں تقریباً آٹھ سو کم سن بچے اور دیگر سینکڑوں خواتین شامل ہیں۔تصویر: Ariel Schalit/AP Photo/picture alliance

بدھ کے روز امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ تیل ابیب کے بعد اسرائیل نے اعلان کیا کہ وہ غزہ کے لیے امدادی سامان لے جانے کی اجازت دے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور اس نے دوا، پانی اور غذائی اشیا سمیت تمام چیزوں کی فراہمی پر پابندی عائد کر دی تھی، جس سے وہاں انسانی بحران کی کیفیت ہے۔

حماس اسرائیل جنگ: غزہ کے ہسپتال پر حملے میں 500 سے زائد افراد ہلاک

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں اب تک دس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ 

جرمن چانسلر کی برلن میں اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات

اطلاعات کے مطابق مصری صدر عبد الفتاح السیسی نے غزہ میں امداد کے 20 ٹرکوں تک کی اجازت دینے کے لیے رفع کراسنگ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

امریکی صدر بائیڈن یکجہتی کے اظہار کے لیے اسرائیل جائیں گے

 تاہم دورے کے اختتام پر امریکی صدر نے صحافیوں سے بات چیت میں یہ بھی کہا کہ امداد بھیجنے کی اجازت دینے کے باوجود شاید امدادی کھیپ جمعے سے پہلے تک پہنچنا بہت مشکل ہو گا۔

مشرق وسطیٰ کا تنازعہ جرمن اسکولوں کے لیے ’سٹریس ٹیسٹ‘ بن گیا

تازہ اطلاعات کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد اور امدادی سامان لے جانے والے ٹرک بالترتیب غزہ اور مصر کی جانب قطار میں کھڑے ہیں، جو رفع کراسنگ کے دوبارہ کھلنے کے منتظر ہیں۔

اسرائیل حماس لڑائی: امریکی ٹی وی کے مسلمان اینکرز معطل

غزہ پر اسرائیلی حملے جاری

ادھر گزشتہ رات بھی غزہ پر اسرائیلی حملے جاری رہے، جس میں مزید درجنوں فلسطینیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک ساڑھے تین ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس میں تقریباً آٹھ سو کم سن بچے اور دیگر سینکڑوں خواتین شامل ہیں۔

زشتہ رات بھی غزہ پر اسرائیلی حملے جاری رہے، جس میں مزید درجنوں فلسطینیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک ساڑھے تین ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہےتصویر: SAID KHATIB/AFP/Getty Images

تاہم ہلاکتوں کی اس تعداد میں گذشتہ رات ہونے والی درجنوں تازہ ہلاکتیں شامل نہیں ہیں۔ اسرائیل کے اندر حماس کے حملے میں بھی اب تک 1400 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

اسرائیل کی 'ہلاکت خیز' مدد پر امریکی اہلکار کا استعفیٰ

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر افسر جوش پال نے اسرائیل کے لیے امریکی امداد کا حوالہ دیتے ہوئے بطور احتجاج اپنے عہدے سے استعفیٰ  دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے اپنا ایک خط لنکڈ ان پر پوسٹ کیا اور کہا کہ ''اسرائیل کے لیے ہماری مسلسل ہلاکت خیز امداد پر اختلاف ہے۔''

ان کا کہنا ہے، ''مجھے ڈر ہے کہ ہم وہی غلطیاں دہرا رہے ہیں جو ہم نے ان پچھلی دہائیوں میں کی ہیں اور میں اب اور زیادہ دیر تک اس کا حصہ بننے سے انکار کرتا ہوں۔'' جوش پال محکمہ خارجہ میں سیاسی و فوجی امور کے ڈائریکٹر تھے۔

جو پال ہتھیاروں کی منتقلی سے متعلق امور پر امریکہ کے لیے کام کرتے تھے، جن کا کہنا تھا کہ اب وہ ''ایک طرف زیادہ ہتھیار بھیجنے کی حمایت میں کام نہیں کر سکتے۔'' انہوں نے مزید کہا کہ ''یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے قابل ہوں، چاہے وہ کوئی بھی انجام دے رہا ہو۔''

امریکہ اسرائیل کو ہر سال  3.8 بلین ڈالر سے زیادہ کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں لڑائی کی وجہ سے اب تک تقریباً 10 لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے، جو کہ محصور علاقے کی آبادی کا تقریباً نصف ہےتصویر: MAHMUD HAMS/AFP/Getty Images

 غزہ میں دس لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں

اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں لڑائی کی وجہ سے اب تک تقریباً 10 لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے، جو کہ محصور علاقے کی آبادی کا تقریباً نصف ہے۔

فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کی ایجنسی کے مطابق تقریباً 352,000 ایسے افراد بھی ہیں، جو اس کے وسطی اور جنوبی غزہ کے اسکولوں میں پناہ کی متلاشی ہیں۔

ترک صدر نے ہسپتال پر حملے کو 'نسل کشی' قرار دیا

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں حماس اسرائیل کے تنازعے پر نئی قراردار کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کرنے پر شدید تنقید کی ہے۔

ایردوآن نے ایک طویل سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، ''اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جو اب اور بھی زیادہ غیر موثر ہو چکی ہے، نے ایک بار پھر اپنا مینڈیٹ پورا نہیں کیا۔

ترک صدر نے کہا کہ ''مغربی ممالک، جو انسانی حقوق اور آزادیوں کے حوالے سے کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں، اس معاملے میں انہوں نے اب تک آگ میں ایندھن ڈالنے کے علاوہ کوئی دوسرا قدم نہیں اٹھایا۔''

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ''متعصب اور دو چہروں والی'' میڈیا ادارے ''انسانوں کے قتل عام پر لیپا پوتی کرنے کی دوڑ میں شامل ہو گئی ہیں۔''

انہوں نے غزہ کے الاہلی ہسپتال میں ہونے والے حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور غزہ کے لوگوں کے خلاف نسل کشی کے مترادف ہے۔

غزہ کی جنگ کے سعودی اسرائیلی روابط پر اثرات

03:30

This browser does not support the video element.

امریکہ میں فلسطین کی حمایت میں ریلی

بدھ کے روز واشنگٹن میں فلسطین کے حمایت میں مظاہرین کا ایک بڑا اجتماع امریکی کیپیٹل کی عمارت کے پاس جمع ہوا اور پھر احتجاج کرتے کرتے عمارت کے اندر داخل ہو گیا۔ مظاہرین اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق اس بے مثال احتجاج کے نتیجے میں پولیس نے تقریباً 300 مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ جنگ بندی کا

 مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے اس خلل کے بعد حکام نے کیپیٹل کمپلیکس تک رسائی پر پابندی لگا دی۔

ایک امریکی صحافی جیک جینکن نے اس حوالے سے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ عمارت کے اندر احتجاج کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے ویڈیو کے ساتھ ہی لکھا، ''بنیادی طور پر سینکڑوں یہودی مظاہرین اس وقت کیپیٹل کینن کی عمارت میں احتجاجی دھرنا دے رہے ہیں، جو بائیڈن اور کانگریس سے غزہ میں جنگ بندی پر زور دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہیں اب آہستہ آہستہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔

اس مظاہرے میں مختلف گروپوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے، جنہوں نے ''اب جنگ بند کرو''  نعرے لگائے۔ اس میں بعض یہودی تنظیموں کے اراکین بھی شامل تھے جنہوں نے ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے جن پر لکھا تھا، ''جنگ بند کی جائے''  اور ''یہودی کہتے ہیں، اب جنگ بندی ہو''۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

غزہ کے ہسپتال پر حملہ، پانچ سو ہلاکتیں

02:19

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں