اسلامک اسٹیٹ کے خلاف اتحادی فضائی کارروائیوں میں ڈرامائی اضافہ
16 اکتوبر 2014خبر رساں ادارے روئٹرز نے شہر کے دفاع میں مصروف کرد فورسز کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی افواج کو اسلامک اسٹیٹ کے ٹھکانوں سے متعلق معلومات فراہم کی جا رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اتحادی طیارے اس دہشت گرد تنظیم کے عسکریت پسندوں کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق کرد جنگجوؤں کی زبردست مزاحمت اور اتحادی فضائی حملوں کی وجہ سے اسلامک اسٹیٹ کی پیش قدمی واضح حد تک سست ہوئی ہے۔
اسلامک اسٹیٹ کے خلاف امریکی قیادت میں قائم وسیع تر بین الاقوامی عسکری اتحاد کا کہنا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں کوبانی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں جہادیوں کے خلاف قریب 40 حملے کیے گئے۔ روئٹرز کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں یہ کارروائیاں تین گنا زیادہ ہیں۔
اسلامک اسٹیٹ گزشتہ چار ہفتوں سے کرد اکثریتی علاقے کوبانی کا محاصرہ کیے ہوئے ہے، تاہم اپنے شہر کا دفاع کرنے والے کرد جنگجوؤں کی زبردست مزاحمت کی وجہ سے اسلامک اسٹیٹ جدید اسلحے اور انتہائی تربیت یافتہ عسکریت پسندوں کے باوجود اس شہر پر قبضہ کرنے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا جا چکا ہے کہ اگر یہ دہشت گرد تنظیم کوبانی پر قبضے میں کامیاب ہو گئی، تو شہر میں بڑے پیمانے پر مقامی آبادی کا قتل عام ہو سکتا ہے۔
سینکڑوں عسکریت پسند ہلاک، تاہم خدشات برقرار
بدھ کے روز امریکی محکمہء دفاع پینٹاگون نے بتایا کہ کوبانی پر حملہ آور ہونے والے سینکڑوں عسکریت پسند اتحادی فضائی کارروائیوں میں ہلاک ہو چکے ہیں، تاہم یہ شہر اب بھی اسلامک اسٹیٹ کے قبضے میں جا سکتا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان ریئرایڈمرل جان کِربی نے بدھ کے روز کہا کہ خراب موسم کی وجہ سے اتحادی طیاروں کو اپنی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ کوبانی شہر کا کنڑول اب بھی کرد جنگجوؤں کے پاس ہے اور کچھ علاقوں پر ہی اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسند قابض ہو پائے ہیں۔
کِربی نے بتایا کہ اب کوبانی شہر میں چند سو ہی عام شہری موجود ہیں اور زیادہ تر عام شہری ہجرت کر کے ترک علاقوں میں پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ موسم بہتر ہونے پر اسلامک اسٹیٹ کے خلاف مزید مؤثر فضائی حملے کیے جائیں گے۔
جان کِربی نے تاہم ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا اتحادی افواج اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فضائی کارروائیوں کے لیے کرد فورسز سے معلومات حاصل کر رہی ہیں۔
شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نگاہ رکھنے والے ایک گروپ نے تاہم روئٹرز کو بتایا ہے کہ کوبانی شہر کے دفاع میں مصروف کرد فورسز اتحادی فورسز کو معلومات مہیا کر رہی ہیں اور اسی وجہ سے یہ فضائی کارروائیاں زیادہ مؤثر ثابت ہو رہی ہیں، کیوں کہ یہ کرد جنگجو اس شہر کے تمام گلی کوچوں سے واقف ہیں اور وہ اسلامک اسٹیٹ کے عسکریت پسندوں کی موجودگی والی جگہوں کی ٹھیک ٹھیک نشاندہی کر رہے ہیں۔