1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران پر مزید امریکی پابندیاں

12 اکتوبر 2024

اسرائیل پر میزائل حملوں کے تناظر میں امریکہ نے ایرانی تیل کی تجارت سے منسلک سہولیات اور بحری جہازوں پر پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔

ایران کے ایک آئل ٹرمینل کا منظر
ایران پر پیلے ہی سخت امریکی پابندیاں عائد ہیںتصویر: Fatemeh Bahrami/AA/picture alliance

یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر ایک سو اسی میزائل داغے گئے تھے۔ ایران کا موقف ہے کہ یہ میزائل حملے اسرائیل کی جانب سے لبنان میں کیے گئے فضائی حملوں کے جواب میں کیے گئے۔ یہ بات اہم ہے کہ حالیہ چند ہفتوں میں اسرائیل نے لبنان میں بڑی فضائی کارروائیوں میں ایران نواز شیعہ عسکری گروہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت کئی اہم کمانڈروں کو ہلاک کر دیا ہے۔ غزہ جنگ کے آغاز سے ہی حزب اللہ کی جانب سے حماس کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے طور پر اسرائیل پر میزائل اور راکٹ داغے جاتے رہے ہیں۔

نئی امریکی پابندیوں میں ایرانی تیل کی تجارت اور نقل و حمل میں ملوث کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا ہےتصویر: Morteza Nikoubazl/NurPhoto/picture alliance

جمعے کے روز امریکہ کی جانب سےایران پر عائد کردہ نئی پابندیوں میں ایرانی ''گھوسٹ فلیٹ‘‘ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ بحری جہازوں اور ان سے جڑی کمپنیوں کا ایک نیٹ ورک ہے، جو متحدہ عرب امارات، لائبیریا، ہانگ کانگ اور کئی دیگر خظوں میں ایرانی تیل کی فروخت میں مصروف ہے۔

نئی پابندیوں میں بھارت، ملائشیا اور ہانگ میں قائم ایرانی تیل کی تجارت میں شامل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

ان تازہ امریکی پابندیوں میں ایران کے توانائی کے شعبے کو ہدف بنایا گیا ہے اور ساتھ ہی ایرانی تیل کی خریدوفروخت اور نقل و حمل میں شامل کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ایرانی پیٹرولیم مصنوعات پرامریکی پابندیاں تاہم ایک نہایت حساس معاملہ ہے کیوں کہ اس سے عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ایران میں انٹرنیٹ کی بندش سے ملکی معیشت متاثر

01:42

This browser does not support the video element.

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے مطابق نئی پابندیوں سے ایران کو اپنے میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے درکار مالی وسائل میں مشکلات ہوں گی۔ سلیوان کا کہنا تھا کہ ایران ان مالی وسائل کو امریکہ، اس کے اتحادیوں اور شراکت دارممالک کے خلاف فعال دہشت گرد گروہوں کی مدد کے لیے استعمال کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اپریل میں بھی ایران کی جانب سے اسرائیل پر ایک بڑا میزائل اور ڈرون حملہ کیا گیا تھا، تاہم اس میں بھی  زیادہ تر راکٹ اور میزائل فضا ہی میں تباہ کر دیے گئے تھے۔

ع ت، ش ر، م ا (روئٹرز، اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں