اسلام مخالف اے ایف ڈی دوسری سب سے بڑی جماعت، جائزہ رپورٹ
21 ستمبر 2018جرمن براڈ کاسٹر ARD کی طرف سے کرائے جانے والے عوامی جائزے کے مطابق اے ایف ڈی جرمنی کی دوسری بڑی سیاسی جماعت بن گئی ہے۔ اس سروے کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی یہ سیاسی جماعت اتحادی حکومت میں شامل جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی یا SPD کو عوامی مقبولیت میں اب پیچھے چھوڑ گئی ہے۔ اب یہ جماعت چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کے بعد دوسرے نمبر پر آ گئی ہے۔
جرمن ووٹرز سے کیے گئے اس سروے کے مطابق اے ایف ڈی نو ستمبر کو ہونے والے سروے کے مقابلے میں دو فیصد مزید مقبول ہو گئی ہے اور اب اس کی مقبولیت کی شرح 18 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ SPD کی عوامی مقبولیت میں ایک فیصد کمی ہوئی اور اب اس کی شرح 17 فیصد ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی جماعتوں CDU اور CSU کے بلاک کی مقبولیت کم ہو کر 28 فیصد پر آ گئی ہے۔ خیال رہے کہ یہ بلاک 2005ء سے حکومت میں ہے اور حالیہ مقبولیت کی شرح اس سروے کے آغاز سے اب تک کی کم ترین ہے۔ اس سروے کا آغاز 1997ء میں کیا گیا تھا۔
اے ایف ڈی قریب ایک برس قبل ملکی پارلیمان میں پہنچنے میں کامیاب ہوئی تھی۔ تب اس کو پارلیمانی انتخابات میں 12.6 فیصد ووٹ ملے تھے اور یہ ملک کی تیسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔
اے ایف ڈی کا قیام بطور یورپ مخالف جماعت 2013ء میں عمل میں آیا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک یہ جماعت مکمل طور پر انتہائی دائیں بازو کی جماعت میں بدل چکی ہے جو اسلام مخالف بھی ہے اور مہاجرین اور تارکین وطن مخالف بھی۔ یہ جماعت نازی دور سے تعلق رکھنے والے بعض خیالات کے اظہار کے سبب شدید تنقید کی زد میں بھی آتی رہتی ہے۔
تازہ ترین سروے کے مطابق حکومتی اتحاد کی کم ہوتی ہوئی مقبولیت کا فائدہ دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کو بھی پہنچا ہے۔ مثلاﹰ ماحول دوست گرین پارٹی اور تجارت دوست فری ڈیموکریٹک پارٹی کی مقبولیت بھی بڑھ کر بالترتیب 15 اور نو فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ لیفٹ پارٹی کی مقبولیت کسی تبدیلی کے بغیر 10 فیصد پر قائم ہے۔
ا ب ا / ع ت (خبر رساں ادارے)