اسلامی دہشت گردی کے نظریے کو کھوکھلا کرنے کی ضرورت ہے: زید رعد الحسین
19 نومبر 2014سلامتی کونسل کے سامنے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید رعد الحسین نے کہا کہ مسلمان ملکوں میں دہشت گردی کے پروان چڑھتے ہوئے نظریے کو کھوکھلا کرنا اشد ضروری ہے اور اسے فضائی حملوں سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے خلافت کے اعلان کا اصل مقصد مسلم دنیا میں پائے جانے والے اسلامی نظریہ خلافت کو استعمال کرتے ہوئے عام لوگوں کی حمایت حاصل کرنا ہے۔ زید رعد الحسین اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے عرب اور مسلم اقوام سے تعلق رکھنے والے پہلے مسلمان سربراہ ہیں۔
زید رعد الحسین نے یہ بھی کہا کہ بیشتر مسلمان ملکوں کے لوگوں نے انتہا پسندوں کی جانب سے اپنے نظریات کو ٹھونسنے کے دوران ڈھائے جانے والے مظالم اور بربریت کو ناپسند کیا ہے۔ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے جہادی گروپوں کے ان مظالم کو جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں رکھا ہے۔ سلامتی کونسل کے سامنے بیان دیتے ہوئے ہائی کمشنر نے کہا کہ کیا بمباری سے نظریات کو فنا کیا جا سکتا ہے۔ جہادی تنظیم اسلامک اسٹیٹ کو رواں برس جون سے امریکی اور اتحادیوں کے فضائی حملوں سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
زید رعد الحسین نے اقوام متحدہ کے اہم اور پالیسی ساز ادارے سلامتی کونسل سے استدعا کی کہ وہ اُن کوششوں کی حمایت کرے، جس سے اسلامک اسٹیٹ کے موت اور تشدد کے نظریے کی کلی طور نفی ہو سکے۔ ان کے مطابق عراقی عوام کے حقوق کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے۔ اِس موقع پر انہوں نے عراق کی نئی حکومت کو مشورو دیا کہ وہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں شمولیت اختیار کرے تا کہ اسلام اسٹیٹ کے کلیدی لیڈروں کو عدالتی کٹہرے میں کھڑا کیا جا سکے۔ زید کے مطابق جہادی گروپ اُن تمام مقبول اسلامی تصورات کی نفی کرتا ہے اور اپنی تخلیق کردہ آئیڈیالوجی کے مخالفین کا قتل عام درست اور جائز خیال کرتا ہے۔
انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے بتایا کہ عراق میں جس بہیمانہ ظلم کو روا رکھا گیا ہے، اُس کی مذمت عرب اور تمام دوسری مسلمان حکومتوں کی جانب سے سامنے آ چکی ہے۔ اسی طرح اسلامک اسٹیٹ کے نظریہ خلافت کے ہر نکتے کی نفی 126 اہم مسلم علماء کی جانب سے کی جا چکی ہے۔ یہ نفی تقریباً دو ماہ پہلے کی گئی تھی۔ زید رعد الحسین نے سکیورٹی کونسل کے سامنے اُس خط کا بھی حوالہ دیا جواسلامک اسٹیٹ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو روانہ کیا گیا ہے۔ اُس میں البغدادی پر واضح کیا گیا کہ اُس نے اسلام کے پیغام کو ظلم و جبر، انسانیت سوزی، انسانوں کے بہیمانہ قتل اور غیر ضروری سختی کے ساتھ غلط انداز میں متعارف کروایا ہے، جو بہت ہی غلط ہے۔