اسلام آباد میں ڈاڈ آفس سے رابطہ کیجیے
1 مئی 2013ڈاڈ یعنی جرمن اکیڈمک ایکسچینچ سروس دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا وہ سب سے بڑا ادارہ ہے، جو طلباء اور دانشوروں کے بین الاقوامی تبادلے کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے۔
پاکستان میں یہ آفس سن 2009ء سے فعال ہے لیکن سن 2011ء سے یہ اسٹوڈنٹس کی خاص توجہ کا مرکز ہے۔ ڈاڈ کے اس انفارمیشن سینٹر سے ماہانہ تقریباﹰ پانچ سو لوگ رابطہ کرتے ہیں۔ یہ آفس پاکستانی اسٹوڈنٹس کو جرمنی میں تعلیم، تحقیق اور اسکالرشپ کے حوالے سے معلومات فراہم کرتا ہے۔
پاکستان میں ڈاڈ کی ویب سائٹ وزٹ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
اسلام آباد میں ڈاڈ آفس کا پتہ
F-7/4, Street 55, House 23
Islamabad
Pakistan
saarbeck@daad.de
ic.daad.de/islamabad/en/
جرمنی اور پاکستان میں تعلیمی تعاون
پاکستان ہائر ایجوکیشن اور ڈاڈ کے مابین سن 2004ء میں ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے، جس کے تحت سالانہ ایک سو پاکستانی اسٹوڈنٹس کو اسکالر شپ دی جاتی ہے۔
اسکالر شپ کے لیے پاکستانی اسٹوڈنٹس کا انتخاب پاکستان میں ڈاڈ کی سلیکشن کمیٹی کرتی ہے۔ منتخب کردہ طالبعلوں کو تین ماہ کے لیے پاکستان اور تین ماہ کے لیے جرمنی میں جرمن زبان کا کورس کرنا پڑتا ہے۔ ماسٹرز پروگرام کے لیے ڈھائی سال جبکہ ڈاکٹریٹ کے لیے ساڑھے تین سال تک فنڈنگ کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان اور جرمن حکومت کے مابین دیگر سطحوں پر بھی تعلیمی تعاون جاری ہے تاہم ایچ ای سی کے خراب مالی حالات کی وجہ سے کئی تعلیی منصوبے متاثر بھی ہوئے ہیں۔ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان کی طرف سے جرمنی بھیجے جانے والے پی ایچ ڈی اسٹوڈنٹس کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان حکومت نے تعلیمی بجٹ میں کمی کر دی ہے۔
جرمن پاکستان ریسرچ تعاون
سن 2011ء سے جرمنی اور پاکستان کے مابین ’جرمن پاکستانی ریسرچ تعاون‘ کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کی فنڈنگ جرمن وفاقی دفتر خارجہ کی طرف سے کی جا رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت سن 2011ء سے سن 2015ء تک دونوں ملکوں کے مابین کم ازکم بارہ مشترکہ تعلیمی منصوبوں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین طویل المدتی، پائیدار منصوبوں کی تشکیل ہے تاکہ پاکستان کی اقتصادی، ماحولیاتی اور سماجی ترقی میں جرمن اداروں اور سائنسدانوں کا کردار بڑھایا جا سکے۔