1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

ایرانی پاسداران انقلاب کے بڑے پیمانے پر میزائل تجربات

5 دسمبر 2025

سرکاری ٹی وی کے مطابق بحری مشقوں کے دوران پاسداران انقلاب نے کروز اور نئے بیلسٹک میزائلوں کے متعدد تجربات کیے ہیں۔ یہ جون میں اسرائیل کے ساتھ لڑائی کے بعد دوسری بڑی ایرانی فوجی مشقیں ہیں۔

 ایران نے جمعہ کے روز بحری مشقوں کے دوسرے دن بحیرۂ عمان اور اسٹریٹجک اہمیت کی حامل آبنائے ہرمز کے قریب بڑے پیمانے پر کروز اور بیلسٹک میزائل داغے
ایران نے جمعہ کے روز بحری مشقوں کے دوسرے دن بحیرۂ عمان اور اسٹریٹجک اہمیت کی حامل آبنائے ہرمز کے قریب بڑے پیمانے پر کروز اور بیلسٹک میزائل داغے تصویر: picture-alliance/dpa/E. Noroozi

ایران نے آج پانچ دسمبر بروز جمعہ بحری مشقوں کے دوسرے دن بحیرۂ عمان اور اسٹریٹجک اہمیت کی حامل آبنائے ہرمز کے قریب بڑے پیمانے پر کروز اور بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق  ایران کی نیم فوجی تنظیم پاسدارانِ انقلاب نے ملک کے اندرونی حصوں سے میزائل داغے، جو بحیرۂ عمان اور آبنائے ہرمز کے قریب اہداف پر لگے۔ یہ مشقیں جمعرات کو شروع ہوئی تھیں۔

ٹی وی نے ان میزائلوں کی شناخت کروز قادر-110، قادر-380 اور غدیر کے طور پر کی، جن کی رینج 2,000 کلومیٹر تک بتائی گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاسداران نے 303 نامی ایک بیلسٹک میزائل بھی فائر کیا، تاہم اس کی مزید تفصیل نہیں دی گئی۔

ایرانی سرکاری ‌ٹی وی کے مطابق نیم فوجی تنظیم پاسدارانِ انقلاب نے ملک کے اندرونی حصوں سے میزائل داغے، جو بحیرۂ عمان اور آبنائے ہرمز کے قریب اہداف پر لگےتصویر: picture-alliance/dpa/E. Noroozi

ٹی وی مناظر میں میزائلوں کے فائر اور اہداف پر لگنے کے مناظر دکھائے گئے۔ یہ اس نوعیت کی دوسری جنگی مشقیں ہیں، جوایران اور اسرائیل کے درمیان جون میں ہونے والی اس لڑائی کے بعد کی جا رہی ہیں، جس میں  ایران  کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں  اور جوہری سائنس دانوں سمیت تقریباً 1,100 افراد مارے گئے تھے جبکہ ایران کے میزائل حملوں میں اسرائیل میں 28 افراد مارے گئے تھے۔

جنگ کے خاتمے کے بعد سے ایران بار بار کہہ رہا ہے کہ وہ مستقبل میں کسی بھی ممکنہ اسرائیلی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ ایران نے اس علاقے میں پہلی بحری مشق اگست میں کی تھی۔

پاسدارانِ انقلاب خلیج فارس اور اس کی تنگ گزرگاہ آبنائے ہرمز میں سرگرمیوں کی ذمے دار ہے جبکہ ملکی بحریہ بحیرۂ عمان اور اس سے آگے کے علاقوں کی نگران ہے۔ ایران طویل عرصے سے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دیتا آیا ہے، جس سے دنیا کا تقریباً 20 فیصد تیل گزرتا ہے۔ دوسری جانب امریکا کا بحری بیڑا، جو بحرین میں تعینات پانچویں فلیٹ کے ذریعے خطے میں موجود رہتا ہے، ان آبی راستوں کو کھلا رکھنے کی ذمہ داری سنبھالتا ہے۔

 

ادارت: امتیاز احمد

اسرائیل کے ایران پر حملے: کب کیا ہوا؟

03:14

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں